صیہونیت یہودیوں کی عالمگیر تحریک ہے جس کا مقصد شام اور حجاز وغیرہ کے علاقوں پر یہودی تسلط کوقائم کرنا ہے ۔ صہیونیت کی تاریخ تقریبا چار ہزارسا ل پر محیط ہے ۔ قرآن مجید میں صہیونیت کے کردار او رخدوخال پر بڑی تفصیلی گفتگو موجود ہے پہلے پارے میں مسلسل دس رکوعوں میں اسی خاص انسانی گروہ کے طرز عمل اور منفی رویوں پر روشنی ڈالی گئی ہے ۔زیر نظرکتا ب''صہیونیت قرآن مجید کے آئینے میں'' انجینئر مختار فاروقی صاحب کی صہیونیت کے تعارف پر ایک اہم تصنیف ہے جس میں فاضل مؤلف نے قرآن وحدیث کی روشنی میں صہیونیت کے کردار پر روشنی ڈالی ہے تاکہ مسلمان اس مغضوب علیہم گروہ کوپہچان سکیں اور اس سے نبرد آزما ہو کر اللہ تعالی کے ہاں سرخرو ہوسکیں ۔ اللہ تعالی فاضل مؤلف کی اس کاوش کو قبول فرمائے (آمین)(م۔ا)
یہودی جوقرآن مقدس کی روسے مغضوب علیہم ہیں ،پوری دنیاکواپنے زیرتسلط لاناچاہتے ہیں ۔اس مقصدکے لیے وہ بہت عرصے سے جدوجہدمیں مصروف ہیں۔اس ضمن میں انہوں نے فری میسن کے نام سے ایک صیہونی تنظیم قائم کی ہے جوانتہائی خفیہ طریقے سے ان کےمفادات کےلیے کام کرتی ہے ۔اس کے اراکین بڑے بڑے افرادوامراوحکام ہوتے ہیں۔اس کے علاوہ اقوام متحدہ کے ذریعے بھی صیہونی اپنااثرورسوخ بڑھارہے ہیں۔اس کااندازہ اس سے لگایاجاسکتاہے کہ اقوام متحدہ کے دس انتہائی اہم اداروں میں ان کے اہم ترین عہدوں پر73یہودی فائزہیں۔اقوام متحدہ کے صرف نیویارک کے دفترمیں بائیس شعبوں کے سربراہ یہودی ہیں۔دنیاکی معیشت پربھی یہودیوں کامضبوط کنٹرول ہے ۔یہ سب کچھ دراصل ان دستاویزات کی بنیادپرہے جویہودیوں کے دانابزرگوں نے تحریرکی ہیں۔ان میں وہ تمام اصول وتصورات درج کردیے گئے ہیں جن کی ورشنی میں پوری دنیاپریہودی اقتدارقائم ہوگا۔واضح رہے کہ یہودی انہیں جعلی دستاویزات قراردیتے ہیں،لیکن یہ محظ دھوکہ ہے ۔زیرنظرکتاب میں یہودیوں کے ان اصولوں کواردوزبان میں پیش کیاگیاہے ،جن کامطالعہ چشم کشاثابت ہوگا۔ان شاء ال...