#6900

مصنف : محمد نظام الدین اسیرادروی

مشاہدات : 6681

تفسیروں میں اسرائیلی روایات

  • صفحات: 447
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 17880 (PKR)
(بدھ 18 جنوری 2023ء) ناشر : مکتبہ عثمانیہ راولپنڈی

اسرائیلیات سے مراد یہود و نصاریٰ کے وہ قصص اور واقعات ہیں جو حقیقی یا ظاہری طور پر اسلام قبول کرلینے والے یہود و نصاریٰ نے بیان کئے۔ان میں کچھ وہ روایات ہیں جن کی صحت کی تائید قرآن و سنت سے ہوتی ہو، یہ روایات صحیح ہونگی اور انہیں قبول کرلیا جائے گا۔جیسا کہ رسول اللہ ﷺ کا فرمان ہے:’’ میری باتیں لوگوں کو پہنچاؤ اگرچہ ایک آیت ہی کیوں نہ ہو اور بنی اسرائیل سے جو سنو اسے بھی بیان کرو۔اس میں کوئی حرج نہیں لیکن جو شخص جان بوجھ کر مجھ پر جھوٹ باندھے گا تو وہ اپنا ٹھکانہ دوذخ میں تلاش کرے‘‘  اور کچھ وہ اسرائیلی روایات جو قرآن و سنت کی نصوصِ صریحہ کے خلاف ہوں، وہ نہ توصحیح ہونگی اور نہ حجت بنیں گی۔بہت  سے  مفسرین نے  اپنی تفاسیر کو بنی اسرائیل کے قصوں سے بھر دیا ہے ۔ زیر نظر کتاب’’ تفسیروں میں اسرائیلی روایات‘‘ مولانا محمدنظام الدین اسیرادروی کی  تصنیف ہے  انہوں نےاس  میں  تفسیروں سے  اسرائیلی روایات کو علیحدہ کرنے کی کوشش کی ہے۔اس کتاب میں  عنوانات اورتفصیلی فہرست موجود نہ ہونے کی وجہ سے اس  سے استفادہ کرنا مشکل تھا ۔ تومفتی محمد طفیل اٹکی نے ساری کتاب پر عنوانات لگادئیے ہیں  اور آیات،احادیث اورتاریخی واقعات کی تخریج کی  اور اصل مراجع کی  مدد سے عربی عبارات کی اغلاط کی تصحیح کی ہے،مشکل الفاظ کے معانی درج کیے ہیں جس سے اس کتاب کی افادیت دوچند ہوگئی ہے۔(م۔ا)

عرض مرتب ۔۔۔مفتی محمد طفیل اٹکی (فاضل جامعہ دارالعلوم کراچی)

4

پیش لفظ ۔۔۔۔۔از مولانا محمد تقی امینی ( ناظم دینیات مسلم یونیورسٹی علی گڑھ)

28

مقدمہ از مؤلف ۔۔۔۔مولانا اسیرادروی

32

1۔حضرت آدم علیہ السلام کا واقعہ اورا سرائیلیات

72

آدم علیہ السلام کوجنت سے نکالے جانے کا پس منظر

76

جنت سے نکالے جانے کے بعد شیطان جنت میں کیسے پہنچا؟

77

ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کی نقل کردہ روایت کا خلاصہ

77

علامہ سیوطی رحمہ اللہ علیہ کی نقل کردہ آیات پر ایک نظر

78

وہب ابن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پر ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ

79

ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کے بعد والے مفسرین کے لیے لمحہ فکریہ

79

روایت ابن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کے قابل توجہ جزئیات

79

القاء کلمات کی تشریح میں اسرائیلیات

80

علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی شیعہ ذہن پر مبنی روایت

81

آدم علیہ السلام کو زمین پرا تارنے کی کیفیات میں اسرائیلیات

81

القاء کلمات کی تعیین میں قرآن کے الفا ظ

82

مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ  کی رائے گرامی

82

مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمہ اللہ علیہ کی رائے گرامی

82

قصہ ہاروت وماروت کا پس منظر

84

قصہ ہاروت وماروت میں خلاف عقیدہ واقعات کی آمیزش

85

علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ اور ابن جریر  طبری رحمۃ اللہ علیہ کی اسرائیلی روایات کا خلاصہ

