#384

مصنف : علامہ عبد الرحمن ابن خلدون

مشاہدات : 56660

مقدمہ ابن خلدون حصہ اول

  • صفحات: 339
  • یونیکوڈ کنورژن کا خرچہ: 13560 (PKR)
(جمعرات 16 جنوری 2014ء) ناشر : نفیس اکیڈمی کراچی

مؤرخین کی جانب سے تاریخ اسلام پر متعدد کتب سامنے آ چکی ہیں لیکن ایسی کتب معدودے چند ہی ہیں جن میں ایسے اصولوں کی وضاحت کی گئی ہو جن کی روشنی میں معلوم کیا جا سکے کہ بیان کردہ تاریخی واقعات کا تعلق واقعی حقیقت کے ساتھ ہے۔ علامہ ابن خلدون نے تاریخ اسلام پر ’کتاب العبر و دیوان المبتداء والجز فی ایام العرب والعجم والبریر‘ کے نام سے ایک شاندار کتاب لکھی اور اس کے ایک حصے میں وہ اصول اور آئین بتائے جن کے مطابق تاریخی حقائق کو پرکھا جا سکے۔ انہی اصول وقوانین کا اردو قالب ’مقدمہ ابن خلدون‘ کے نام سے آپ کے سامنے ہے۔ کتاب کے رواں دواں ترجمے کےلیے علامہ رحمانی کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ مقدمے کی تقسیم چھ ابواب اور دو جلدوں میں کی گئی ہے۔ دونوں جلدیں تین، تین ابواب پر محیط ہیں۔ پہلے باب میں زمین اور اس کے شہروں کی آبادی، تمول و افلاس کی وجہ سے آبادی کے حالات میں اختلاف اور ان کے آثار سے بحث کی گئی ہے۔ دوسرے باب میں بدوی آبادی اوروحشی قبائل و اقوام پر روشنی ڈالی گئی ہے۔ تیسرے باب میں دول عامہ، ملک، خلافت اور سلطانی مراتب کو قلمبند کرتے ہوئے کسی بھی سلطنت کےعروج و زوال کے اسباب واضح کیے گئے ہیں۔ چوتھے باب میں شہروں، مختلف آبادیوں اور ان کے تمدن کو واضح کیا گیا ہے نیز مساجد اور مکانوں کی تعمیر سے بھی بحث کی گئی ہے۔ پانچواں باب معاش و کسب و صنائع پر مشتمل ہے تو چھٹا اور آخری باب علوم اور ان کی اقسام، تعلیم اور اس کے طریقوں اور مختلف صورتوں پر مشتمل ہے۔

عناوین(حصہ اوّل)

 

صفحہ نمبر

فن عمرانیات کا بانی از محمد اقبال سلیم گاہندری

 

3

ابن خلدون 137ء تا 808ء

 

23

از محمد لطفی جمعہ- ترجمہ میر ولی الدین

 

 

ابن خلدون کی تالیفات

 

25

مقدمہ ابن خلدون پر ایک نظر

 

26

تاریخ ابن خلدون پر ایک نظر

 

27

ابن خلدون کے شخصی حالات

 

28

ابن خلدون کا فلسفہ اجتماع

 

 

ابن خلدون اور میکاولی

 

35

کتاب الامیر اور مقدمہ ابن خلدون

 

36

ابن خلدون او رمیکاولی کے درمیان نمایاں مشابہتیں

 

 

ابن خلدون اور میکاولی کے درمیان نمایاں اختلافات

 

37

ابن خلدون کے اسلوب کی توضیح

 

41

ابن خلدون پر ریسرچ

 

47

از ڈاکٹر بشارت علی ، پی ایچ ڈی

 

 

روزن تھال اور دیگر مستشرقین

 

48

عمرانیات کی تاریخ

 

50

ابن خلدون کی عمرانیات کے مآخذ

 

53

خلدونیات یا ابن خلدون کی عمرانیات کی ہمہ گیری

 

58

زمان- مکاں- علت

 

58

خلدونیات کی بنیادیں

 

59

معاشرتی قوتیں

 

61

نظامہائے معاشرت

 

63

عمرانیات معنی، عمرانیات روحانیت

 

64

معاشرے کے روحانی عوامل

 

65

علم عمرانیات کی ضرورت اور واجبیت

 

66

عمرانیات کے قوانین و مظاہر

 

67

نظام اجتماعی

 

71

منظم معاشرہ

 

78

معاشرتی اور نفسی قوتیں

 

