#329

مصنف : حافظ ذو الفقارعلی

مشاہدات : 25662

دور حاضر کے مالی معاملات کا شرعی حکم

  • صفحات: 208
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 5200 (PKR)
(بدھ 05 مئی 2010ء) ناشر : ابوہریرہ اکیڈمی، لاہور

مسلمان ہونےکےناطےہمارایہ پختہ اعتقاد ہے کہ انسانی زندگی کا کوئی بھی پہلو ایسا نہیں خواہ وہ انفرادی ہو یا اجتماعی،سیاسی ہو یا اخلاقی،معاشرتی ہو یا معاشی جس کے متعلق دین میں اصولی رہنمائی موجود نہ ہو۔مگر بدقسمتی کی بات یہ ہےکہ آج مسلمانوں کی اکثریت دین سے بیگانگی کے باعث اسلام کےان سنہری اصولوں سےنابلد ہے جولوگ نماز روزہ کےپابند ہیں ان میں بھی ایک طبقہ ایسا ہے جس نے دین صرف عبادات،نماز،روزہ ،حج اور  زکوۃ کا نام سمجھ لیا ہے مالی معاملات کے بارہ میں احکام شریعت کواس طرح نظر انداز کیے ہوئے ہے کہ گویا ان کادین کے ساتھ کوئی تعلق ہی نہیں ہے بالخصوص جدید معاملات کےمتعلق ان کاانداز فکر یہ ہے کہ یہ چونکہ دور حاضر کے پیداوار ہیں عہد رسالت میں ان کاوجود ہیں نہیں تھا اس لیے یہ جائز ہیں۔ان حالات میں اہل علم پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ معاملات جدید ہ سمجھیں او رلوگو ں کی صحیح او رکما حقہ رہنمائی کریں۔یہ کتاب  دور حاضر کےمالی معاملات پر جتنے بھی سوالات واشکالات ہیں ان کاجواب ہے ۔
 

عناوین

 

صفحہ نمبر

عنوانات

 

 

پیش لفظ

 

12

ارشاد باری تعالی

 

14

فرمودات نبویہ ﷺ

 

15

باب اول

 

16

اسلام اور جدید مسائل

 

 

خصوصیات اسلام

 

16

عالم گیریت

 

16

ابدیت

 

18

جامعیت او رہمہ گیریت

 

18

اسلام اور معیشت و تجارت

 

20

بعض شبہات کا ازالہ

 

21

جواب

 

22

کاروبار کی جو صورت شریعت کی ہدایات یا مقاصد کے خلاف نہ ہو وہ جائز ہے

 

22

دوسرا شبہ

 

25

خلاصہ

 

26

باب دوم

 

27

مالی معاملات کے بنیادی اصول

 

 

ربا (سود)

 

28

سود کی حرمت پر اجماع ہے

 

30

ربا کا معنی و مفہوم

 

31

قرآن کی روشنی میں ربا الفضل کا حکم

 

31

احادیث میں ربا الفضل کا حکم

 

32

ربا الفضل کیوں حرام ہے؟

 

33

بظاہر یکساں چیزوں کاتبادلہ

 

34

ربا الفضل کا دائرہ

 

34

کیا ربا کی حقیقت واضح نہیں؟

 

35

غرر(Uncertainty)

 

39

غرر کا معنی

 

40

غرر کا دائرہ

 

44

مشکوک معاملات سے بھی پرہیز ضروری ہے

 

45

خلاصہ

 

46

باب سوم

 

47

مروجہ معاملات کی تفصیل

 

 

کریڈٹ کارڈ

 

47

کریڈٹ کارڈ کا حقیقت

 

47

کریڈٹ کارڈ کی تاریخ

 

48

کارڈز کی مختلف قسمیں

 

49

سودی

 

49

غیر سودی

 

49

کارڈز کے فوائد

 

50

بینک کو حاصل ہونے والے فوائد

 

50

تاجر کا فائدہ

 

50

کارڈ ہولڈر کو پہنچنے والے فوائد

 

50

کارڈز کے نقصانات

 