85

فرشتوں کی دربار خداوندی  میں درخواست

85

فرشتوں کی درخواست کا اللہ تعالیٰ کی طرف سے جواب

85

ہاروت ماروت کا انتخاب

86

ہاروت وماروت کا زہرہ  نامی عورت کی طرف میلان

86

فرشتوں کا ارتکابِ زنا وقتل اور شراب نوشیہ

87

آسمانی فرشتوں کو اوپر سے دعوت ِ نظارہ

88

زہرہ عورت کا آسمان کی طرف  چڑھنا سیارہ بننا

88

ہاروت وماروت کی سزا

88

قصہ ہاروت وماروت سے سے متعلق علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے

89

قصہ ہاروت وماروت سے متعلق صاحب جلالین رحمۃ اللہ علیہ کی رائے

89

دومۃ الجندل والی عورت سے متعلق اسرائیلی روایت

90

ابن المنذر کی ایک تائیدی روایت

91

ابن عمررضی اللہ عنہ کی ستارہ زہرہ پر لعنت والی روایت

91

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی حدیث مرفوع سے قصہ بابل کی تائید

93

حضرت علی رضی اللہ عنہ کی حدیث مرفوع پر تنقید وتبصرہ

93

دومۃ الجندل والی عورت  کی روایت پر تنقید وتبصرہ

93

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کا قصہ ہاروت وماروت پر تنقید وتبصرہ

93

فرشتوں کا زہرہ سے زنا کا عقیدہ رکھنے والا کافر  ہے

94

ستارہ زہرہ کا وجوداس واقعہ سے پہلے سے تھا

95

علامہ سیوطی رحمۃاللہ علیہ کا واقعہ صحیح تسلیم کرنے پر زور

95

علماء محققین  کی طرف سے علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی تردید

95

حافظ ابن کثیر  رحمۃ اللہ علیہ کی طرف سے تردید

96

قاضی بیضاوی  رحمۃ اللہ علیہ کی طرف سے تردید

96

علامہ ابوالفرج ابن الجوزی  رحمۃ اللہ علیہ کی طرف سے تردید

96

علامہ شہاب الدین عراقی  رحمۃ اللہ علیہ کی طرف سے تردید

97

قصہ ہاروت وماروت پپر عقلی تنقید وتبصرہ

98

زانیہ عورت کو ستارہ بنانے کے اعزاز پر حیرتناکی

99

مفی محمد شفیع  رحمۃ اللہ علیہ کی رائے

100

حضرت تھانوی  رحمۃ اللہ علیہ کی رائے

100

علامہ دریا آبادی  رحمۃ اللہ علیہ کی رائے

100

قصہ ہاروت وماروت سے متعلق قرآنی آیت اورا س کی مستند تفسیر

102

3۔بناء کعبہ وحجرا سود کا واقعہ اورا سرائیلیات

 

تعمیر کعبہ کے دوران حضرت ابراہیم  علیہ السلام کی دعا کا منظر

105

تعمیر کعبہ کے سلسلے میں بے سند  واقعات وقصص

105

ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ  روایت عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ

106

ابن جریر  رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایت عطاء بن ابی رباح  رحمۃ اللہ علیہ

106

حافظ ابن حجر  رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایات

107

حافظ ابن کثیر  رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایات

108

روایات ِ مذکورہ بالا حافظ ابن کثیر  رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید

108

عبداللہ بن عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کی روایت پر تنقید

108

مکان البیت سے استدلال پر حافظ ابن کثیر  رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید

109

علامہ آلوسی  رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید

109

خانہ کعبہ کے دو دروازں والی روایت پرعلامہ آلوسی  رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید

110

4۔تابوت اور سکینہ کا واقعہ اور اسرائیلیات

 

