#3709

مصنف : محمد ابو زہرہ مصری

مشاہدات : 11682

امام احمد بن حنبل  عہد و حیات

  • صفحات: 547
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 13675 (PKR)
(منگل 31 مئی 2016ء) ناشر : شیخ غلام علی اینڈ سنز پبلشرز لاہور ، حیدرآباد ، کراچی

امام احمد بن حنبل﷫( 164ھ -241) بغداد میں پیدا ہوئے ۔ آپ ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد 179ھ میں علم حدیث کے حصول میں مشغول ہوئے جبکہ اُن کی عمر محض 15 سال تھی۔ 183ھ میں کوفہ کا سفر اختیار کیا اور اپنے استاد ہثیم کی وفات تک وہاں مقیم رہے، اِس کے بعد دیگر شہروں اور ملکوں میں علم حدیث کے حصول کی خاطر سفر کرتے رہے۔ امام احمد جس درجہ کے محدث تھے اسی درجہ کے فقیہ اورمجتہد بھی تھے۔ حنبلی مسلک کی نسبت امام صاحب ہی کی جانب ہے۔ اس مسلک کا اصل دار و مدار نقل و روایت اور احادیث و آثار پر ہے۔ آپ امام شافعی﷫ کے شاگرد ہیں۔ اپنے زمانہ کے مشہور علمائے حدیث میں آپ کا شمار ہوتا تھا۔ مسئلہ خلق قرآن میں خلیفہ معتصم کی رائے سے اختلاف کی پاداش میں آپ نے کوڑے کھائے لیکن غلط بات کی طرف رجوع نہ کیا۔ آپ کوڑے کھا کھا کر بے ہوش ہو جاتے لیکن غلط بات کی تصدیق سے انکار کر دیتے۔ انہوں نے حق کی پاداش میں جس طرح صعوبتیں اٹھائیں اُس کی بنا پر اتنی ہردلعزیزی پائی کہ وہ لوگوں کے دلوں کے حکمران بن گئے۔ آپ کی عمر کا ایک طویل حصہ جیل کی تنگ و تاریک کوٹھریوں میں بسر ہوا۔ پاؤں میں بیڑیاں پڑی رہتیں، طرح طرح کی اذیتیں دی جاتیں تاکہ آپ کسی طرح خلق قرآن کے قائل ہو جائیں لیکن وہ عزم و ایمان کا ہمالہ ایک انچ اپنے مقام سے نہ سرکا۔ حق پہ جیا اور حق پہ وفات پائی۔ امام صاحب نے 77سال کی عمر میں 12 ربیع الاول214ھ کوانتقال فرمایا۔ اس پر سارا شہر امنڈ آیا۔ کسی کے جنازے میں خلقت کا ایسا ہجوم دیکھنے میں کبھی نہیں آیا تھا ۔ جنازہ میں شرکت کرنے والوں کی تعداد محتاط اندازہ کے مطابق تیرا لاکھ مرد اور ساٹھ ہزار خواتین تھیں۔(وفیات الاعیان : 1؍48) حافظ ابن کثیر﷫ فرماتے ہیں کہ امام صاحب کایہ قول اللہ تعالیٰ نےبرحق ثابت کردیا کہ : ’’ان اہل بدع ،مخالفین سے کہہ دوکہ ہمارے اور تمہارے درمیان فرق جنازے کے دن کا ہے (سیراعلام النبلاء:11؍343)امام صاحب نے کئی تصنیفات یادگار چھوڑیں۔ ان کی سب سے مشہوراور حدیث کی مہتم بالشان کتاب ’’مسنداحمد‘‘ ہے ۔ اس سے پہلےاور اس کے بعد مسانید کے کئی مجموعے مرتب کیے گئے مگر ان میں سے کسی کو بھی مسند احمد جیسی شہرت، مقبولیت نہیں ملی ۔ ۔ مسنداحمد کی اہمیت کی بنا پر ہر زمانہ کے علما نے اس کے ساتھ اعتنا کیا ہےاور یہ نصاب درس میں بھی شامل رہی ہے۔ بہت سے علماء نے مسند احمد کی احادیث کی شرح لکھی بعض نے اختصار کیا بعض نےاس کی غریب احادیث پر کام کیا۔بعض نے اس کے خصائص پر لکھا اوربعض نےاطراف الحدیث کا کام کیا ۔ مصر کے مشہور محدث احمد بن عبدالرحمن البنا الساعاتی نے الفتح الربانى بترتيب مسند الامام احمد بن حنبل الشيباني کے نام سے مسند احمد کی فقہی ترتیب لگائی اور بلوغ الامانى من اسرار الفتح الربانى کے نام سے مسند احمد پر علمی حواشی لکھے ۔اور شیخ شعیب الارناؤوط نے علماء محققین کی ایک جماعت کے ساتھ مل کر الموسوعة الحديثية کے نام سے مسند کی علمی تخریج او رحواشی مرتب کیے جوکہ بیروت سے 50 جلدوںمیں شائع ہوئے ہیں۔مسند احمد کی اہمیت وافادیت کے پیش نظر اسے اردو قالب میں بھی ڈھالا جاچکا ہے ۔ زیر تبصرہ کتاب’’امام احمد بن حنبل عہد وحیات ‘‘ مصر کے معروف مصنف کتب کثیرہ اور سوانح نگار شیخ محمد ابو زہرہ مصری کی عربی تصنیف ’’امام احمد حنبل حياته و عصر ه ‘‘ کا اردو ترجمہ ہےاس کتاب میں فاضل مصنف نے امام احمد بن حنبل کی حیات خدمات، مسلک وعقیدہ ،امام احمد بن حنبل کا منہج،بیان کرنے کے علاوہ فقہ حنبلی کی اہمیت، امام موصوف کا ائمہ ثلاثہ کے نظریات ومسالک سے اختلافات اور اس کے اسباب ، عہد حاضر میں حنبلی مذہب، سعودی حکومت او رحنبلی مذہب جیسے عنوانات کو تفصیل سے بیان کیا ہے ۔اس کتاب کا ترجمہ کرنے کی ذمہ داری جناب سید رئیس احمدجعفری اور سید نائب حسن نقوی امروہوی نے انجام دی ہے ۔(م۔ا)

