اللہ رب العزت کے ہم پر اللہ تعالیٰ کے بے شمار احسانات ہیں جن میں سے سب سے بڑا احسان یہ ہے کہ ہماری دنیا وآخرت کی ہر قسم کی اصلاح وفلاح اور نجات کے لیے نبوت ورسالت کا ایک مقدس اور پاکیزہ سلسلہ شروع کیا جس کی آخری کڑی جناب محمد کریمﷺ ہیں۔تفہیم دین اسلام میں نبی رحمت حضرت محمدﷺ کے ارشادات واقوال کا مطالعہ ایک بنیادی ضرورت ہے۔ ان ارشادات واقوال کو علم حدیث کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔ اس ذخیرہ علم کے مصادر میں جمع تمام ذخیروں کا احاطہ کرنا تو بڑا ہی مشکل امر ہے لیکن زیرِ تبصرہ کتاب میں کچھ حد تک احاطہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔ اور اس کتاب میں مختصر سوال وجوابات کی صورت میں معلومات احادیث کو جمع کیا گیا ہے اور اس موضوع پر سیر حاصل مواد یکجا طور پر مل سکتا ہے اور یہ کتاب عام قاری اور علمائے دین کے لیے بھی بڑی فائدہ مند اور کار آمد ہوگی۔ اس کتاب میں حدیث کے تعارف اور تاریخ وارتقاء اور احکام احادیث تمام مباحث کو تفصیل کے ساتھ بیان کیا گیا ہے۔ یہ کتاب’’ آئینہ معلومات احادیث ‘‘ نصرت علی ایثر کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتال...
مسلمان دیگر مذاہب کے بالمقابل علمِ حدیث میں ممتاز تھے۔ ہندوؤں‘ عسائیوں‘ آتش پرستوں اور دیگر اقوام عالم کے پاس ان کی مذہبی کتابیں تو تھیں لیکن ان کتابوں کے گرد ان کے مذہبی پیشواؤں کا پہرہ نہ تھا۔ ان کی روایات‘ ان کتابوں کی ترجمان نہ تھی۔۔۔۔پھر جو کچھ اس سے ہر شخص آشنا ہے۔ نہ وہ کتابیں معناً محفوظ ہیں نہ لفظاً۔۔۔۔ان کے ایڈیشن ہر نئے موڑ پر بدلتے گئے اور ہر ایک کی کتاب ان میں محض ایک تاریخی یاد ہو کر رہ گئی۔ مسلمانوں نے قرآن کریم کے گرد علم حدیث کو پہرہ دار بنایا اور دونوں کی حفاظت اللہ تعالیٰ نے اپنے بندوں کے ذریعے کروائی۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی خاص اسی موضوع پر ہے ۔مصنف نے اس میں حدیث کے خلاف پھیلائے گئے فتنوں کی جڑ کاٹی ہے اور فنی اصطلاحات کو اپنے روایتی مفہوم میں محدود نہیں رکھا بلکہ جدید ذہنوں میں اتارنے کے لیے کچھ وسعت سے کام لیا ہے۔ یہ کتاب اپنے موضوع پر ایک عظیم مثال ہے اور اس کا اسلوب نہایت عمدہ اور سلیس ہے۔اور حوالہ جات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے ۔ اس کتاب کے مطالعے سے عوام کم وقت میں زیادہ معلومات حاصل کر سکتے ہیں ۔ ی...