تابوت طالوت کی حکمرانی کی علامت

111

پہلی کہانی ۔۔۔تابوت کیاچیز ہے ؟

112

تابوت سے متعلق مفسر ثعلبی  رحمۃ اللہ علیہ کا قول

113

تابوت سے متعلق عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت

113

تابوت سے متعلق سدی رحمۃ اللہ علیہ کا قول

113

تابوت سے متعلق حسن  رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

114

تابوت سے متعلق  قتادہ  رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

114

تابوت سے متعلق ایک تفصیلی روایت

114

دوسری کہانی ۔۔۔۔سکینہ کیا ہے؟

115

سکینہ سے متعلق حضرت علی رضی اللہ عنہ کی روایت

115

سکینہ سے متعلق مفسر مجاہد رحمۃ اللہ علیہ کا قول

115

سکینہ سے متعلق وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

116

سکینہ سے متعلق عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت

116

سکینہ سے متعلق جلالین کے محشی کا قول

116

تیسری کہانی ۔۔۔تابوت میں کیا تھا؟

117

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت

117

ابو صالح رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

117

ایک اور روایت

117

صاحبِ جلالین رحمۃ اللہ علیہ کا قول

118

تابوت وسکینہ سے متعلقہ تمام روایات پر تنقید وتبصرہ

118

قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کا نقد وتبصرہ

119

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کا نقد وتبصرہ

119

علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کا نقد وتبصرہ

121

شیخ الہند ، حضرت تھانوی اور مفتی شفیع رحمۃ اللہ علیہم کا نقد وتبصرہ

121

مولانا عبدالماجددریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کا نقد وتبصرہ

122

5۔حضرت داؤد علیہ السلام کا جالوت کو قتل کرنے کا واقعہ

 

قتل جالوت کے سلسلے میں ایک بے سند کہانی

125

بے سند کہانی کا سر چشمہ

130

بے سند کہانی پر علامہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کا نقد وتبصرہ

130

6۔عوج  بن عنق اورا سرائیلیات

 

عمانقہ کے خلاف جہاد  اور بارہ نقیبوں کا انتخاب

2

آیت کی تفسیر میں اسرائیلی واقعات

3

عمالقہ کا حیرت ناک قد وقامت

3

عمالقہ کے موزے سے تعلق ابن حکیم رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

133

عمالقہ کی آنکھ کے خول سے متعلق یزید بن اسلم رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

134

عمالقہ کے کپڑوں کی جیب سے متعلق ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت

134

عمالقہ کی حیرت ناک دنیا

135

عمالقہ کے عوج بن عنق کی مضحکہ خیزی

135

حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی ان واقعات پر تنقید

137

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی ان واقعات پر تنقید

137

علامہ ابن خلدون رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید

140

7۔وادی تیہ کا واقعہ اوراسرائیلیات

 

وادی تیہ میں بنی اسرائیل کے بھنکنے کی صحیح وجہ

143

وادی تیہ میں بھٹکنے سے متعلق  ناقابل تسلیم مبالغہ آرائی

143

مبالغہ آرائی پر تنقید وتبصرہ

145

علامہ ابن خلدون  رحمۃ اللہ علیہ کا لاجواب نقد وتبصرہ

145

8۔قصہ ہابیل وقابیل اورا سرائیلی روایات

 

قابیل کے ہابیل کو قتل کرنے کی وجہ

148

قابیل وہابیل سے متعلق کعب احبار کی بے اصل روایت

149

کعب  احبار کی روایت پر تنقید وتبصرہ

149

حضرت آدم  علیہ السلام کو شاعر بنانے والی بےا صل روایت

150

شاعر بنانے والی بے اصل روایت پر تنقید وتبصرہ

150

علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی شرکت

151

طبری رحمۃ اللہ علیہ کا اضافہ

151

علامہ ذہبی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتردید

152

زمحشری رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتردید

152

پرعلامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتردید

152

دومتضاد روایتوں کی اصل وجہ

153

یعرب  بن قحطان سے مذکورہ اشعار کی نفی

153

9۔نزول مائدہ اور اسرائیلیات

 

نزول مائدہ کے سلسلے میں وہب ابن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت کا خلاصہ

155

عذاب الٰہی اور مسخ صورت والی روایت

159

مائدہ کی تفصیلات پر تنقید وتبصرہ

160

نزول مائدہ میں محققین کا اختلاف

160

مائدہ کے سلسلے میں عمار ابن یاسر  رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت

160

عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت پرحافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ

161

عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ کی مرفوع روایت پر محدثین کا  تبصرہ

161

عمار بن یاسررضی اللہ عنہ کی مرفوع  روایت  پرامام ترمذی  رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ

162

مائدہ کی حقیقت میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت

163

مائدہ کی حقیقت میں کعب بن احبار رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