79

نظم اجتماعی

 

80

معاشرتی حوالیات

 

83

حرکی عمرانیات

 

86

عروج و زوال امم یا معاشرتی نظام

 

88

عمرانیاتی منہاج تحقیق

 

90

اسلامی عمرانیات کے تاریخی عوامل

 

92

خاتمہ کلام

 

105

حمدوثناء

 

111

رحمت عالم ﷺ پر درود شریف

 

 

تاریخ کی اہمیت

 

 

مؤرخین پر تنقیدی نگاہ

 

112

صحیح مؤرخین گنتی کے ہیں

 

112

مسعودی اور واقدی کے بارے میں رائے

 

 

مقلد مؤرخین

 

113

اختصار نویس مؤرخین

 

 

مصنف (ابن خلدون) کا تاریخی پر ایک کتاب لکھنے کا ارادہ

 

114

ترتیب تاریخ کی کیفیات و خصوصیات

 

 

کتاب العبر و دیوان المبتداء والخبر کی وجہ تسمیہ

 

115

سلطان عبدالعزیز کوبطور ہدیہ کے ایک نسخہ دیا گیا

 

 

سلطان موصوف کے محامد و اوصاف

 

116

آل مرین کی تعریف

 

 

مقدمہ

 

117

تاریخ کی فضیلت، مذاہب تاریخ کی تحقیق، مؤرخین کی غلطیوں کی طرف اشارات اور اسباب اغلاط پر سرسری نگاہ

 

 

تاریخ کی فضیلت

 

 

تاریخ میں غلطیوں کے اسباب و علل

 

 

تاریخی اغلاط کی چند مثالیں- پہلی مثال

 

 

ایک وہم کا جواب

 

118

لوگ عموماً کس چیز کی تعداد بڑھا چڑھا کر بتایا کرتے ہیں

 

119

تبابعہ کے بارے میں ایک غلط خبر (دوسری مثال)

 

 

اسعد ابوکرب کے بارے میں ایک غلط واقعہ

 

120

ارم کی تحقیق

 

121

ارم کےسلسلے میں مفسرین کی غلطی کی وجہ

 

122

برامکہ پر رشید کے عتاب کا ایک غلط سبب

 

122

برامکہ کے زوال کا اصل سبب

 

123

برامکہ کے زوال کا سب سے بڑا سبب شاہی غیرت ہے

 

125

رشید پرایک سنگین الزام

 

 

رشید عالم اور سادہ مزاج سلطان تھا

 

126

علم دین میں سلطان منصور کا مقام

 

 

منصور کا تقوی

 

 

عہد جاہلیت میں شرفاء عرب کا شراب سے اجتناب

 

 

رشید کا شراب سے اجتناب

 

127

رشید نبیذ پیتا تھا

 

 

خلفائے بنوامیہ اور خلفائے عباسیہ کے تقوے کی ایک مثال

 

 

مامون اور قاضی یحیی بن اکثم پر اتہام

 

128

مامون اور ابن اکثم کی دیانت

 

 

یحییت بن اکثم اونچے طبقہ کے محدث تھے

 

 

قاضی موصوف پرایک سنگین الزام

 

 

اس الزام کا سبب

 

129

حدیث زنبیل

 

 

واہیات حکایتوں کے گھڑنے کا سبب

 

 

ابن خلدون کی ایک شہزادے کو نصیحت

 

130

کیاخلفائے عبید ئیین اہل بیت سے خارج ہیں

 

 

جھوٹوں کی پول جلد ہی کھل جاتی ہے

 

131

قاضی ابوبکر باقلانی عبیدئیین کو سید نہین مانتے تھے

 

 

شیعہ حضرات کے روپوش ہونے کا سبب

 

132

عبیداللہ کے صحیح النسب ہونے کی شہادت

 

 

حکومت کی طرف سے اہل بیت سے نسب سے نسب ملانا منع ہے

 

 

ادریس کے نسب میں طعن

 

133

ادریس کے نسب میں طعن کا سبب

 

 

قتل ادریس اکبر اور اس کی تحریک کو دبانے کی ناکام کوشش

 

134

خلافت پر عجمیوں کا تسلط اور خلیفہ کی بے بسی

 

 

جھوٹی اور اڑائی ہوئی افواہوں کی تفصیلی وجہ

 

135

ادارسہ کے نسب کی شہرت

 

 

امام مہدی پر طعن

 

136

امام مہدی کی شخصیت

 

 

امام مہدی کی طرف سے صفائی

 

