خواتین کے امتیازی مسائل(3708#)
- تفصیلات
- اشاعت بتاریخ:جمعہ 23 اکتوبر 2015ء
- مشاہدات:2296
اللہ تعالی نے عورت کو معظم بنایا لیکن جاہل انسانوں نےاسے لہب ولعب کاکھلونا بنا دیا اس کی بدترین توہین کی اور اس پر ظلم وستم کی انتہا کردی تاریخ کے اوراق سے پتہ چلتاہے کہ ہر عہد میں عورت کیسے کیسے مصائب ومکروہات جھیلتی رہی اور کتنی بے دردی سے کیسی کیسی پستیوں میں پھینک دی گئی لیکن جب اسلام کا ابرِ رحمت برسا توعورت کی حیثیت یکدم بدل گئی ۔محسن انسانیت جناب رسول اللہ ﷺ نے انسانی سماج پر احسان ِعظیم فرمایا عورتوں کو ظلم ،بے حیائی ، رسوائی اور تباہی کے گڑھے سے نکالا انہیں تحفظ بخشا ان کے حقوق اجاگر کیے ماں،بہن، بیوی اور بیٹی کی حیثیت سےان کےفرائض بتلائے اورانہیں شمع خانہ بناکر عزت واحترام کی سب سےاونچی مسند پر فائز کردیااور عورت و مرد کے شرعی احکامات کو تفصیل سے بیان کردیا ۔اور چودہ صدیاں پہلے خاتم النبیین ﷺ نےعورتوں کے حقوق اوراحترام کے تحفظ کا جو چارٹر عطا، اس کےبغیر ہم ان کے سماجی اورمعاشرتی ربتے میں اضافہ نہیں کرسکتے۔ شریعت نے عورتوں کی صنفی اورمعاشرتی حیثیت کی مناسبت سےان کےجو امتیازی مسائل بیان کیے ہیں۔ ان میں بہت سے حکمتیں اور فوائد شامل ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’خواتین کے امتیازی مسائل‘‘ممتاز دینی مفکر مفسر قرآن محترم حافظ صلاح الدین یوسف﷾ کی تصنیف ہے۔عبادت، وراثت، شہادت اور نکاح وطلاق کے علاوہ دیگر مسائل پر عورتوں کےامتیازی حقوق کےسلسلے یہ بلند پایہ تحقیقی کتاب ہے۔ یہ کتاب ایک طرف اسلام کےمعاشرتی نظام میں عورت کی اہمیت اورعظمت پر روشنی ڈالتی ہے اوردوسری طرف ان کےمسائل پر شریعت کی حکمت وافادیت بھی واضح کرتی ہے۔ اس کےبرعکس مغربی تہذیب نے عورت کو جس طرح رُسوا کیا ہے وہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ۔ ہم سب کی فلاح اسلام کےدامن میں ہے ہمیں مغربی تہذیب کو یکسر خیر باد کہہ دینا چاہیے اوراسلام کی فلاحی تعلیمات کےمطابق زندگی بسر کرنی چاہیے۔ یہ کتاب اسی دعوت کی آئینہ دار ہے ۔اس کے مطالعہ وعمل سے ہماری محترم خواتین تعظیم وتکریم کی اونچی سے اونچی مسند پر فائز ہوسکتی ہیں ۔یہ کتاب اگرچہ پہلے بھی ویب سائٹ پر موجود تھی ۔لیکن اس ایڈیشن میں حافظ صاحب نے مزید اضافہ جات کیے ہیں اس لیے اسے بھی پبلش کردیا گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ حافظ کو صحت وعافیت سے نوازے اوران کی تحقیقی وتصنیفی، صحافتی اوردعوتی خدمات کو شرفِ قبولیت بخشے (آمین)( م۔ا)
عناوین |
صفحہ نمبر |
عرض ناشر |
18 |
عرض مؤلف |
22 |
اسلام میں عورت کا مقام (مقدمہ) |
25 |
عورت کے شرف و وقار کے تحفظ کے لیے اسلامی تعلیمات کا خلاصہ |
25 |
شادی سے قبل اور شادی کے بعد |
33 |
مرد اور عورت کے دائرہ کار کا اختلاف |
36 |
مرد اور عورت کے درمیان چند بنیادی فرق |
39 |
معاشی کفالت کا ذمے دار اور خاندان کا سربراہ |
39 |
عورت کے لیے پردے کا حکم |
40 |
وراثت میں عورت کا نصف حصہ |
45 |
مرد کو ایک سے زیادہ چار تک شادی کرنے کی اجازت |
46 |
مرد کا حق طلاق اور اس کی حکمت |
46 |
مسئلہ شہادت نسواں اور مرد و عورت کے درمیان فرق و اختلاف کی تین صورتیں |
50 |
عورت، خانگی اور امور اور پرورش اولاد کی ذمہ دار |
53 |
تربیت اولاد میں عورت کا کردار |
53 |
عورت کے لیے پردے کا وجوب اور اس کے احکام و اداب |
57 |
پردے کا حکم اور مردوں سے اختلاط کی ممانعت |
57 |
بے پردگی پر سخت وعید اور اس کی مختلف شکلیں |
58 |
تشریح و توضیح |
59 |
حدیث میں وارد سخت وعید کی مصداق عورتیں |
61 |
شادی بیاہ میں ویڈیو اور حسن و جمال کی نمائش کی وبا |
61 |
پردے کا حکم اور اس کے آداب |
62 |
کن کن لوگوں سے پردہ ضروری اور اختلاط (میل جول) منع ہے |
63 |
محارم کی وضاحت جن سے پردہ ضروری نہیں |
67 |
مثالی مسلمان عورت کی صفات |
67 |
عورت کے لیے اختیار کرنے والے اہم کام |
68 |
وہ کام جن سے اجتناب کرنا عورت کے لیے ضروری ہے |
69 |
عورت اور تعلیم؟ |
71 |
لاکھوں بے روزگار مردوں کی موجودگی میں عورتوں کی ملازمت کا کوئی جواز نہیں |
72 |
عورت اور ملازمت |
74 |
خاوند کی ناشکری، ایک بڑا جرم اور اس کا نبوی حل |
79 |
رہن سہن میں ناز و نعمت کی بجائے تواضع اور سادگی پسندیدہ ہے |
83 |
خواتین کی تعلیم اور ملازمت کا مسئلہ |
88 |
قوم کی نصف آبادی بیکار افسانہ یا حقیقت |
92 |
عورت اور سیاست؟ |
96 |
ضلعی حکومتوں کے نئے نظام میں عورتوں کی نمائندگی |
102 |
ایک اور شوق فضول اور مغرب زدگی کا شاخسانہ |
102 |
مسلمان خواتین کے حل طلب ضروری مسائل کی ایک فہرست |
103 |
عورت اور اس کی سربارہی |
108 |
ہم شرمندہ ہیں |
111 |
سیاست میں عورت کا کردار |
114 |
جنگ جمل میں حضرت عائشہؓ کے کردار سے استدلال |
115 |
قرآن کریم میں ملکہ بلقیس کے ذکر سے استدلال |
118 |
قرآن کریم سے ملوکیت کا جواز ہی نہیں، استحسان ثابت ہے |
121 |
قرآن کریم میں عورت کی سربراہی کے عدم جواز کے دلائل |
123 |
فارس کی حکمران عورت کا نام بوران دخت بنت کسریٰ ہے |
124 |
مولانا مودوی مرحوم کے سیاسی موقف سے استدلال |
126 |
ایک اور عبرت آموز اور دلچسپ لطیفہ |
128 |
ایک باخبر صحافی کی طف سے توضیح مزید |
129 |