#3954

مصنف : علامہ شبلی نعمانی

مشاہدات : 11881

الغزالی

  • صفحات: 315
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 7875 (PKR)
(اتوار 02 اکتوبر 2016ء) ناشر : اسلامی کتب خانہ لاہور

امام محمد ابو حامد الغزالی اسلام کے مشہور مفکر اور متکلم تھے۔ 450ھ میں طوس میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم طوس و نیشا پور میں حاصل کی ۔نیشا پور سے وزیر سلاجقہ نظام الملک طوسی کے دربار میں پہنچے اور 484ھ میں مدرسہ بغداد میں مدرس کی حیثیت سے مامور ہوئے۔ جب نظام الملک اور ملک شاہ کو باطنی فدائیوں نے قتل کردیا تو انہوں نے باطنیہ، اسماعیلیہ اور امامیہ مذاہب کے خلاف متعدد کتابیں لکھیں ۔ اس وقت وہ زیادہ تر فلسفہ کے مطالعہ میں مصروف رہے جس کی وجہ سے عقائد مذہبی سے بالکل منحرف ہو چکے تھے۔ ان کا یہ دور کئی سال تک قائم رہا۔ لیکن آخر کار جب علوم ظاہری سے ان کی تشفی نہ ہوئی تو تصوف کی طرف مائل ہوئے اور پھر خدا ،رسول ، حشر و نشر تمام باتوں کے قائل ہوگئے۔488ھ میں بغداد چھوڑ کر تلاش حق میں نکل پڑے اور مختلف ممالک کا دورہ کیے۔ یہاں تک کہ ان میں ایک کیفیت سکونی پیدا ہوگئی اور اشعری نے جس فلسفہ مذہب کی ابتدا کی تھی۔ انہوں نے اسے انجام تک پہنچا دیا۔ ان کی کتاب’’ المنقذ من الضلال‘‘ ان کے تجربات کی آئینہ دار ہے۔ اسی زمانہ میں سیاسی انقلابات نے ان کے ذہن کو بہت متاثر کیا اور یہ دو سال تک شام میں گوشہ نشین رہے۔ پھر حج کرنے چلے گئے ۔ اور آخر عمر طوس میں گوشہ نشینی میں گزاری۔امام غزالی نے بیسیوں کتب تصنیف کیں جن میں مشہور تصانیف احیاء العلوم، تحافتہ الفلاسفہ، کیمیائے سعادت اور مکاشفتہ القلوب ہیں۔ ان کا انتقال 505ھ کو طوس میں ہوا۔ زیر تبصرہ کتاب’’الغزالی ‘‘ہندوستان کے معروف سیرت نگار علامہ شبلی نعمانی کی تصنیف ہے انہوں اس کتاب کو چار حصوں میں تقسیم کیا ہے۔ پہلے حصے میں علم کلام کی ابتداء اس کی مختلف شاخیں، عہد بعہد کی تبدیلیاں اور ترقیاں۔ دوسرے حصے میں علم کلام نےاثبات اورابطال فلسلفہ کے متعلق کیا کیا اور کس حد تک کامیابی حاصل کی۔ اور تیسرے حصے میں ائمہ علام کلام کی سوانح عمریاں اس میں امام غزالی کے تفصیلی حالات قلم بند کیے ہیں ۔اور چوتھے حصے میں جدیدعلم کلام کو بیان کیا ہے ۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

تمہید

9

امام غزالی (ولادت )

12

امام صاحبہ کی تعلیم

13

نیشاپور کاسفر

15

اما م الحرمین کامختصر حال

17

امام الحرمین کی وفات  اوران تم

19

نیشاپور سے نکلنا

19

خاندان سلجوقیہ

20

نظام الملک

21

مصارف تعلیم

22

علماء سےمناظرہ

23

مدرس اعظم مقررہونا

25

ایک بڑی ملکی مہم کاحل کرنا

27

خلیفہ مظہر باللہ کی فرمائش

28

تعلقات کاترک اورعزلت وسیاحت

29

مذہبی خیالات میں انقلاب

29

امام صاحب کےخیالات

30

فلسفہ

32

تصوف

32

باطنیہ

32

بنودی کی حالت میں بغداد سےنکلنا

34

دمشق کاقیام اورمراقبہ ومجاہدہ

35

شیخ فارمدی سے امام صاحب کی بیعت

35

بیعت المقدس پہنچنا

36

حج وزیارت

47

سفر کے بعض دلچسپ حالات

38

مقام خلیل میں

38

احیاء العلوم کی تصنیف

39

دوبارہ درس وتدریس

40

نظامیہ نیشاپور میں تدریس

41

نظامیہ سےکنارہ کشی

42

اما م صاحب کےحاسدین

42

امام صاحب کی مخالفت

43

سلطان سنجر کاامام صاحب کو طلب کرنا

44

سنجر امام صاحب کی تقریر کااثر

47

وزیراعظم کاخط

49

دربار خلافت سے امام صاحب کی طلبی

50

امام صاحب کاانکار اورمعذرت

51

فن حدیث کی تکمیل

52

آخری تصنیف

52

وفات

52

تلامذہ

54

اولاد

53

حصہ دوم

 