عناوین

صفحہ نمبر

تعارف

25

پیش لفظ

27

مقدمہ

29

افتاحیہ

55

تمہید

57

باب (1)

 

حیات امام احمدبن حنبل

64

ولادت وفات

64

حسب نسب

65

آباءاجداد

66

ننھیال

67

امام شافعی سےمشاہبت

69

عادات وخصائل

69

عجیب وغیریب خصوصیات

72

باب (2)

 

مسلک ومنہاج

72

فقہ وحدیث میں ہم آہنگی

73

امام موصوف کےعہد کابغداد

75

امام موصوف کاسفر حجاز

75

سماع حدیث

76

ماں او ربیٹا

77

مصائب وآلام کاسامنا

79

خوداری

81

میلان طبع

81

تدوین حدیث

82

قوت حافظہ

83

فقہ حدیث

84

امام شافعی

85

باب (3)

 

علم وفقہ اوستنباط

86

اختلاف آراء

86

جامعہ فقہ وحدیث

87

امام احمد اورمعاصر علوم

87

فارسی ادب اوراما م احمد

88

سفر درسفر

89

کمی اور اس کاسبب

90

مسند تدریس اوراجرائے فتاوی

91

احتیاط اورستواری

91

سنت کی پیروی

91

آنحضرت ﷺ سےمشاہبت

92

شہرت عام کےمدارج

93

درس وتدریس اوراجرائے فتاوی

91

احتیاط اور استواری

91

سنت کی پیروی

91

آنحضرت ﷺ سےمشاہبت

92

شہرت عام کےمدارج

92

درس وتدریس اوراجرائے فتاوی

94

اوقات درس وتحدیث

95

چند خصوصیات

95

کاوش وتحقیق

96

امام موصوف کی مجلس کاماحول

96

مسند کی ترتیب

96

امام ابوحاکم رازی کی رائے

97

انداز وایت

97

فقہی فتاوی

98

عناصر عرب کااتصال

100

مامون وامین کی کشمکش

101

تخریبی کارورائیاں

101

بدعتیوں کابائیکاٹ

102

کیا عناتھا کیاپایا

103

باب (4)