بعض احادیث ایسی ہیں جو دیکھنے میں متعا رض ہوتی ہےعام قاری کو سمجھنے میں مشکلات ہوتی ہے۔بعض لوگ سرسری طور پر احادیث کے مطالعہ کے بعد جب انہیں حدیث کے صحیح معنی آشکارا نہیں ہوتے تو وہ جھٹ سے اسے قرآن مجید کیخلاف یادو صحیح احادیثوں کو متصادم قرار دے کر باطل ہونے کا فتویٰ دیتے ہیں جو کہ جہالت اور انکار حدیث کی سازش میں ہاتھ بٹانے کے مترادف ہے۔ائمہ حدیث نے اس موضوع پر مستقل تصانیف لکھی ہیں اور تطبیق کے اصولوں کو واضح کیا ہے ۔ زیر نظر کتا ب ’’ احادیث متعارضہ اور ا ن کا حل ‘‘ مولانا محمد حسین میمن حفظہ اللہ کی تصنیف ہے انہو ں اس کتا ب میں دو بظاہر متضاد احادیث میں تطبیق دی ہے اور ثابت کیا ہےکہ کوئی بھی صحیح حدیث آپس میں اور صحیح حدیث قرآن مجید کے خلاف نہیں ہوتی یہ صرف اور صرف ذہنوں کا غمار اور پسماندہ سوچوں کا نتیجہ ہے۔یہ کتاب صحیح احادیث کی پاکیزہ تعلیمات کے درمیان ظاہری تعارض کےبہترین حل کا مستند ذخیرہ ہے۔(م۔ا)
محدثین کرام نے نہایت جانفشانی کے ساتھ احادیث کی کتابوں کے مجموعے لکھے، اسماء الرجال کا علم مدون کیا اور اصول حدیث کی کتابوں کو زیب قرطاس کر کے ہمارے لیے آسانیاں فراہم کیں۔ زیر نظر کتاب ’اختصار علوم الحدیث‘ بھی دراصل اصول حدیث پر لکھی جانے والی اسماعیل بن عمر بن کثیر کی شاندار کتاب کا اردو ترجمہ ہے۔ شیخ محترم حافظ زبیر علی زئی کے ترجمے اور تحقیق و حواشی نے کتاب کو چار چاند لگادئیے ہیں جس سے ان کی خداداد صلاحیتوں کا بخوبی اندازہ ہوتا ہے۔ کتاب میں نہایت عرق ریزی کے ساتھ حدیث کی تمام اقسام مثلاً صحیح، حسن، ضعیف، معضل، منقطع اور شاذ وغیرہم کی تمام تر ضروری تفصیلات کو احاطہ تحریر میں لایا گیا ہے۔
رسول اکرم ﷺ کے قول وعمل اور تقریر کوحدیث کہتے ہیں ۔ یہ وہ الہامی ذخیرہ ہے جو بذریعہ وحی نطق رسالت نے پیش فرمایا۔ یہ وہ دین ہے جس کے بغیر قرآن فہمی ناممکن ،فقہی استدلال فضول اور راست دینی نظریات عنقا ہوجاتے ہیں۔یہ اس شخصیات کے کلماتِ خیر ہیں جنہیں مان کر ایک عام شخص صحابی رسول بنا اور رب ذوالجلال نے اسے کے خطاب سے نوازا۔ یہ وہ علم ہےجس کاصحیح فہم حاصل کرکے ایک عام مسلمان ،امامت کےدرجے پر فائز ہوجاتاہے ۔ جس طرح کہ قرآن کریم تمام شرعی دلائل کا مآخذ ومنبع ہے۔اجماع وقیاس کی حجیت کے لیے بھی اسی سے استدلال کیا جاتا ہے ،اور اسی نےحدیث نبویہ کو شریعت ِاسلامیہ کا مصدرِ ثانی مقرر کیا ہے مصدر شریعت اور متمم دین کی حیثیت سے قرآن مجید کے ساتھ حدیث نبویہ کوقبول کرنےکی تاکید وتوثیق کے لیے قرآن مجید میں بے شمار قطعی دلائل موجود ہیں۔ نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ کرام کو حدیث کو محفوظ کرنے کے لیے احادیث نبویہ کو زبانی یاد کرنے اوراسے لکھنے کی ہدایات فرمائیں ۔ اسی لیے مسلمانوں نے نہ صرف قرآن کی حفاظت کا اہتمام کیا بلکہ حدیث کی حفاظت کے لئے بھی ناقابل فراموش خدما...