163

مائدہ کی حقیقت میں وہب ابن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

163

مائدہ کی حقیقت بیان کرنے والی تمام روایات پر تنقید وتبصرہ

164

تفصیلات ِ مذکورہ کے بغیر مفہوم قرآنی واضح ہے یانہیں ؟

164

سلیمان بن داؤد علیہ السلام کے دسترخوان کا تاریخی انکشاف اوراس کی تردید

165

10۔کوہ طور اور تجلی ربانی کے سلسلے میں اسرائیلیات

 

حقیقی واقعے کو افسانوی رنگ دینے کی کوشش

168

اسرائیلی روایت  کی روشنی میں تجلی ربانی کی منظر کشی

168

جلالِ ربانی سے چھ پہاڑوں کے اُڑنے کی روایت

172

مذکورہ بالا اسرائیلی روایات پرتنقید وتبصرہ

172

حضرت موسیٰ علیہ السلام کو پاؤں سے ٹھکرمارنے والی روایت اور اس کی تردید

172

11۔تورات کی تختیاں اور اسرائیلیات

 

آیت کی تفصیل میں متصادم روایات

174

تختیوں کی حقیقت میں اسرائیلی روایات

175

متصادم روایات پرتنقید وتبصرہ

176

حضرت علی رضی اللہ عنہ کے اثر پرتنقید وتبصرہ

176

ان تختیوں میں کیا لکھا ہوا تھا؟

177

قیس بن خرشہ اور کعب  احبار کی روایت

178

قیس بن خرشہ اور کعب احبار کی روایت پر تنقید

178

تفصیلا لکل شئی کی صحیح تفسیر

179

12۔غضب موسیٰ  علیہ السلام ، القاء الواح اور اسرائیلیات

 

القاء الواح کا اصل سبب اور آیت کی صحیح تفسیر

181

القاء الواح کا اختراعی سبب

182

القاء الواح کے سبب کے سلسلے میں قتادہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

182

قتادہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پر تنقید وتبصرہ

184

حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی تردید وتنقید

185

علامہ قرطبی رحمۃ اللہ علیہ کی تردید وتنقید

185

قتادہ کی روایت کی طرح ثعلبی رحمۃ اللہ علیہ اور بغوی رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

186

13۔بنی اسرائیل کی ایک کہانی اور اسرائیلیات

 

آیت قرآنی کا پس منظر اور صحیح تفسیر

187

قوم کی تعیین میں اسرائیلیات

188

ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ حجاج بن جریح کی روایت

188

ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت

189

مقاتل بن سلیمان رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

189

علامہ بغوی رحمۃ اللہ علیہ کا مذکورہ روایت پر اضافہ

189

اسرائیلی روایات پر تنقید وتبصرہ

190

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ اور ابن الخازن رحمۃ اللہ علیہ کی تردید وتنقید

190

قرآنی مفہوم کےلیے مذکورہ روایات کی ضرورت نہیں

191

اسرائیلی روایات کی عقل ونقل کے لحاظ سے تردید

192

14۔آدم وحوا علیہ السلام کی نسبت شرک اوراسرائیلیات

 

آیت کی صحیح تفسیر

193

آدم وحوا علیہ السلام  کی طرف شرک کی نسبت اور جمہور کی تاویل

193

علامہ آلوسی  رحمۃ اللہ علیہ کا ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت پر اعتماد

194

علامہ قرطبی رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایت

195

خازن رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ روایت

195

علامہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کا روایات  مذکورہ تنقید وتبصرہ

196

شرک والی روایت پرقاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ

199

شرک والی روایت پرعلامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی تردید وتبصرہ  200

 

ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت کی حقیقت

201

اہل کتاب سے منقول  آثار صحابہ کے تین درجات اور ان کا حکم

202

آدم وحوا علیہم السلام کے شرک سے متعلق روایات کا تعیین درجہ اور ان کا حکم

203

آیت کی تفسیرمیں حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کا نظریہ راجح ہے

203

مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی

204

مولانا اشرف علی تھانوی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

205

مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

205

علامہ شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

206

15۔کشتی نوح اور اسرائیلیات

 

کشتی نوح کے معاملے میں ھقائق خرافات کی نذر

208

واقعہ کی کھود کرید کے چند عنوانات

209

کشتی کے پر اور محلات والی عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت

209

کشتی کی لمبائی، چورائی اوراونچائی سے متعلق سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ کی روایت

209

کشتی کی لکڑی سے  متعلق عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت

210

حسن بصری رحمہ اللہ علیہ کی روایت

210

کشتی کے حالات پر مشتمل روایت ابن عباس رضی اللہ عنہ

211

گدھے کے کان اور د م کو کھینچنے والا قصہ

212

بکری کی دم کے ٹوٹنے کا قصہ

213

بھیڑ کی دم کا قصہ

213

بیت اللہ کے گرد کشتی کے طواف کرنے والی عبدالرحمٰن بن زید کی روایت

213

عبدالرحمٰن ابن زید رضی اللہ عنہ کی روایات پر امام مالک رحمۃ اللہ علیہ کا تنقید وتبصرہ

213

اسرائیلی روایات پرا ظہار افسوس

214

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی بیان کردہ چند مزید روایات

214

کشتی کے جغرافیہ میں آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی روایات کا خلاصہ

215

کشتی کے جغرافیہ میں آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی روایات کا خلاصہ

215

کتنے سال میں کشتی تیار ہوئی ؟ کشتی کس مقام پر بنائی گئی تھی؟

216

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کاروایات کے آخر میں بڑا دلچسپ تبصرہ

216

16۔حضرت یوسف علیہ السلام اورا سرائیلیات

 

اسرائیلی روایات

219

ھم بھاکی تفسیر میں ابن عباس رضی اللہ عنہ کیعجیب روایت

219

برھان کی حقیقت سے متعلق عجیب وغریب روایات

220

برہان سے متعلق اسرائیلی روایات پر تنقید وتبصرہ

222

واقعہ کا ایک اور پہلو

224

وما ابری نفسی سےمتعلق اسرائیلیات

225

وماابری نفسی سے متعلق اسرائیلیات پر تنقید وتبصرہ

227

زلیخا کو دونوں جملوں کا قائل قرار دینے والے مفسرین

227

حضرت یوسف علیہ السلام کو دونوں جملوں کا قائل قرار دینے والے مفسرین

228

زلیخا کو قائل قرار دینے والے مفسرین کے دلائل کا وزن

228

قصد وارادہ کا فرق اورا  س سے متعلق اسرائیلیات

231

مدت قید اورا س میں اسرائیلیات

233

قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی

237

علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی

237

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

239

قاضی ثناء اللہ پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی

241

مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی

241

مفتی اعظم پاکستان مفتی محمد شفیع  رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

242

17۔بنی اسرائیل کی فساد انگیزی وتباہی اور اسرائیلیات

 

اسرائیلی روایات

246

تنقید وتبصرہ

250

18۔ اصحاب کہف اور اسرائیلیات

 

اصحاب  کہف کے واقعہ پر ایک نظر

253

واقعہ اصحاب کہف کے بیان میں افسانہ طرازی

254

واقعہ اصحاب کہف میں اسرائیلی روایات

255

اصحاب کہف کے کتے سے متعلق اسرائیلی روایت اور اس پر تنقید

255

سدی رحمۃ اللہ علیہ اور وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی محیر العقول روایت

256

سدی رحمۃ اللہ علیہ اور وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پر تنقید وتبصرہ

257

لفظ رقیم کی تشریح میں اسرائیلی روایات اور ان پر تنقید

259

لفظ رقیم میں علماء حاضر کی رائیں

260

مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

260

مفتی اعظم پاکستا ن مفتی شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

261

مولانا ابوالکلام آزاد رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

262

مولانا سید سلیمان ندوی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

262

مولانا حفظ الرحمٰن سیو ہاروی رحمۃ اللہ علی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

262

اصحاب رقیم علیحدہ ہیں اور اصحاب کہف علیحدہ

262

19 ۔واقعہ ذوالقرنین اور اسرائیلیات

 

ذوالقرنین کا تاریخی پس منظر

265

ذوالقرنین کے بارے میں وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

265

ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کی ذکر کردہ حدیث مرفوع

266

مذکورہ روایت پر علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کا تنقید وتبصرہ

267

مذکورہ روایات پر علامہ حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کا تنقید وتبصرہ

269

20۔ واقعہ یاجوج ، ماجوج اور اسرائیلیات

 