137

ایک شبہ کا ازالہ

 

 

مغالطوں پر تفیلی وشنی ڈالنی ضروری تھی

 

 

تاریخ خواص کا فن ہے عوام کا نہیں

 

 

ایک غیر شعوری غلطی

 

138

ہر زمانے میں اقوام کے حالات مختلف ہوتے ہیں

 

 

حالات و عادات کے بدل جانے کے اسباب

 

139

قیاس و نقل میں غلطی کا امکان

 

 

قیاس کی غلطی کی ایک مثال

 

 

آغاز اسلام میں علم کی حیثیت او رپہلی مثال

 

 

دوسری مثال

 

140

اہل اندلس کی کوتاہ نظری

 

 

تیسری مثال

 

141

سابق زمانے میں عہدہ قضا کس کو ملتا تھا؟

 

141

آج کل کے مؤرخین کے اغراض و مقاصد

 

 

ایک نہایت اہم فائدہ

 

142

آٹھویں صدی کے آکر میں مغرب کے حالات   میں تبدیلی

 

 

آٹھویں صدی کے وسط میں مہلک طاعون کی وبا

 

 

حالات دنیا میں انقلاب سے لوگوں میں تبدیلی رونما ہوجاتی ہے

 

 

مسعودی سیاح تھا اس لئے اس نے دنیا کے حالات لکھے

 

143

غیر عربی زبانوں کے حروف تہجی کا بیان

 

 

دنیا کی قومیں حرفوں کے ادا کرنے میں یکساں نہیں

 

 

عربی میں حروف تہجی 28 ہیں

 

144

غیر عربی زبان کا کلمہ کس طرح لکھا جائے

 

 

ہم نے عجمی حروف کس طرح لکھے

 

 

پہلی کتاب

 

145

دنیا کی آبادی کی طبیعت، اس پر طاری ہونے والے اثرات جیسے دیہاتیت، شہریت، غلبہ و تسلط، کسب و معاش اور علوم و صنائع وغیرہ

 

 

تاریخ کی حقیقت

 

 

تاریخ میں جھوٹ اور سچ کا احتمال

 

 

تاریخی غلطی کے اسباب

 

 

خبروں کی جانچ کا ایک معیاری قاعدہ

 

146

بہت سی محال خبریں مان لی جاتی ہیں

 

 

اسکندریہ کے بارے میں ایک محال خبر

 

 

حمام میں غسل کرنے والوں اور گہری کانوں میں اترنے والوں کی موت کی وجہ

 

147

مسعودی کی دوسری بعید از عقل حکایت

 

 

بکری کی بعید از عقل ایک حکایت

 

 

مسعودی کی تیسری بعید از عقل حکایت

 

 

خبروں کی صحت کا معیار

 

148

کتاب اوّل کی غرض و غایت

 

 

تاریخ کی ایک نئی غرض و غایت کا سراغ

 

 

ہمیں صرف ایک قوم کے علوم ملے ہیں

 

149

ہر حقیقت میں مستقل علم کی حیثیت حاصل کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے

 

 

س علم کے بعض مسائل سے حکماء علوم میں استدلال کیا کرتے ہیں

 

 

اس علم کے حکماء کے مختلف جملوں میں چند مسائل

 

150

موضوع سیاست پر ارسطو کی ایک کتاب

 

 

ارسطو کے آٹھ کلمے اور ابن مقفع کے سیاسی مسائل ہماری کتاب میں مدلل ہیں

 

 

سراج الملکوک پر تنقید

 

151

بشری خواص جن سے انسان حیوان سے ممتاز ہوتا ہے

 

 

معاشرہ کی قسمیں

 

152

معاشرہ میں انسان کو پیش آنے والے عوارض چھ ہیں

 

 

پہلی کتاب کی پہلی فصل

 

153

اجمالی طور پر انسانی آبادی کا ذکرتین مقدمے(پہلا مقدمہ) آبادی اور معاشرہ کی ضرورت

 

 

انسانی بقاء کے لئے اجتماع ضروری ہے

 

 

اجتماع کے سلسلے میں مزید وضاحت

 

 

برکات تعاون

 

154

معاشرے کے لئے پنچ کا ہونا لازمی ہے

 

 

بادشاہت ایک انسانی خاصہ ہے

 

 

بعض جانوروں میں بھی رئیس ہوتے ہیں

 

 

نبوت کی ایک عقلی دلیل

 

155

نبوت کی عقلی دلیل کی تردید

 

