#2364

مصنف : ڈاکٹر خالد علوی

مشاہدات : 55112

اسلام کا معاشرتی نظام

  • صفحات: 702
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 28080 (PKR)
(بدھ 25 فروری 2015ء) ناشر : الفیصل ناشران وتاجران کتب، لاہور

اسلام دینِ فطرت ہے ۔ اس نے انسان کےاجتماعی شعور کوملحوظ رکھا ہے ۔ اسلام انسانوں کے باہمی میل جول سے پیدا ہونے والی اجتماعیت کو نہ صرف تسلیم کرتا ہے ۔ بلکہ اس اجتماعیت کی نشو ونما میں معاونت کرتا ہے اوراسے ایسے فطری اصول دیتا ہے جن سے اجتماعیت کو تقو یت ملے۔ اوروہ اس کےلیے صالح بنیادیں فراہم کرت ہے اور ایسے عوامل کا قلع قمع کرتاہے جو اسے بگاڑ دیں یا محدود اور غیر مفید بنادیں ۔اور اسلام فرد کی انفرادیت کو بنیاد قرار دیتا ہے۔فرد اجتماعی زندگی کےلیے جو جمعیتیں بناتا ہے ۔اسلام اس کی حوصلہ افزائی اور ان کےلیے اصول وقوانین فراہم کرتا ہے ۔ اسلام کی پہلی اجتماعی اکائی اس کا خاندان ہےاس میں میاں بیوی، والدین،رشتہ دار ، ہمسائے اور پھر عام انسانی برادر شامل ہے ۔اسلام نے ان میں سے ہرایک کے متعلق تفصیلی احکام دئیے ہیں ۔اسلام کےمعاشرتی نظام کے کچھ بنیادی اصول اور خصوصیات ہیں جن پرسارا معاشرتی ڈھانچہ استوار ہے ۔اوراسلام کا دعویٰ ہے کہ انفرادی اور اجتماعی زندگی کےلیے جن اصولوں کی ضرورت تھی وہ اللہ تعالیٰ نے انسان کوسمجھائے اسے جس بنیادی فکر اور جس رہنمائی کی ضرورت تھی وہ رب العالمین نے مہیا کردی۔ انسانوں کا باہمی فکری اختلاف ان کا اپنا پیدا کردہ ہے ۔اللہ تعالیٰ نے انہیں فکری تشت نہیں دیا بلکہ فکری وحدت عطا کی تھی قرآن نے بڑے جامع الفاظ میں اسے بیان کیا ہے ۔كَانَ النَّاسُ أُمَّةً وَاحِدَةً فَبَعَثَ اللَّهُ النَّبِيِّينَ مُبَشِّرِينَ وَمُنْذِرِين(البقرۃ:213)’’سب آدمی ایک ہی طریقے پر تھے ۔پھر اللہ تعالیٰ نےپیغمبروں کوبھیجا جو انہیں خوشخبری سناتےاور ڈراتے تھے ۔‘‘ اسلام ایک ایسا معاشرہ چاہتاہے جس میں خیر وشر کےپیمانے متعین ہوں۔کیوں کہ جس معاشرےمیں باہمی خیر کے قیام اور شر کےمٹانے کی سعی نہیں ہوتی وہ بالآخر ہلاک ہوجاتا ہے ۔ لہذا اسلام نے سب سے پہلے ان امور کی نشاندہی کی جو معاشرے کےلیے مہلک ثابت ہوتے ہیں ۔ اور وہ گناہ بھی بتائے جو فرد اور جماعت کے ایمان کو ضائع کردیتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’اسلام کا معاشرتی نظام‘‘ڈاکٹر خالد علوی کی تصنیف ہے جس میں انہوں نے اسلام اور جدید معاشرتی نظریات کو بیان کرتے ہوئے اسلام کےان اصولوں کوبیان کیا ہے کہ جن اصولوں پر اسلام کامعاشرتی نظام قائم ہے۔ اور اپنی خصوصیات کی بدولت دنیا کے تمام معاشرتی نظاموں سےمختلف اور منفرد ہے ۔اسلام کامعاشرتی نظام خیر واصلاح ،طہارت وتقدس، ہمدردی وخیرخواہی اوراعتدال وتوازن پر قائم ہے ۔ اس نظام میں انسان کی انفرادی اور اجتماعی بہبود کاپورا انتطام موجود ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اسلامی معاشرت کے مطابق زندگی بسر کرنے کی تو فیق عطافرمائے۔آمین (م۔ا)

عناوین

 

صفحہ نمبر

نقش ثانی

 

xvii

کچھ اس کتاب کےبارے میں

 

Xxi

پیش لفظ

 

Xxiii

بنیادی تصورات

 

جدید عمرانیات ایک تعارف

 

3

آگسٹ کومٹے

 

5

جارج سمل

6

ایمل در خائیم

 

7

اٹانیت پر مبنی خود کشی

 

9

بحرانی خود کشی

 

10

عمومی جائزہ

 

13

ابن خلدون

 

15

علم المعاشرت کے امتیازات

 

19

مجموعی انسانی رویہ

 