سدسکندری کا پس منظر

270

حذیفہ بن یمان رضی اللہ عنہ کی اسرائیلی روایت

271

علامہ ابن جوزی رحمۃ اللہ علیہ اور علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کا  تبصرہ

272

یاجوج ماجوج کے سلسلے میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت

272

یاجوج ماجوج کے سلسلے میں عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہ کی روایت

273

یاجوج ماجوج کے سلسلے میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت

273

مذکورہ بالا روایات پر ابن کثیر  رحمۃ اللہ علیہ اور امام ترمذی رحمۃ اللہ علیہ کا تنقید وتبصرہ

274

یاجوج ماجوج کی پیدائش سے متعلق روایت اور اس پرتبصرہ

275

یاجوج ماجوج کے قد وقامت سے متعلق روایات اورا ن پر تبصرہ

277

یاجوج ماجوج سے مرنے سے متعلق روایت اور اس پرتبصرہ

278

ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ کی شب معراج والی روایت  اور اس پرتبصرہ

278

یاجوج ماجوج کس کی اولاد  میں سے ہیں ؟

278

مفتی محمد شفیع صاحب رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

279

مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی

280

21۔ الغرانیق العلی کا واقعہ اور اسرائیلیات

 

آیات کا مقصد

282

مذکورہ آیات سے متعلق تفسیروں کی روایات

283

روایات پر تنقید وتبصرہ

284

روایات کی جزئیات میں اختلاف شدید

285

صحیح بخاری کی روایت پر اعتراض  اورا س کا جواب

286

واقعہ سے متعلق حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی رائے

288

حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی رائے پرتبصرہ

289

واقعہ کا ایک قابل غور پہلو

289

مراسیل سے متعلق  جمہور کا مذہب

290

مراسیل کہاں حجت بن سکتی ہیں اور کہاں نہیں؟

291

واقعہ کا قابل غور دوسرا پہلو

291

واقعہ کو صحیح ماننے کی صورت میں اشکال

292

واقعہ کا تیسرا قابل غور پہلو

293

واقعہ کے فرضی ومن گھڑت ہونے پر قرآن سے دلیل

294

واقعہ کے فرضی ومن گھڑت ہونے پر طرز مشرکین سے دلیل

294

واقعہ کی عدم صحت پر قرآن کی تصریحات

295

واقعہ کا چوتھا قابلِ غور پہلو

296

قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

297

علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

297

امام بیہقی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

298

قاضی عیاض رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

298

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

299

مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

302

سحبان الہند مولانا احمد سعید رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

302

علامہ شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

303

واقعہ کی صحت پر ایک مستشرق کا استدلال اور اس کا جواب

304

واقعہ کو گھڑنے کا مقصد

306

آیتوں کی صحیح تفسیر

306

تمنی کا پہلا معنی : قراء ت کرنا ، پڑھنا

307

تمنی کا دوسرامعنی :خواہش وتمنی

308

22۔بلقیس ملکہ سبا کا واقعہ اور اسرائیلیات

 

آیت کا مفہوم 

310

ملکہ سبا کے سامنے اظہارِ شان وشوکت کا مقصد اور حکمت

310

واقعہ ملکہ سبا میں اسرائیلیات

311

بلقیس کے حضرت سلیمان علیہ السلام سے دو سوال

312

روایات پر تنقید وتبصرہ

312

دربار سلیمان علیہ السلام میں بلقیس کے ہدیے بھیجنے کی بحث

313

ہدیوں کے بارے میں اسرائیلیات

314

علامہ بغوی رحمۃ اللہ علیہ کی ذکر کردہ تفصیلات

314

تحائف سے متعلق وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

315

علامہ بغوی رحمۃ اللہ علیہ کی تفصیلات وروایات پر تنقید وتبصرہ

319

وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پر تنقید وتبصرہ

318

افسانوی روایا ت سے متعلق  علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

319

تیسری بحث: بلقیس کا خاندانی اور حکومتی پس منظر

319

بلقیس کی ماں جنیہ تھی

320

بلقیس کے باپ کی جنوں تک رسائی کا واقعہ

320

سفید اور کالے سانپ والی روایت

321

بلقیس کے خاندانی پس منظر والی روایات پر تنقید وتبصرہ

321

23۔واقعہ زینب بنت جحش اور اسرائیلیات

 