تصنیفات

56

مضامین کےلحاظ سے تصنیفات کی تقسیم

59

مبحوث فی تصنیفات

61

منجول

61

مضنون بہ علی غیر اہلہ

62

کتاب الفتح والتسویتہ

63

سرالعالمین

64

تصنیفات پر مختلف حیثیتوں سےبحث

64

روزانہ تصنیف کااوسط

64

تصنیفات کےموضو ع

65

تصنیفات کی قبولیت

65

تصنیفات کی قبولیت

65

تصنیفات کےساتھ علماء کااعتناء

67

امام صاحب کی تصنیفات اوریورپ

68

مقاصد الفلاسفہ

70

المنقد

70

تہافۃالفلاسفہ

71

میزان العمل

71

امام صاحب کےاشعار

72

علوم فنون

75

فلسفہ اخلاق اورحیاء العلوم

76

یونانی تصنیفات اورا ن کےعربی ترجمے

76

حکمائے اسلام کی تصنیفات

77

آراء المدینہ الفاضلہ

77

کتاب البروالاثم

77

تہذیب الاخلاق

77

فن اخلاق میں مذہبی طر کی تصنیفات

78

تصنیفات مقبول عام نہ ہونے کی وجہ

79

احیاء العلوم  کی عام خصوصیت

81

احیاء العلوم کازمانہ تصنیف

84

احیاء العلوم کی خصوصیت

85

احیاءالعلوم کافلسفہ اخلاق

99

اخلاقی امراض کاعلاج

119

غیبت

121

غیبت کےاسباب

121

غصہ وغضب

124

حسد اورشک

128

اخلاص کی غرض وغایت

132

علم کلام

134

منقولی علم کلام

135

فلسفے کاابطال

136

فن منظق میں امام صاحب کی تصنیفات

136

مسائل منطق پر امام صاحب کےاعتراضات

137

فلسفے میں تصنیف

138

آپ کی طرز تحریر سےفلسفہ کوفائدہ

142

تہافۃ افلاسفہ

143

جن مسائل فلسفہ کو باطل کیا

146

اثبات عقائد

153

قدیم علم کلام

164

قدیم علم کلام کی نسبت رائے

169

علم کلام میں اصلاحتیں

172

اتفرقہ بین الاسلام وزندقہ

176

وجوہ کےمراتب خمسہ

178

تاویل کے متعلق امام صاحب کی رائے

180

قدیم علم کلام کاطرز استدلال

182

امام صاحب کاخاص علم کلام

184

الہیا ت

184

صفات باری تنزیہ وتشبیہ

184

نبوت

187

معجزات

193

تکلیفات شرعیہ اور عذاب وثواب

199

معاویا حالات بعد الموت

203

روح کی حقیقت

205

واقعات بعد الموت

208

قیامت 

212

تصوف

261

صوفی کالقب کب سےشروع ہوا

261

تصوف کی حقیقت

217

تصوف کی علمی حیثیت

218

تصوف

220

تصوف کااثر اعمال پر

226

تصوف کے لفظ کی تحقیق

226

مجددیت

227

تقلید کاعام تسلط

228

عقلیات میں تقلید

229

اشاعر ہ اورحنبلیہ کی نزاعیں

229

اعتقادات کےلحاظ سےاسلامی ممالک کی تقسیم

230

تقلید کو چھوڑنا

230

عقائد کی اصلاح

232

نصوص کی تاویل

235

تاویل کااصول

236

تواتر

236

اجماع

237

اصلاح کاعملی اثر

239

مناظرہ ومباحثہ کی اصلاح

239

مسائل کی اصلاح

241

اسباب وعلل کاسلسلہ

243

عذاب وثواب کی حقیقت

243

الہیات اورمعاذ میں جسمانیت کاغلبہ

244

مذہب کی غر ض وغایت

246

تعلیم کی اصلاح

247

مذہبی غیر مذہبی علوم کےتفریق

247

علوم شرعیہ کاغلط استعمال

250

فقہی مناظرات سےاحترز

251

قرون اولی میں علم توحید

251

کن علوم کایکھنا فرض کفایہ ہے

253

اخلاق کی اصلاح

258

اخلاق کی اصلاح

260

علماء کی اصلاح

260

مفتی

261

ارباب مناظرہ

261

متکلمین

261

واعظین

261

مناظرہ ومجادلہ

263

اصلاح ملکی

267

بادشاہ وقت کےنام ہدایت نامہ

274

امام صاحب کی کوششوں کےنتائج

277

وزراء امراء کےنام خطوط

278

اما م صاحب پراسباب خارجی کااتر

288

اامام صاحب پر فلسفہ کااثر

291

احیا ء العلوم اورابن مسکوبہ کی کتاب کاموازنہ

293

امام صاحب کااثر عقائد علوم فنون اورشاعری پر

298

عقائد وکلام

298

امام صاحب کااثر تصوف پر

300

فلسفہ وکلام

301

فارسی لٹریچر اورشاعری

304

امام صاحب کااثر فارسی شاعر پر

306

امام صاحب کی مخالفت

307

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 25866
  • اس ہفتے کے قارئین 322669
  • اس ماہ کے قارئین 322669
  • کل قارئین111929997
  • کل کتب8872

موضوعاتی فہرست