 

دوسرا مقدمہ

 

156

تجزیہ آبادی اور آبادی کے بعض درختوں، نہروں اور اقلیموں کی طرف اشارات

 

 

زمین گول ہے

 

 

زمین کا نصف حصہ کھلا ہوا ہے

 

 

زمین کاکتنا حصہ آباد ہے

 

 

ربع مسکون کے سات حصے یا ہفت اقالیم

 

 

خط استوا، دائرہ منطقہ البروج اور دائرہ معدل النہار

 

 

ہر اقلیم کے دس حصے ہیں

 

157

بحیرہ روم

 

 

خلیج قسطنطنیہ

 

 

خلیج بنادقہ

 

158

بحر چین، بحر ہند، بحر حبشہ

 

 

بحرقلزم او رنہر سوئز

 

 

خلیج اخضر یا بحر فارس

 

 

جزئرہ عرب بحر قلزم اور بحر فارس میں گھرا ہوا ہے

 

 

جزیرہ عرب کا رقبہ

 

159

بحر جرجان و طبرستان

 

 

معمورہ عالم کے دریا

 

 

دریائے نیل

 

 

دریائے فرات

 

 

دریائے دجلہ

 

 

دریائے جیحوں

 

160

دوسرے مقدمے کا تتمہ

 

161

زمین کا شمالی چوتھائی حصہ جنوبی چوتھائی حصہ کی نسبت کیوں زیادہ آباد ہے؟ اس کے علل و اسباب کا ذکر

 

 

پہلی اور دوسری اقلیم میں آبادی کم ہے

 

 

جنوبی حصہ غیر آباد ہے

 

 

46 درجے سے لے کر 90 درجے تک آبادی نہیں

 

162

مذکورہ بالا جغرافیہ پر سیر حاصل تبصرہ

 

164

پہلی اقلیم

 

 

دوسری اقلیم

 

 

تیسری اقلیم

 

 

عرض بلد کی تعریف

 

 

پہلی اقلیم کی وضاحت

 

165

پہلی اقلیم کا اوّل جزء

 

 

پہلی اقلیم کا تیسرا جزء

 

166

پہلی اقلیم کا پانچواں جزء

 

167

پہلی اقلیم کا چھٹا جزء

 

 

دوسری اقلیم کا پہلا اور دوسرا جزء

 

168

دوسری اقلیم کا تیسرا اور چوتھا جزء

 

 

دوسری اقلیم کا پانچواں جزء

 

169

دوسری اقلیم کا چھٹا جزء

 

 

دوسری اقلیم کا ساتواں جزء

 

 

دوسری اقلیم کا نواں اور دسواں جزء

 

 

تیسری اقلیم اور اس کا پہلا جزء

 

 

تیسری اقلیم اور اس کا دوسرا جزء

 

170

تیسری اقلیم کا تیسرا جزء

 

171

تیسری اقلیم کا چوتھا جزء

 

 

تیسری اقلیم کا پانچواں جزء

 

 

تیسری اقلیم کا چھٹا جزء

 

172

تیسری اقلیم کا ساتواں جزء

 

173

تیسری اقلیم کا آٹھواں جزء

 

 

تیسری اقلیم کانواں جزء

 

174

تیسری اقلیم کا دسواں جزء

 

 

چوتھی اقلیم کا پہلا جزء

 

175

چوتھی اقلیم کا دوسرا جزء

 

176

چوتھی اقلیم کا تیسرا جزء

 

 

چوتھی اقلیم کا چوتھا جزء

 

 

چوتھی اقلیم کا پانچواں جزء

 

 

چوتھی اقلیم کا چھٹا جزء

 

178

چوتھی اقلیم کا ساتواں جزء

 

179

چوتھی اقلیم کا آٹھواں جزء

 

179

چوتھی اقلیم کا نواں اور دسواں جزء

 

180

کوہ قاف

 

 

پانچویں اقلیم اور اس کا پہلا جزء

 

 

پانچویں اقلیم کا دوسرا جزء

 

181

پانچویں اقلیم کا تیسرا جزء

 

 

پانچویں اقلیم کا چوتھا جزء

 

182

پانچویں اقلیم کا پانچواں جزء

 

 

پانچویں اقلیم کا چھٹا جزء

 

183

پانچویں اقلیم کا ساتواں جزء

 

 

پانچویں اقلیم کا آٹھواں جزء

 

184

پانچویں اقلیم کا نواں جزء

 

 

پانچویں اقلیم کا دسواں جزء

 