51

کریڈٹ اور چارج کارڈز کا شرعی حکم

 

51

ڈیبٹ کارڈ (Debit Card)  کااستعمال جائز ہے

 

52

انشورنس (التامین)

 

53

انشورنس کی ابتدا

 

53

انشورنس کا مفہوم

 

55

انشورنس کی قسمیں

 

56

گروپ انشورنس

 

56

میوچل انشورنس

 

56

کمرشل انشورنس

 

57

لائف انشورنس

 

57

گڈز انشورنس

 

57

تھرڈ پارٹی انشورنس

 

58

کمرشل انشورنس کا شرعی حکم

 

58

لیزنگ

 

59

لیزنگ کا جدید مفہوم

 

60

ایک شبہ کا ازالہ

 

61

لیزنگ کا متبادل

 

62

مروجہ لیزنگ کا دوسرا متبادل

 

62

شیئرز (حصص) کی خرید و فروخت

 

63

شیئرز کی تاریخ

 

63

شیئرز کی حقیقت

 

63

شرعی حکم

 

64

شیئرز کی خرید و فروخت کی بعض ناجائز صورتیں

 

66

فیو چرسیل

 

66

بدلہ (Carey Over)

 

66

کاروباری دستاویزات

 

68

کاروباری دستاویزات سے مراد

 

68

اوراق تجاریہ کی تاریخ ابتداء

 

69

کاروباری دستاویزات اور کاغذی کرنسی میں فرق

 

70

کمرشل اور فنانشل پیپرز کا باہمی فرق

 

70

کمرشل پیپرز کی مختلف قسمیں او ران میں باہمی فرق

 

71

ہنڈی

 

72

پرومزری نوٹ

 

73

چیک

 

73

شرعی حکم

 

74

بینک کی وساطت سے وصول کا حکم

 

76

ایک شبہ کا ازالہ

 

77

ہنڈی بھنانے کا حکم

 

77

بعض شبہات کا ازالہ

 

78

جواب

 

79

دوسرا شبہ

 

80

جواب

 

80

تیسرا شبہ

 

80

جواب

 

81

حقوق کی بیع

 

84

حق التالیف

 

84

حق التالیف کی تاریخ

 

85

حق ایجاد

 

86

تجارتی نام اور علامات

 

86

معنوی حقوق کی بیع کا شرعی حکم

 

87

قائلین کے دلائل

 

88

مانعین کے دلائل

 

89

راجح رائے

 

89

پگڑی

 

91

اراضی وقف میں پگڑی کی صورتیں

 

91

اراضی بیت المال میں پگڑی کی صورت

 

91

ذاتی پراپرٹی میں پگڑی کا مفہوم

 

92

پگڑی کا فائدہ

 

92

پگڑی کے مختلف نام

 

92

پگڑی کی تاریخ و ارتقاء

 

93

پگڑی کا حکم

 

95

ملاحظہ

 

98

بیع قسط

 

99

پہلا واقعہ

 

99

دوسرا واقعہ

 

100

قسطوں پر خریداری کی مختلف صورتیں

 

101

قائلین جواز کے دلائل

 

102

مانعین کے دلائل

 

103

راجح نقطہ نظر

 

104

ملاحظہ

 

108

خلاصہ

 

108

باب چہارم

 

110

اسلامی بینک کاری کی حقیقت!

 

 

تمہید

 

110

اسلامی بینکوں پر تنقید کی وجوہ

 

111

اسلامی بینکوں میں رائج اجارہ کا مقصد تمویل (فنانسنگ) ہے نہ کہ حقیقی اجارہ

 

111

شرح سود کو معیار بنانا

 

112

اسلامی بینکوں کا طریقہ بھی سودی بینکوں جیسا ہے

 

114

تاخیر پر جرمانہ

 

115

شریعت میں تاخیر پرجرمانہ کا تصور نہیں ہے

 

115

امام خطاب کے قول سے غلط استدلال

 

117

اسلامی بینکوں نان رسک ہیں

 

118

اسلامی بینکوں میں رائج طریقہ ہائے تمویل کی حقیقت

 