حضرت زینب رضی اللہ عنہا اور زید بن حارثہ رضی اللہ عنہ کے نکاح کا واقعہ

324

واقعہ مذکورہ سے متعلق بے بنیاد روایتیں

326

حضرت قتادہ رضی اللہ عنہ اور عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ کی روایت

326

روایات پر تنقید وتبصرہ

327

صحیح روایت اور ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ

328

حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ

329

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ

329

قتادہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت سے علماء کا اخذ کردہ نتیجہ

330

واقعہ کی سچی تصویر مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی زبانی

332

واقعہ کا مقصد

333

عشق ومحبت والی روایت پر تحقیقی نظر

334

24۔تعیین ذبیح اورا سرائیلیات

 

علماء کے نزدیک ذبح کی تعیین

339

حضرت عباس بن مطلب رضی اللہ عنہ کی روایت

339

حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کی روایت

340

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت

340

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت

340

چاروں روایات پر تنقید وتبصرہ

341

اسحاق علیہ السلام  کو ذبح قرار دینے کی سازش کی حقیقت

342

اسماعیل علیہ السلا م کے ذبح ہونے پر توراۃ سے استدلال

343

اسماعیل علیہ السلا م کے ذبح ہونے پر علامہ ابن تیمیہ اور حافظ ابن کثیر کی تحقیق

344

اسماعیل اسماعیل علیہ السلا م کے ذبح  ہونے پرقاضی بیضاوی  رحمۃ اللہ علیہ کے دلائل

345

اسحاق ذبیح اللہ والی روایت کی تحقیق

346

علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی تحقیق اوردلائل بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ پر اعتماد

347

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تحقیق

347

اسماعیل علیہ السلام کے ذبح ہونے پر ایک قوی دلیل

348

قابل غور پہلو

348

حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ذبیح ہونے کی پہلی تائید

350

حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ذبیح ہونے کی دوسری تائید

351

حضرت اسماعیل علیہ السلام کے ذبیح ہونے کی تیسری دلیل

351

حضرت اسحاق علیہ السلام علیہ السلام  ذبیح ہونے پرا ستدلال اور اس کا جواب

352

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کا اٹل فیصلہ

353

حضرت اسحاق علیہ السلام کو ذبیح  ماننے والوں کے دو گروہ

353

ابن الذبحتین والی روایت علامہ  رحمۃ اللہ علیہ کا تبصرہ

354

علامہ ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ وابن قیم رحمۃ اللہ علیہ کا استدلال

354

25۔حضرت الیاس علیہ السلام کا واقعہ اور اسرائیلیات

 

حضرت حسن رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

357

حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کی دوسری روایت

358

کعب احبا ر رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

359

وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

359

حضرت حسن بصری رحمۃ اللہ علیہ کی تیسری روایت

360

تمام روایات پرتنقید وتبصرہ

360

وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پرعلامہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی کا تبصرہ

361

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت

362

حضرت انس رضی اللہ عنہ کی روایت

362

ابن عباس رضی اللہ عنہ اورحضرت انس رضی اللہ عنہ والی روایت پرتنقید وتبصرہ

363

26۔حضرت داؤد علیہ السلام اور اسرائیلی روایات

 

قصہ داؤد  علیہ السلام کا پس منظر

365

قصہ داؤد علیہ السلام میں اسرائیلی روایات

367

اسرائیلی روایات کی روشنی میں صورت واقعہ

367

علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

370

قاضی بیضاوی  رحمۃ اللہ علیہ کا بیان

371

وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

371

اسرائیلی روایات پر تنقید وتبصرہ

372

مولانا عبدالحق حقانی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

372

مولا نا  عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے  گرامی

378

علامہ شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

379

27۔ حضرت سلیمان علیہ السلام رحمۃ اللہ علیہ اور اسرائیلیات

 

ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ اور علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی ذکر کردہ اسرائیلی روایت

383

حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی ذکر کردہ اسرائیلی روایت

386

ابن عباس رضی اللہ عنہ کی ایک اور اسرائیلی روایت

387

علامہ ابن جریر رحمۃ اللہ علیہ اور سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی روایت پرتنقید وتبصرہ

388

داخلی شہادت

390

طلسماتی انگوٹھی کی حقیقت

390

حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کی روایت اور اس پر تنقید وتبصرہ