 

آلامصائب کاآغاز شہنشاہیت مذہبی روب میں

105

مصاثب وآلام اوران کاپس منظر

107

مامون رشید کانظریہ خلق قرآن

107

خلق قرآن کےنظریات کاپہلامدعی

108

دوسر ا مدعی بشیر بن غیاث

109

ہارون رشید اورعقیدہ اعتزال

109

مامون رشیدکاعہد

109

عہد ظلم وجہد

110

اما م موصوف دربار خلافت میں

112

معتصم باللہ کاعہد حکومت

114

مامون کےفرامین نائب السلطنت کےنام

115

پہلافرمان

115

دوسرا فرمان

119

تیسرا خط

119

مامون کےفرمان کی تعمیل

124

بشیرین الولید سےپوچھ کگھ

124

علی بن ابو مقاتل سے سوال وجواب

125

ابوحسان زیادوی سےسوال جواب

126

اما م احمد بن حنبل نائب السلطنت کے حضور میں

128

مامون کاتیسراخط

131

اما م احمد کی منازل واقداد

136

مامون کےفرامین میں ابو داؤد اورکاہاتھ

138

شاہی احکامات

139

معتزلہ

140

مامون کےفرامین کاسیاسی جائز ہ

141

یوحنا دمشقی

142

قد م قرآن کےعقائد اوراس کے نتائج

143

ڈاکٹر ابو زہرہ اوراعتزل

144

حق اور تشدد

144

مامون کےبعد معتصم کا عہد

145

جلاوطنی

146

امام احمد کےدوسرے ساتھی

147

باب (5)

 

معاشرت اورمعشیت

151

امام احمد کاآزرقہ اورخانگی زندگی

152

امام موصوف کاتصور خودہی

153

آمدنی اوراملاک

154

دوسرے فدائع زندگی

155

کسب معاش

159

حکومت سے مالی احانت لینے سےانکار

161

اما م شافعی کی پیش کش

162

بے نیازی

163

مختلف المینال ائمہ مسلین

163

امام احمد اورامام ابوحنیفہ

164

امام محمد اورمتوکل

165

اولاسے قطع تعلق

167

باب (6)

 

علوم

171

امام احمد کے علوم آپ کے معاصرین کی نگاہوں میں

173

امام موصوف اورعلم حدیث

174

امام احمد پر عصر ی ماحول وفضا کےتاثرات

175

باب (7)

 

صفات عمیدہ

177

امام احمد کی ذات ونفسیات

177

قوت حافظہ

177

امام احمد کاطرہ امتیاز

178

پہلی خصوصیت

178

دوسری خصوصیت

178

تیسرا وصف

179

صبرو وشکر کی منزلیں

180

توکل علی اللہ

181

تزکیہ نفس اوردرجات ایمانی

183

نرمی قلب

184

تزکیہ عقل وعقیدات

186

امام احمد او رمتکلین

187

مامام احمد کاخلوص نیت

188

رعب جلال

181

باب (8)

 

امام احمد کےاساتذہ اورشیوخ

193

حافظ ہشیم کےمختصر حالات زندگی

194

امام شافعی کےحالات

196

باب (9)

 

دراسات علمی

199

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 66431
  • اس ہفتے کے قارئین 477312
  • اس ماہ کے قارئین 359104
  • کل قارئین107025866
  • کل کتب8802

موضوعاتی فہرست