119

مضاربہ

 

119

مضارب کی حیثیت

 

121

مضاربہ کی شرطیں

 

121

مضاربہ کا میدان

 

122

اسلامی بینکوں میں رائج مضاربہ کی حقیقت

 

126

مرابحہ

 

129

مرابحہ کی ضرورت اور اس کے بنیادی اصول

 

129

مرابحہ کی مختلف قسمیں اور ان کا شرعی حکم

 

130

راجح رائے

 

132

مرابحہ میں ضمنی اخراجات کا حکم

 

133

بیع مرابحہ اور بینکاری

 

133

اسلامی بینکوں میں رائج مرابحہ

 

134

مروجہ مرابحہ کا شرعی حکم

 

136

اسلامی بینکوں کانقطہ نظر

 

142

اجارہ   منتھیۃ بالتملیک

 

144

اسلامی بینکوں میں رائج اجارہ اور سودی بینکوں میں رائج ہائر پر چیز میں فرق

 

146

ملکیت منتقل ہونے کے طریقے

 

146

ضمان جدیہ کا حکم

 

147

اگر چیز تباہ ہوجائے یا قابل استعمال نہ رہے؟

 

147

اجارہ منتھیۃ بالتملیک کا شرعی حکم

 

148

مشارکہ  متنا قصہ(Diminishing Musharakah)

 

150

مشارکہ متناقصہ شرکت کی کس قسم میں داخل ہے

 

152

شرکۃ العنان کیا ہے؟

 

152

مشارکہ متناقصہ میں بینک اپنے حصے کے یونٹ کس قیمت پر بیچے گا

 

154

بینک اپنا حصہ کس قیمت پر فروخت کرتا ہے

 

155

تورق

 

156

تورق اور بیع عینہ میں فرق

 

157

تورق کا شرعی حکم

 

159

راجح رائے

 

160

بینکوں میں تورق کا استعمال

 

160

شرعی حیثیت

 

162

بیع سلم

 

162

سلم کی اجازت کا فلسفہ

 

164

کیا سلم خلاف قیاس ہے؟

 

164

سلم کی شرطیں

 

165

ملاحظہ

 

169

سلم اور استصناع میں فرق

 

169

سلم میں رہن اور ضمانت طلب کرنا

 

169

سلم میں قبضہ کی مدت

 

170

حوالگی میں تاخیر پرجرمانہ

 

171

قبضہ سے پہلے بیچنا

 

172

تجارت میں سلم کا استعمال

 

173

اسلامی بینکوں میں سلم کا استعمال

 

176

سلم متوازی

 

177

پراپیگنڈہ کا جواب

 

178

خلاصہ

 

178

باب پنجم

 

180

تکافل کا معنی و مفہوم

 

180

اسلام میں تکافل کی اہمیت

 

182

اسلامی تکافل کی ہمہ گیریت

 

184

تکافل کی مختلف صورتیں

 

186

اسلامی تکافل کی خصوصیت

 

187

مروجہ تکافل اور اس کا طریقہ کار

 

187

مروجہ تکافل کی قسمیں

 

190

فیملی تکافل

 

190

جنرل تکافل

 

191

کیا مروجہ تکافل سود اور غرر سے پاک ہے؟

 

191

کیا یہ عقد معاوضہ نہیں؟

 

192

ایک تاویل کاجواب

 

192

کیا نقدی کو وقف کیا جاسکتا ہے؟

 

193

صحیح موقف

 

197

ایک شبہ کا ازالہ

 

198

بعض تحقیق طلب مسائل

 

201

ایک غیر معقول استدلال

 

202

خلاصہ

 

202

باب ششم

 

203

قرض کے مسائل

 

 

قرض لینا پسندیدہ نہیں

 

203

قرض کی ادائیگی کا معیار

 

206

اس مصنف کی دیگر تصانیف

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 43726
  • اس ہفتے کے قارئین 523853
  • اس ماہ کے قارئین 959338
  • کل قارئین107626100
  • کل کتب8812

موضوعاتی فہرست