 

چھٹی اقلیم اور اس کا پہلا جزء

 

185

چھٹی اقلیم کا دوسرا جزء

 

 

چھٹی اقلیم کا تیسرا جزء

 

 

چھٹی اقلیم کا چوتھا جزء

 

 

چھٹی اقلیم کا پانچواں جزء186

 

186

چھٹی اقلیم کا ساتواں جزء

 

 

چھٹی اقلیم کا آٹھواں جزء

 

 

چھٹی اقلیم کا نواں جزء

 

187

چھٹی اقلیم کا دسواں جزء

 

 

ساتویں اقلیم کا پہلا جزء

 

 

ساتویں اقلیم کا دوسرا جزء

 

 

ساتویں اقلیم کا تیسرا جزء

 

188

ساتویں اقلیم کا چوتھا جزء

 

 

ساتویں اقلیم کا پانچواں جزء

 

 

ساتویں اقلیم کا چھٹا جزء

 

 

ساتویں اقلیم کا ساتواں جزء

 

 

ساتویں اقلیم کا آٹھواں جزء

 

189

ساتویں اقلیم کا نواں جزء

 

 

ساتویں اقلیم کا دسواں جزء

 

 

تیسرا مقدمہ

 

 

اقالیم معتدلہ اور غیر معتدلہ انسانی رنگ پر آب و ہوا کے اثرات او ران کے اکثر حالات پر آب و ہوا کی تاثیر

 

 

تیسری چوتھی اور پانچویں اقلیمیں معتدل ہیں

 

 

انبیائے کرام ( ؑ ) معتدل لوگوں ہی میں بھیجے جاتے ہیں

 

190

غیر متدل اقلیموں کے باشندے نیم وحشی ہوتے ہیں

 

 

ان کے وحشی ہونےکا سبب

 

191

ایک شبہ کا جواب

 

 

اہل نسب کی ایک غلطی کی طرف تنبیہ

 

 

حرارت و برودت کے طبعی خواص

 

 

حبشی، زنگی اور سوڈانی میں فرق

 

192

زنگیوں کی طرح شمالی باشندوں کا رنگ کے اعتبار سے نام نہیں رکھا گیا

 

 

نبوتیں کن قوموں میں آئیں؟

 

193

چوتھا مقدمہ

 

194

انسانی اخلاق پر آب و ہوا کے اثرات

 

 

مسرت کی حقیقت

 

 

مسعودی کا بتایا ہوا سبب غلط ہے

 

195

پانچواں مقدمہ

 

 

گرانی اور ارزانی سے آبادی میں تغیرات اور ان کے انسانی اجسام و اخلاق پر اثرات

 

 

اقالیم معتدلہ کے باشندوں میں اقتصادی اختلاف

 

 

تنگ حال لوگ اخلاق اور صحت میں خوش حال لوگوں سےبہتر ہوتے ہیں

 

196

اور بہتری کا سبب آرام کی زندگی کےاثرات اور ان کا سبب

 

197

اطباء کے ایک وہم کا ازالہ

 

198

بھوک سے بدن کی اصلاح ہوتی ہے

 

 

غذاؤں کے اثرات کےسلسلے میں مرغی پر تجربہ

 

199

چھٹا مقدمہ

 

 

فطرت کی یا ریاضت کی مدد سے ادراک کرنے والوں کی قسمیں اور ابتدائے وحی و خواب پر گفتگو

 

 

انبیاء کی خبریں حق و صداقت پر مبنی ہوتی ہیں

 

 

وحی کی کیفیت

 

200

دیوانگی کے الزام کی وجہ

 

 

انبیائے کرام کی پہچان

 

 

رحمت عالم ﷺ کے بچپن کا ایک واقعہ

 

 

آپ ﷺ کمسنی کا دوسرا واقعہ

 

 

وحی کی پہچان

 

201

نبی کی دوسری پہچان

 

 

ہرقل (شاہ روم) کی تصدیق کہ آپ ﷺ نبی ہیں

 

 

نبی کی تیسری پہچان

 

 

نبی کی چوتھی پہچان

 

202

معجزوں کی تعریف

 

 

معجزوں کے وقوع کیفیت میں اختلاف

 

 

معجزوں اور سحر و کرامات میں فرق

 

 

اس سلسلے میں ابواسحق کے قول کی تاویل

 

 

کیا خوارق کا صدور جھوٹے شخص سے بھی ممکن ہے؟

 

 