کتاب اللہ اور سنت رسول ﷺدینِ اسلامی کے بنیادی مآخذ ہیں۔ احادیث رسول ﷺ کو محفوظ کرنے کے لیے کئی پہلوؤں اور اعتبارات سے اہل علم نے خدمات انجام دیں۔ تدوینِ حدیث کا آغاز عہد نبوی ﷺ سے ہوا صحابہ وتابعین کے دور میں پروان چڑھا او ر ائمہ محدثین کےدور میں خوب پھلا پھولا ۔مختلف ائمہ محدثین نے احادیث کے کئی مجموعے مرتب کئے او رپھر بعدمیں اہل علم نے ان مجموعات کے اختصار اور شروح ،تحقیق وتخریج او رحواشی کا کام کیا۔مجموعاتِ حدیث میں اربعین نویسی، علوم حدیث کی علمی دلچسپیوں کا ایک مستقل باب ہے ۔عبداللہ بن مبارک وہ پہلے محدث ہیں جنہوں نے اس فن پر پہلی اربعین مرتب کرنے کی سعادت حاصل کی ۔بعد ازاں علم حدیث ،حفاظت حدیث، حفظ حدیث اورعمل بالحدیث کی علمی او رعملی ترغیبات نے اربعین نویسی کو ایک مستقل شعبۂ حدیث بنادیا۔ اس ضمن میں کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں اربعین کے سینکڑوں مجموعے اصول دین، عبادات، آداب زندگی، زہد وتقویٰ او رخطبات و جہاد جیسے موضوعات پر مرتب ہوتے رہے ۔ برضعیر پاک وہند کے علماء بھی مختلف موضوعات پر چالیس احادیث جمع کرنے میں پیش پیش رہے۔ زیر نظر کتاب &r...
اسلام نے عورت کے لیے حصول علم دین فرض قرار دیا ہے ۔چنانچہ ایک مسلمان خاتون کےلیے زیبائش وآرائش، ستر عورت،حجاب شرعی کی شرائط نگاہ ونظر ،خلوت وجلوت اور اختلاط کے متعلقہ احکام کتاب اللہ اور سنت رسول اللہ ﷺ کے مطابق جاننا ضروری ہے۔جس طر ح عورت کے لیے اپنے دن رات کے متعلقہ احکام کا جاننا ضروری ہے اس کے لیے یہ جاننا بھی ضروری ہے کہ کس طرح شرک ومعاصی اور آفات وامراض قلبیہ سے بچ سکتی ہے اور ان کے نقصانات کیا ہیں ؟ اور کون سا راستہ ان بیماریوں سے محفوظ وسالم ہے۔ نبی کریم ﷺ کے مبارک اور خیر القرون زمانے میں عورتوں نےجب علمی ضرورت کو محسوس کیا تو آپﷺکی خدمت میں حاضر ہو کر اپنے لیے ایک علمی مجلس کے قیام کا مطالبہ کیا ۔اور خواتین کا یہ علمی سلسلہ صرف طلب علم ہی پر موقوف نہیں رہا ۔بلکہ انکا یہ سلسلہ علم کی نشر واشاعت اور کتب حدیث کی روایت اور درس وتدریس پر بھی اس طرح مشتمل او ر حاوی رہاکہ خواتین اس میں امت کے بہت سے رجال کار پر...