392

حافظ ابن حجر رحمۃ اللہ علیہ کی رائے

393

قاضی بیضاوی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

394

علامہ نسفی رحمۃ اللہ علیہ کی رائے گرامی

394

مولانا عبدالماجد دریا آبادی رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی

397

علامہ شبیر احمد عثمانی رحمۃ اللہ علیہ اور مفتی محمد شفیع رحمۃ اللہ علیہ کی رائےگرامی

399

28۔حضرت ایوب علیہ السلام اور اسرائیلی روایا ت

 

سلسلہ واقعات کا خاکہ

401

اسرائیلیات کی افسانہ نگاری

402

سیوطی رحمۃ اللہ علیہ کی ذکر کردہ ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایت

402

عبدالرحمٰن بن جبیر رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

404

وہب بن منبہ رحمۃ اللہ علیہ کی روایت

405

صرف روایت ِ وہب بن منبہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید اور باقی خاموشی

406

نفس الامری حقیقت

407

حضرت ایوب علیہ السلام کے معاملے کی صحیح حقیقت

408

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کامدلل کلام

410

29۔کوہِ قاف اور اسرائیلیات

 

حروفِ مقطعات کی حقیقت

412

حروف مقطعات کے بارے میں مفسرین کی رائے

412

مقطعات کا معنی ومفہوم بیا ن کرنے کا مقصد

413

ابن عباس رضی اللہ عنہ کی روایات کا خلاصہ

413

روایات ابن عباس رضی اللہ عنہ پر تنقید وتبصرہ

414

ابی الدنیا اور ابوالشیخ  کی روایت اور اس پر قرآفی کی تنقید وتبصرہ

414

قرافی کی تنقید پرعلامہ ہیثمی رحمۃ اللہ علیہ کا اعتراض  اورا س کا جواب

415

روایت کو مرفوع تسلیم کرنے پر رسالت پر طعن وتشنیع کا خوف

417

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید

418

علامہ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید

418

30۔بہموت مچھلی اور اسرائیلیات

 

نون حروف مقطعات میں سے ہے

420

نون کی مراد متعلق اسرائیلی روایت

420

اسرائیلی روایات پر تنقید وتبصرہ

421

31۔جنت شداد اور اسرائیلیات

 

ارم ذات العماد کا پس منظر

423

عاد کو ارم ذات العماد کہنے کی وجہ

424

ارم ذات العماد کی تفسیر میں اسرائیلیات

425

شداد اور شدید دوبھائیوں والی روایت

425

وہب بن منبہ کی روایت رحمۃ اللہ علیہ اور عبداللہ بن قلابہ سے متعلق پیشگوئی

426

اسرائیلی روایات پر تنقید وتبصرہ

426

حافظ ابن کثیر رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ

427

علامہ آلوسی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ

427

صاحب کمالین رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ

428

مشہور مورخ علامہ ابن خلدون رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ

428

ارم ذا ت العماد کے قدموں سے متعلق اسرائیلی روایت

429

معد یکرب کی روایت اور اس پر تنقید وتبصرہ

430

32۔مسخ صورت اور اسرائیلیات

 

مضحکہ خیز  روایت بنانے کی بین الاقوامی فیکٹری

431

مسخ شدہ تیرہ جانوروں والی روایت

431

مسخ ہونے کی وجوہات

432

روایت مذکورہ بالا پر علامہ سیوطی رحمۃ اللہ علیہ اور ابن جوزی رحمۃ اللہ علیہ کی تنقید وتبصرہ

433

مختلف واقعات اور اسرائیلی روایات

 

33۔نمرود کے شاہی جشن اور موت کا واقعہ

434

34۔عصائے موسیٰ علیہ السلام اور اسرائیلیات

437

35۔جہنم کی ایک وادی ویل اور اسرائیلیات

439

36۔جنت کا ایک منظر اور اسرائیلیات

440

37۔بھیڑیے کی گواہی کا واقعہ اور اسرائیلیات

443

چار واقعات والی بلا تنقید وتبصرہ روایت پرتبصرہ

444

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 22339
  • اس ہفتے کے قارئین 119926
  • اس ماہ کے قارئین 1127907
  • کل قارئین107794669
  • کل کتب8812

موضوعاتی فہرست