20

تاریخ

 

21

انسانی رویوں کا خصوصی پہلو

 

22

معاشیات

 

22

سیاسیات

 

22

بشریات

 

23

معاشرتی حکمت عملی

 

24

علم المعاشرت کے چند نظریات

 

25

مارکسی نظریہ

 

26

معاشرتی تفاعل

 

27

نسلی منہاج

 

28

معاہدہ عمرانی

 

29

انسان کی معاشرت پسندی

 

33

اسلام اور اجتماعیت

 

34

معاشرتی ہئیت

 

40

معاشرتی تنظیم و ارتقاء

 

42

انسانی اجتماعیت کاارتقاء

 

44

عرب قبل ا زاسلام

 

45

بدوی

 

45

عرب معاشرت کی خصوصیات

 

46

رومی معاشرت

 

47

خصوصیات

 

47

ایرانی معاشرہ

 

48

عورت کی حیثیت

 

50

غلام

 

51

وحدت نسل انسانی

 

52

قیام خیر ور فع شر

 

54

امر بالمعروف ونہی عن المنکر

 

57

احساس ذمہ داری

 

61

شرف انسانیت

 

63

انسانی حیوانی جبتوں کا مجموعہ

 

66

انسان ایک مغلوب الشہوت حیوان

 

67

انسان احساس تفوق کا مجسمہ

 

69

مذہبی کاوشیں

 

72

انسان اور خدا

 

75

خدا کیا ہے ؟

 

75

انسان اور کائنات

 

80

مذہبی نقطہ نظر

 

83

بدھ مت کا تصور

 

84

انسان اور انسان

 

87

اسلام کا تصور انسان

 

89

انسان اور رب تعالیٰ

 

98

انسان اورکائنات

 

100

کائنات کی مقصدیت

 

103

تکوینی نظام

 

104

انسان اور انسان

 

107

عظمت انسان

 

110

غلط فہمی کا ازالہ

 

114

ثقافت

 

116

کلچر اور تمدن

 

119

کلچر کے عناصر ترکیبی

 

122

اسلامی ثقافت کی روح

 

124

وحدت ربانی

 

125

رسالت

 

127

جوابدہی کا تصور

 

131

عظمت انسان

 

133

مساوات انسانی

 

134

تقوی

 

136

خصوصیات

 

137

حصہ دوم

 

 

معاشرت ادارے

 

 

معاشرتی ادارات

 

139

آغاز و ارتقاء

 

141

اقسام

 

144

فرائض و فوائد

 

147

ساخت

 

148

خاندان

 

151

فرائض

 

153

عناصر ترکیبی

 

155

تربیت اولاد

 

156

خاندانی ہم آہنگی

 

157

عصر حاضر کا خاندان

 

158

اسلام کاادارہ از دواج

 

167

نکاح

 

168

دینی ضرورت

 

170

مقاصد نکاح

 

175

طلاق

 

182

طلاق کی حیثیت

 

182

طلاق دینے کا طریقہ

 

187

خلع

 

191

حقوق الزوجین

 

195

حفظ غیب

 

202

معاشی حقوق

 

205

تمدنی حقوق

 

208

آزادی

 

210

حقوق والدین

 

211

اخلاقی حقوق

 

218

اہمیت

 

223

بچے کی حیثیت

 

224

حق حیات

 

228

لڑکیوں کاقتل

 

230

حق تربیت

 

234

آداب سکھانا

 

236

حق میراث

 

237

روحانی تربیت

 

241

حسن سلوک

 

244

حقوق قرابت

 

246

مالی امداد

 

247

اہمیت

 

251

اخلاقی حقوق

 

253

مالی خدمت

 

255

شفعہ

 

258

خوراک لباس

 

262

مارنے کی ممانعت

 

264

مالی حقوق

 

266

شہادت کاحق

 

268

تعلیم کا حق

 

268

کمیونٹی

 

270

وسیع کمیونٹی

 

272

ابن خلدون

 

275

ریاست

 

276

ریاست کی حیثیت

 

281

اسلامی ریاست

 

284

نظام شوریٰ

 

287

شخص آزادی

 

293

غیر مسلم شہری

 

298

قانونی مساوات

 

290

معاشرتی مساوات

 

301

امت

 

304

امت مسلمہ کی تشکیل

 

309

نظریہ

 

310

رسالت محمدی

 

313

عالمی رسالت

 

316

اخلاقی بنیاد

 

324

نصب العین

 

324

انسانی وحدت ومساوات

 

328

اعتدال پر در امت

 

331

امت مسلمہ کی ذمہ داریاں

 

334

نیابت رسول

 

334

دعوت وتبلیغ

 

335

تزکیہ نفس

 

338

اقامت دین

 

343

قیام عدل

 

343

مارکیٹ

 

345

یومیہ مارکیٹ

 

346

عمومی مارکیٹ

 

347

بنک

 

348

مسابقت

 

349

معاشرتی استحکام

 

350

مارکیٹ کا اسلامی تصور

 

351

فاسد بیع

 

253

مسجد

 