قرآن کریم میں اللہ تعالیٰ نے جہاں اپنی اطاعت کولازم ٹھیرایا وہیں رسول اللہﷺ کی اطاعت کو بھی واجب العمل قرار دیا ۔ قرآن کریم کو سجھنے اور اس کی تشریح و توضیح کے لیے احادیث نبویہﷺسے بڑھ کر کوئی اور ماخذ مدد نہیں دے سکتا۔ لیکن موجودہ دور کے متجددین سنت اور حدیث کے مابین تفریق کر کے ان کو خانہ زاد معانی پہنانے کی سعی لاحاصل کرتے ہیں۔ رفیق چودھری صاحب عرصہ سے اس فکر کو مسکت جوابات سے نواز رہے ہیں اور اس سلسلے میں ان کی متعدد کتب بھی زیور طبع سے آراستہ ہو چکی ہیں۔ پیش نظرکتاب بھی چودھری صاحب کی سنت کی اہمیت کو اجاگر کرتی ایک گرانقدر تصنیف ہے۔ جس میں انھوں نے ایک الگ اسلوب میں یہ بتلانے کی کوشش کی ہے کہ قرآن و سنت کے مجموعے کا نام ہے اسلام کو اگر کتاب اللہ سے الگ کر کے دیکھا جائے یا اسے سنت سے جدا کرنے کی کوشش کی جائے دونوں صورتوں میں سوائے ظلمت و ضلالت کے کچھ ہاتھ نہیں آتا۔ اس کتاب کے مطالعے سے یہ امر بالکل واضح ہو جائے گا کہ حدیث و سنت دراصل قرآن ہی کی شرح ہے اور قرآن ہی کی طرح حجت اور واجب العمل ہے۔ پھر اس کے ساتھ ہی یہ پہلو بھی نمایاں ہو کر سامنے آجائے گا کہ حدیث و سنت ہر دور میں پوری...
بعض لوگ سرسری طور پر حدیث کا مطالعہ کرتے ہیں اور جب انہیں کسی حدیث کے معنی سمجھ میں نہیں آتے تو وہ جھٹ سے اسے قرآن مجید کے کی خلاف یا دو صحیح احادیث کو متصادم قرار دے کر باطل ہونے کا فتوی دے دیتے ہیں،جو جہالت اور انکار حدیث کی سازش کا ہاتھ بٹانے کے مترادف ہے۔ایسا ہی کچھ طرز عمل سود سے متعلق صحیح مسلم کی دو صحیح احادیث کے ساتھ اختیار کیا گیا،اور احادیث سمجھ میں آنے کی وجہ سے ان کو باہم متصادم قرار دے دیا گیا۔(کتاب پر معترض کا نام موجود نہیں ہے)حالانکہ مسلم شریف کی صحت پر تمام اہل علم کا اتفاق ہےامام مسلم خود اپنی کتاب میں فرماتے ہیں۔''میں صحیح مسلم میں ہر وہ حدیث نہیں لکھتا جو میرے نزدیک صحیح نہیں ہے مسلم میں تو صرف وہ احادیث لکھیں ہے جس پر اجماع ہوچکا ہے ۔''اور پھر بظاہردو متعارض احادیث کو جمع کرنے کے طریقے بھی محدثین کے معروف ہیں۔لیکن ان معروف طریقوں کو چھوڑ کر سرے سے ہی حدیث کا انکار کر دینا اسلام کی خدمت ہر گز نہیں ہے۔زیر تبصرہ کتاب " صحیح مسلم میں بظاہر دو متعارض احادیث میں تطبیق " خادم حدیث مولانا محمد حسین میمن کی تصنیف ہے...
یہ بات محتاج بیان نہیں ہے کہ کتاب اللہ اور سنت رسول اللہﷺ دین اسلام کی اساس وبنیاد ہے۔ اور سنت رسولﷺ ہی قرآن حکیم کی تفسیر ہے۔ اس بناء پر امت کے لیے حدیث رسولﷺ ہی معیار ہدایت اور ذخیرہ سعادت اور باعث نجات وفلاح ہے۔ قرون اولیٰ سے آج تک حدیث کے موضوع پر مختلف حیثیتوں سے اہل علم کتابیں اور مقالے مرتب کر رہے ہیں اور ان میں بعض تصانیف اپنے معیار تحقیق کے لحاظ سے ایسی عظمت وبرتری اور قبولیت کی حامل ہوئیں کہ تاریخ ان پر ہمیشہ فخر کرتی رہے گی۔ زیرِ تبصرہ کتاب بھی انہی کتب میں سے ایک ہے۔ اس کا اسلوب نہایت ہی اعلیٰ اور معیار تحقیق کا بہترین پیکر ہے۔ اور مستند حوالوں کے ساتھ کتاب کو مرتب کیا گیا ہے اور حدیث کی حجیت وتدوین اور برصغیر میں علماء اسلام نے جو خدمات انجام دیں تاریخی نوعیت سے اس کو بھی دلائل وحقائق کے ساتھ مرتب کیا ہے اور اس میں چھ ابواب قائم کیے گئے ہیں‘ پہلے میں علم حدیث سے متعلق اس کے مرادی معنی اور اصطلاحی معنی بیان کیے گئے ہیں‘ دوسرا باب عظمت حدیث اور حجیت حدیث کے حوالے سے‘ تیسرا باب علوم احادیث کی تفصیلات واقس...