معجزات کےسلسلے میں حکماء کا مذہب

 

203

حکماء کے نزدیک سحر و معجزے میں فرق

 

 

حکماء کے نزدیک سحر اور کرامات میں فرق

 

 

سب سے بڑا معجزہ قرآن پاک ہے

 

 

حقیقت نبوت، حقیقت کہانت، حقیقت خواب،حقیقت عرافتہ اور دیگر غیبی علوم کی حقیقتیں

 

204

حقیقت نبوت

 

 

نفس کے آثار نفس کے وجود کی دلیل ہیں

 

205

قوائے مدرکہ میں ترتیب و نظم

 

 

ادراکات کے لئے نفس کی دائمی حرکت

 

206

بحیثیت کمال و نقص نفس کی تین قسمیں ہیں

 

 

علماء اور اولیاء کا درجہ

 

 

انبیائے کرام کا درجہ

 

207

وحی کی کیفیت

 

 

وحی میں بھنبھناہٹ ان انبیاء کا درجہ ہے جو رسول نہیں

 

 

پہلی قسم کی وحی سخت کیوں ہے

 

208

ایک لطیف نکتہ کی طرف اشارہ

 

 

وحی کی ہر صورت میں تکلیف پائی جاتی ہے

 

 

تکلیف کا سبب

 

 

لفظ غط کامفہوم

 

 

مکہ معظمہ میں چھوٹی چھوٹی سورتیں کیوں اتریں

 

209

کاہن

 

 

کاہنوں کا سب سے اونچا طبقہ

 

210

مسجع کلام والی کہانت کیوں اونچی ہے؟

 

 

کیا کہانت عہد رسالت کے بعد ختم ہوگئی؟

 

 

اس سلسلے میں بعض حکماء کی رائے

 

211

خواب

 

 

خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہے

 

212

بعض علماء کی توجیہ پر تنقید

 

 

مبشرات کیا ہیں؟

 

 

نیند سے حواس کے حجاب اُٹھ جانے کی وجہ

 

213

نفس کے ادراکات دو قسم کے ہیں

 

 

پریشان خواب کیا ہیں

 

214

خواب تین قسم کے ہوتے ہیں

 

 

خواب کے اسباب

 

 

خواب میں کوئی بات معلوم کرنے کا عمل

 

 

اس سلسلہ میں ایک شخص کا واقعہ

 

215

عراف وغیرہ کا ذکر

 

 

اس کی وضاحت کہ نفس غیب کے لئے کس طرح مستعد رہتا ہے

 

 

انواع کہانت

 

216

شگون یا فال کا ذکر

 

217

دیوانوں کا ذکر

 

 

قیافہ شناسوں کا ذکر

 

 

نیم بیداری اور نیم خواب کی حالت میں ادراکا

 

218

سر اُڑانے کے بعد بعض مقتول غیب کی بات بتا دیتے ہیں

 

219

ایک جادو کا عمل

 

 

جوگیوں کا ذکر

 

 

صوفیہ کا ذکر

 

 

صوفیہ کا کشف

 

220

کشف یا فراست کی تعریف

 

 

حضرت عمر ؓمحدث ( صاحب کرامات) تھے

 

 

حضرت عمر ؓکی ایک کرامت کاذکر

 

 

صدیق اکبر ؓکی ایک کرامت

 

 

فرقہ بہا لیل کا ذکر

 

221

علم نجوم

 

 

علم رمل

 

222

کیا علم رمل حضرت ادریس ؑ کی ایجاد ہے؟

 

 

علم رمل پر تنقید

 

223

غیب دانوں کی فطرت کی نشانی

 

 

حساب نیم کی وضاحت

 

224

تقسیم کا ایک مخصوص اور مختصر قاعدہ

 

 

زائچہ عالم

 

225

زائچہ عالم وغیرہ سے ایک شعر کے ذریعہ استخراج

 

 

جواب

 

226

زائچہ سے منظوم جواب نکل آنے کا سبب

 

227

ایک شبہ کا ازالہ

 

 

استخراج جواب کی ایک نظیر

 

 

اس کتاب کی دیگر جلدیں

اس مصنف کی دیگر تصانیف

اس ناشر کی دیگر مطبوعات

فیس بک تبصرے

ایڈ وانس سرچ

اعدادو شمار

  • آج کے قارئین 10225
  • اس ہفتے کے قارئین 375511
  • اس ماہ کے قارئین 375511
  • کل قارئین111982839
  • کل کتب8872

موضوعاتی فہرست