355

مسجد کی اہمیت و فضیلت

 

356

آداب مسجد

 

362

مسجد کی صفائی

 

363

مسجد کا احترام

 

366

مسجد کی اقسام

 

367

مسجد کی حیثیت

 

368

مسجد سیاسی مرکز کی حیثیت سے

 

371

انتظام مساجد

 

375

مدرسہ

 

377

علم اور اس کی فضیلت

 

377

مدارس ابتدائیہ

 

385

فنی مدارس

 

386

اساتذہ کا مقام

 

386

متعلم کے فرائض

 

388

متعلم کے فرائض

 

392

نظریہ تعلیم

 

393

ابلاغ عامہ

 

397

آغاز وارتقاء

 

398

ذرائع ابلاغ کی اہمیت

 

404

اخبارات

 

406

رسائل ومجلات

 

407

الیکٹرانک میڈیا

 

408

فلم

 

409

کمپیوٹر ؍انٹر نیٹ

 

412

اسلامی نظریہ ابلاغ

 

414

نیکی کی اشاعت

 

416

صحیح معلومات کا ابلاغ

 

419

اخوت اسلامی کا فروغ

 

421

تفریح

 

428

تشہیر

 

430

جھوٹ اور مبالعہ آرائی

 

432

معاشرتی انتشار

 

434

مثبت اثرات

 

436

ٹیلیویژن کےبچوں پر اثرات

 

438

حصہ سوئم

 

 

جدید معاشرتی تعبیرات

 

 

جدید معاشرتی تعبیرات

 

443

معاشرتی تغیر

 

444

پسندیدہ معاشرتی تغیر

 

445

داخلی تغیر

 

445

خارجی تغیر

 

446

تاریخی جبریت

 

448

نظامی نظریات

 

448

اسلامی نقطہ نظر

 

450

ابتدائی سطح

 

450

ربانی اصول تغیر

 

452

اسلامی طریق تغیر

 

458

کلی تغیر

 

459

عورت کی معاشرتی حیثیت ۔ ایک تاریخی جائزہ

 

461

روم

 

463

یہودیت

 

465

عیسائیت

 

466

ہندومت

 

468

عرب قبل از اسلام

 

469

تحریک آزدی نسواں

 

480

برطانوی منظر

 

483

خاندان کا کردار

 

488

دیگر متبادلات

 

489

نسائیت کے مکاتب فکر

 

491

جنسی استحصال

 

493

مارکسی اور اشتراکی نسائیت

 

498

صنعتی اسباب

 

499

تحریک آزادی نسواں کی کامیابی

 

502

جنسی آوارگی

 

506

مردوں کے خلاف نفرت

 

506

اسلام میں حیثیت نسواں

 

510

عورت ماں کی حیثیت سے

 

515

تعلیم نسواں

 

523

عمدہ تربیت

 

527

اسلام اور نسلی امتیاز

 

531

نسل کی نسبی حقیقت

 

535

نسل ایک زیر نوعی حیثیت

 

538

زیر نوعی حیثیت اور معاشرتی ارتقاء

 

538

حیاتیاتی اختلاف

 

543

تعصب

 

546

نسل پرستی

 

547

وحدت نسل انسانی

 

549

اسلام اور اقلیتیں

 

555

جدید معاشرے اور اقلیتیں

 

556

اسلام اور نسلی اقلیتیں

 

560

اسلام او رمذہب اقلیتیں

 

562

معاہدین

 

573

مفتوحین

 

574

مرتدین

 

578

جزیہ

 

590

جزیہ کی شرائط

 

592

غیر مسلموں کی حقوق

 

598

عزت کی حفاظت

 

600

مال کی حفاظت

 

601

شخص معاملات

 

603

مذہبی آزادی

 

604

عام ملکی قانون

 

605

ملازمتیں

 

606

اسلام اور بنیادی انسانی حقوق

 

608

مقام انسانی کاتعین

 

611

شرف انسانیت

 

612

حقوق کی اہمیت

 

616

حقوق کی درجہ بندی

 

617

انسانی حقوق

 

618

شخصی آزادی کاحق

 

621

قانونی مساوات

 

623

معاشی مساوات

 

624

ذاتی ملکیت کاحق

 

626

آزادی اجتماع کاحق

 

627

اسلام اور عالمگیریت

 

630

عالمگیریت بستی

 

633

عالمگیریت کے نتائج

 

635

معاشی پالیسیاں

 

638

سیاسی غلامی

 

639

مذہبی و نسلی فسادات

 

640

معاشی اثرات

 

641

امت مسلمہ کا لائحہ عمل

 

642

روحانی لائحہ عمل

 

643

امت کے آفاقی تصور کا استحکام

 

643

اخلاقی قدروں کا استحکام

 

644

مادی لائحہ عمل

 

645

معیشت کا اپنا نظام

 

645

اشاریہ

 

647

مراجع ومصادر

 

697

 

 

 

 

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 16490
  • اس ہفتے کے قارئین 212658
  • اس ماہ کے قارئین 836366
  • کل قارئین112443694
  • کل کتب8872

موضوعاتی فہرست