زیر نظر کتاب در اصل ڈاکٹر حافظ حمزہ مدنی کاوہ مقالہ ہے جو انہوں نے پی ایچ ڈی کے لیے’ علم حدیث میں اسناد و متن کی تحقیق کے اصول‘ کے عنوان سے لکھا۔ ڈاکٹر صاحب کو خدا تعالیٰ کی جانب سے نہ صرف لحن داؤدی عطاء ہوا ہے بلکہ موصوف عقائد، اصول فقہ، اصول حدیث اور اصول تفسیر جیسے وقیع موضوعات کا اعلیٰ ذوق رکھتے ہیں۔ ڈاکٹر صاحب کی صلاحیتوں کا حقیقی ادراک مقالے کی ورق گردانی سے بخوبی ہو جائے گا اس میں انہوں نے اسناد و متن اور ان سے متعلقہ چند بنیادی اصطلاحات کا تعارف کرواتے ہوئے اسناد و متن کی تحقیق کے اصولوں کا فنی ارتقاء پیش کیاہےاور اسناد و متن کی تحقیق کے وہ اصول بھی بتلائے ہیں جو فن حدیث کے ماہرین نے مرتب فرمائے ہیں۔ ایک مستقل باب میں فقہاء کرام کی طرف سے پیش کر دہ ’متن حدیث ‘ کی تحقیق کے ’درایتی نکات‘ کی مکمل اور جامع وضاحت کی گئی ہے۔ علاوہ ازیں علم فقہ اور علم حدیث کے مابین تعلق اور مناسبت بیان کرتے ہوئے معاصر مفکرین کے ان افکار کو زیر بحث لایا گیا ہے جو محدثین کرام کے مسلمہ اصولوں سے ٹکراتے ہ...
علم حدیث کی قدر ومنزلت اور شرف وقار صرف اس لیے ہےکہ یہ شریعت اسلامی میں قرآن پاک کے بعد دوسرا بڑا مصدر ہے ۔علم حدیث ارشادات واعمال رسول اللہ ﷺ کامظہر اور نبی کریم ﷺ کی پاکیزہ زندگی کا عملی عکس ہے جو ہر مسلمان کی شب وروز زندگی کے لیے بہترین نمونہ ہے ۔جس طرح کسی بھی زبان کو جاننے کےلیے اس زبان کے قواعد واصول کو سمجھنا ضروری ہے اسی طر حدیث نبویﷺ میں مہارت حاصل کرنےکے لیے اصول حدیث میں دسترس اور اس پر عبور حاصل کرناضروری ہے اس علم کی اہمیت کے پیش نظر ائمہ محدثین اور اصول حدیث کی مہارت رکھنےوالوں نے اس موضوع پر کئی کتب تصنیف کی ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ علو م حدیث ‘‘ لبنان کے پروفیسر ڈاکٹر صبحی صالح کی عربی تصیف ’’مباحب فی علوم الحدیث‘‘ کا اردو ترجمہ ہے ۔ مؤلف موصوف نے اس کتاب میں اصول حدیث سے متعلق جملہ امور پر سیر حاصل بحث کی ۔طریق بحث میں قدیم وجدید اسلوب کاا متزاج ہے اور اجتہادی شان نمایاں ہے ۔علاوہ اازیں اس میں مستشرقین اور منکرین حدیث کے پھیلائے ہوئے شکوک وشبہات کا شافی وکافی جواب دیا گیا ہے۔ الغرض...
پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف ظفر ان نابغہ روز گار ہستیوں میں سے ایک ہیں جو تشریعی اور عصری دونوں علوم میں مہارت تامہ رکھتے ہیں۔ آپ نے گلاسکو یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری امتیازی حیثیت میں حاصل کی۔ اور بہاولپور یونیوسٹی میں حدیث کے استاد ہونے کے ساتھ ساتھ مسند سیرت کے ڈائریکٹر ہیں۔ ’علوم الحدیث فنی، فکری اور تاریخی مطالعہ‘ اسی مرد مجاہد کے شب و روز کی محنت کا نتیجہ ہے۔ جس کا لفظ لفظ تحقیق و جستجو سے بھرپور ہے۔ ایک شارع کی حیثیت سے رسول اکرم ﷺ کا یہ فرض منصبی تھا کہ آپ ﷺ قرآنی احکامات اور اس کی جملہ جزئیات کی تشریح و توضیح کریں۔ اور یہ تمام تر تفصیلات صرف اور صرف احادیث میں ملتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مسلمان نسل در نسل احادیث نبوی کی حزم و احتیاط کے ساتھ حفاظت کرتے چلے آ رہے ہیں۔ حدیث کی حفاظت کا سب سے پہلے سہرا ان علمائے اصول حدیث کے سر ہے جنہوں نے حدیث کی حفاظت کے لیے بیسیوں علوم متعارف کروائے۔ زیر مطالعہ کتاب میں انہی علوم پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے۔ ایک استاذ حدیث ہونے کے ناطے مصنف موصوف کا احادیث...
استخفاف و انکار حدیث کا فتنہ بڑی تیزی کے ساتھ مسلم معاشروں میں اپنے پنجے گاڑ رہا ہے۔ خصوصاً برصغیر میں اس ذہن کو کافی حد تک تقویت حاصل ہو رہی ہے۔ اس کی سب سے بنیادی وجہ حدیث اور علوم الحدیث سے عدم واقفیت اور ناشناسائی ہے۔ اسی کے پیش نظر جمعیت اہل حدیث علی گڑھ انڈیا کے زیر اہتمام 1998ء میں ایک سیمینار منعقد کیا گیا، جس کا عنوان ’علوم الحدیث: مطالعہ و تعارف‘ تھا۔ جس میں صاحب علم و فضل شخصیات نے موضوع سے متعلقہ اپنے وقیع مقالات پیش کیے۔ یہی مقالات یکجا کتابی صورت میں زیر مطالعہ ہیں۔ ان مقالات میں حدیث و سنت کا تعارف بھی ہے اور اس کی حجیت اور تشریعی حیثیت پر تفصیلی گفتگو بھی۔ تدوین حدیث کی مرحلہ وار تاریخ بیان کرتے ہوئے ان غلط فہمیوں کا ازالہ کیا گیا ہے جو تدوین حدیث کے سلسلہ میں پائی جاتی ہیں۔ ضعیف حدیث کی تشریعی حیثیت بڑا حساس موضوع ہے، ایک مقالہ میں تفصیل کے ساتھ فریقین کے دلائل کا جائزہ لے کر اس کے اسباب و محرکات اور نتائج و اثرات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ فقہ اہل الحدیث اور فقہ اہل الرائے کے درمیان موازنہ ایک بڑا دلچسپ موضوع ہے، بعض محدثین اور شارحین حدیث کے درمیان تقابل کر...
علم حدیث کی قدر ومنزلت اور شرف وقار صرف اس لیے ہےکہ یہ شریعت اسلامی میں قرآن پاک کے بعد دوسرا بڑا مصدر ہے ۔علم حدیث ارشادات واعمال رسول اللہ ﷺ کامظہر اور نبی کریم ﷺ کی پاکیزہ زندگی کا عملی عکس ہے جو ہر مسلمان کی شب وروز زندگی کے لیے بہترین نمونہ ہے ۔جس طرح کسی بھی زبان کو جاننے کےلیے اس زبان کے قواعد واصول کو سمجھنا ضروری ہے اسی طر حدیث نبویﷺ میں مہارت حاصل کرنےکے لیے اصول حدیث میں دسترس اور اس پر عبور حاصل کرناضروری ہے اس علم کی اہمیت کے پیش نظر ائمہ محدثین اور اصول حدیث کی مہارت رکھنےوالوں نے اس موضوع پر کئی کتب تصنیف کی ہیں اولاً امام شافعی نے الرسالہ کے نام سے کتاب تحریرکی پھر اس کی روشنی میں دیگر اہل علم نے کتب مرتب کیں۔زیر نظر کتاب ’’علوم حدیث رسول ﷺ‘‘ ڈاکٹر ر انا محمد اسحاق (فاضل مدینہ یونیورسٹی ) کی علوم حدیث کےسلسلے میں آسان فہم تصنیف...
اس کتاب میں ثابت کیاگیاہے کہ حدیث وسنت کی تدوین تاریخی تقاضوں کے بجائے خالصتہ دینی عوامل کی بناء پرہوئی ہے اوراپنے دامن میں یہ اس طرح سےاستناد،اتصال اورتسلسل کولیے ہوئے ہے جس کی دنیاکے تاریخی لٹریچرمیں نظیرنہیں پائی جاتی۔ہم اس میں اس حقیقت کااظہاربھی کرچکےہیں کہ محدثین کرام نے نہ صرف رواۃ کے بارے میں جرح وتعدیل سے کام لیاہے بلکہ ان پیمانوں اوراصولوں کی تشریح بھی فرمائی ہےجن کےبل پرمتن ونفس مضمون کی صحت واستواری کابھی ٹھیک ٹھیک اندازہ کیاجاسکتاہے۔رہاتیسراعتراض تواس کابھی ہم نے اس کتاب میں تفصیل سے جواب دیاہے اوربتایاہے کہ فتنہ وضع حدیث کب ابھرا،کن اسباب ووجوہ نے اس کوتقویت پہنچائی اورمحدثین کرام نے اس کے انسدادکے لیے کیاکیامساعی جمیلہ انجام دیں۔نیز اس سلسلے میں کن ایسی علمی وتحقیقی کسوٹیوں کی نشان دہی کی،جن کے ذریعے نہ صرف موضوع حدیثوں کوآسانی سے پہچاناجاسکتاہے بلکہ ان سے فن تاریخ میں ان حقائق کی تعیین بھی کی جاسکتی ہے جوصحیح اوردرست ہیں اوران واقعات کوبھی دائرہ علم وادراک میں لایاجاسکتاہے جوتصحیف والحاق کی دخل اندازیوں کاکرشمہ ہیں ۔دوسرے لفظوں میں یوں کہناچاہیے کہ حدیث وسنت کے...
نبی کریم ﷺ کی حیات مبارکہ تمام مسلمانوں کے لئے اسوہ حسنہ ہے۔ہر مسلمان پر فرض ہے کہ قرآن مجید اور حدیث نبوی کی تعلیم حاصل کرے۔پاکستانی تعلیمی اداروں میں حدیث نبوی پر باقاعدہ کورسز کروائے جاتے ہیں اور ان کے نصاب کی مطبوعہ کتب موجود ہیں۔ کتاب وسنت ڈاٹ کام پر جہاں مذہبی ، دینی، اور علمی وتحقیقی کتب اپلوڈ کی جاتی ہیں ۔وہاں مدارس وسکولز اور کالجز ویونیورسٹیز کے طلباء کی سہولت کے لئے نصابی کتب کو بھی ترجیحی طور پر اپلوڈ کیا جاتا ہے، تاکہ طلباء بآسانی ان کتب کو حاصل کر سکیں اور علمی ونصابی تیار بھر پور طریقے سے کر سکیں۔ زیر تبصرہ کتاب " مطالعہ حدیث، ایم اے علوم اسلامیہ ، کوڈ نمبر 4622 "محترم ڈاکٹر علی اصغر چشتی صاحب اور محترم معین الدین ہاشمی صاحب کی مشترکہ کاوش ہے ۔اس کتاب کو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ، اسلام آباد کے شعبہ حدیث وسیرت، کلیہ عربی علوم اسلامیہ نے بطور سلیبس کے شائع کیا ہے۔اس کورس میں بخاری شریف کے کتاب العلم اور سنن ابو داود شریف کے کتاب الآداب کی احادیث مبارکہ کے ترجمے ،تشریح اور اس سے مستنبط مسائل کی تفصیلات...
نبی کریم ﷺ کی حیات مبارکہ تمام مسلمانوں کے لئے اسوہ حسنہ ہے۔ہر مسلمان پر فرض ہے کہ قرآن مجید اور حدیث نبوی کی تعلیم حاصل کرے۔پاکستانی تعلیمی اداروں میں حدیث نبوی پر باقاعدہ کورسز کروائے جاتے ہیں اور ان کے نصاب کی مطبوعہ کتب موجود ہیں۔ کتاب وسنت ڈاٹ کام پر جہاں مذہبی ، دینی، اور علمی وتحقیقی کتب اپلوڈ کی جاتی ہیں ۔وہاں مدارس وسکولز اور کالجز ویونیورسٹیز کے طلباء کی سہولت کے لئے نصابی کتب کو بھی ترجیحی طور پر اپلوڈ کیا جاتا ہے، تاکہ طلباء بآسانی ان کتب کو حاصل کر سکیں اور علمی ونصابی تیار بھر پور طریقے سے کر سکیں۔ زیر تبصرہ کتاب " مطالعہ حدیث، کوڈ نمبر 972"محترم ڈاکٹر محمد سعد صدیقی صاحب کی کاوش ہے، جس کی نظر ثانی محترم ڈاکٹر معین الدین ہاشمی صاحب نے فرمائی ہے ۔اس کتاب کو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ، اسلام آباد کے شعبہ حدیث وسیرت، کلیہ عربی علوم اسلامیہ نے بطور سلیبس کے شائع کیا ہے۔اس کورس میں بخاری شریف کے کتاب العلم اور سنن ابو داود شریف کے کتاب الآداب کی احادیث مبارکہ کے ترجمے ،تشریح اور اس سے مستنبط مسائل کی تفصیلات پیش...
نبی کریم ﷺ کے اقوال، افعال اور آپ کے سامنے پیش آنے والے واقعات کو حدیث کا نام دیا جاتا ہے، جو درحقیقت قرآن مجید کی توضیح وتشریح ہی ہے۔کتاب وسنت یعنی قرآن وحدیث ہمارے دین ومذہب کی اولین اساس وبنیاد ہیں۔ پھر ان میں کتاب الٰہی اصل اصول ہے اور احادیث رسول اس کی تبیین و تفسیر ہیں۔ خدائے علیم وخبیر کا ارشاد ہے ”وَاَنْزَلْنَا اِلَیْکَ الذِّکْرَ لِتُبَیّن لِلنَّاسِ مَا نُزِّلَ اِلَیْہِمْ“ (النحل:44) اور ہم نے اتارا آپ کی طرف قرآن تاکہ آپ لوگوں کے سامنے اسے خوب واضح کردیں۔اس فرمان الٰہی سے معلوم ہوتا ہے کہ نبی کریم ﷺ کی رسالت کا مقصد عظیم قرآن محکم کے معانی و مراد کا بیان اور وضاحت ہے۔ آپ صلى الله عليه وسلم نے اس فرض کو اپنے قول و فعل وغیرہ سے کس طور پر پورا فرمایا، سیدہ عائشہ صدیقہ ؓ نے اسے ایک مختصر مگر انتہائی بلیغ جملہ میں یوں بیان کیا ہے ”کان خلقہ القرآن“(مسند احمد:24601)یعنی آپ کی برگزیدہ ہستی مجسم قرآن تھی، لہٰذا اگر قرآن حجت ہے (اور بلا ریب وشک حجت ہے) تو پھر اس میں بھی کوئی تردد و شبہ نہیں ہے کہ اس کا بیان بھی حجت ہوگا، آپ نے جو...