مذہب امامیہ، اہل تشیع کے رد میں تحفہ اثنا عشریہ کے بعد زیر تبصرہ کتاب آیات بینات اپنی نوعیت اور شان کی یہ منفرد تصنیف ہے۔ اس کتاب کا انداز مناظرانہ ہے لیکن اسلوب بیان میں اصلاحی پہلو نمایاں ہے۔ اس کی اہمیت اس لئے بھی دو چند ہو جاتی ہے کہ مصنف پہلے خود شیعہ مذہب سے منسلک رہے اور پھردونوں مذاہب کے اصول و فروع کا عمیق مطالعہ کر کے شیعہ مذہب کو خیرباد کہا اور پھر یہ کتاب تصنیف کی۔ اس کتاب کا انداز بیان نہایت دل کش ہے، اس میں سنجیدگی، وقار اور اثر و تاثیر ہر جگہ دکھائی دیتی ہے۔ ہر بات کی تائید یا تردید میں کئی کئی دلائل پیش کئے گئے ہیں اور وہ سب ہی قوی ہیں۔ یہ کتاب مناظرہ کرنے والوں کے لیے تو ایک قیمتی تحفہ ہے ہی، ان کے علاوہ دوسرے لوگوں کے لیے بھی ایک قابل مطالعہ کتاب ہے۔ ہر شخص کے واسطے ضروری ہے کہ وہ اپنے ایمان کو تازہ اور عقائد کو مضبوط کرنے کے لیے یہ کتاب نہایت توجہ سے پڑھے۔ اور جہاں تک ممکن ہو گمراہی کے گڑھے میں گرے دیگر بھائیوں کی اصلاح کے لیے اس کتاب کو عام کریں۔
اثنا عشریہ اہل تشیع (یعنی شیعہ) کا سب سے بڑا گروہ ہے۔ تقریباً80 فیصد شیعہ اثنا عشریہ اہل تشیع ہیں۔ ایران،آذربائیجان، لبنان، عراق اور بحرین میں ان کی اکثریت ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے ممالک میں بھی ہیں۔پاکستان کی مسلم آبادی میں اہل سنت کے بعد اثنا عشریہ اہل تشیع کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔ اثنا عشریہ کی اصطلاح بارہ ائمہ کرام کی طرف اشارہ کرتی ہے، جن کا سلسلہ نبی کریم ﷺکے چچا زاد اور داماد سیدنا علی بن ابی طالب سے شروع ہوتا ہے۔ یہ خلافت پر یقین نہیں رکھتے بلکہ یہ عقیدہ رکھتے ہیں کہ حضرت محمد ﷺ کے بعد ان کے جانشین سیدنا علی بن ابی طالب ہیں اور کل بارہ امام ہیں۔ اثنا عشریہ اہل تشیع بارہ ائمہ پر اعتقاد کے معاملہ میں خصوصی شہرت رکھتے ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ اثنا عشری گروہ کے ساتھ اصول میں عقلی گفتگو ‘‘ اہل تشیع کے معروف فرقہ اثنا عشریہ کے متعلق پروفیسر ڈاکٹر احمد بن سعد بن حمدان الغامدی ﷾ (مکہ مکرمہ ) کی ایک...
فی زمانہ پوری دنیا میں شیعہ حضرات کا معتد بہ طبقہ موجود ہے۔ بالائی عہدوں پر موجود ہونے کی وجہ سے شیعہ فرقہ کے حضرات اپنے عقائد و نظریات عوام الناس میں منتقل کرنے کا کام سرانجام دے رہے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ لوگوں کو ان کے اصل چہرے سے آگاہ کیا جائے اور سب سے اہم یہ کہ اہالیان شیعہ کو دعوت اصلاح دی جائے۔ اسی ضرورت کو سامنے رکھتے ہوئے مدینہ یونیورسٹی کے پروفیسر الشیخ ممدوح الحربی نے زیر مطالعہ کتاب لکھی۔ کتاب کا نام اگرچہ ’اثنا عشریہ عقائد و نظریات‘ ہے لیکن اس میں اثنا عشریہ کے علاوہ شیعہ کے دیگر فرقوں کے مخصوص مراکز و مقامات اور مختلف عقائد کا تعارف پیش کیا گیا ہے۔ (عین۔م)
ملت اسلامیہ جوخیرامت کے معززلقب کی حامل ہے ۔فی زمانہ جس ذلت ونکبت اورادباروزوال کاشکارہے ،اس پرہرقلب حساس رکھنے والا صاحب ایمان بے چین ومضطرب ہے ۔حدیث نبوی ﷺ کی روسے امت پربے شمارفتنے مسلط ہوں گے جن کی ابتداء شہادت فاروق اعظم ؓسے ہوگی تاریخ شاہدہے کہ شہادت فاروقی کے بعدبہت سے فتنے رونماہوئے جووقت کے ساتھ ساتھ پھیلتے پھولتے گئے ۔ان میں سب سے بڑافتنہ سبائیت ورافضیت کافتنہ ہے جس کی مختلف اورمتنوع شکلیں ہیں۔چودہ صدیوں پرمحیط امت اسلامیہ میں سب سے بڑے اس دجالانہ فتنے کی مختلف شاخوں نے اسلام واہل اسلام کوجونقصان اورزخم پہنچایاہے اتناکھلم کھلے دشمنان دین یعنی یہودونصاری اورمجوس وہنودکے ہاتھوں بھی نہیں پہنچاتھا۔زیرنظرکتاب میں اس فتنہ کے مختلف پہلوؤں سے متعلق دس جلیل القدرکبارارباب علم کی تحریروں کواردوقالب میں پیش کیاجارہاہے جس سے حق وباطل کوسمجھنے میں مددملے گی اوراس فتنہ سے مکمل آگاہی حاصل ہوگی۔ان شاء اللہ
زیر نظر کتاب میں شیخ ابوبکر الجزائری حفظہ اللہ نے شیعہ کی سب سے مستندکتاب’’الکافی‘‘الکلینی کا بنظر غائر مطالعہ کرکے سات ایسے بدیہی حقائق سے پردہ اٹھایا ہے جوقرآن وسنت سے بالکل متصادم ہیں اور فکری ومذہبی تعصب کی عینک کو اتار کرشیعہ حضرات کو اپنے مذہب کی ان باتوں پر غائرانہ نظر ڈالنے کی نصیحت واپیل کی ہے تاکہ حق کو حق سمجھ کرباطل سے کنارہ کشی اختیار کریں مذہب شیعہ سے تعلق رکھنے والےباضمیر،صاحب عقل اور ہر حق کے متلاشی کےلیے نہایت ہی گرانقدرتحفہ ہے۔
موجودہ دور میں عالم اسلام میں امریکہ اور سامراج کا ایک بنیادی ہدف، تفرقہ و اختلافات کی آگ بھڑکانہ ہے اور اس کا بہترین طریقہ اہل تشیع اور اہل تسنن کے درمیان اختلاف ڈالنا ہے۔ آپ دیکھ رہے ہیں کہ دنیا میں سامراج کے پروردہ عناصر آج عراق کے مسائل کے بارے میں کیا کہہ رہے ہیں؟! کس طرح زہرافشانی کر رہے ہیں اور دشمنی کے بیج بو رہے ہیں؟! مغرب کی تسلط پسند اور جاہ طلب طاقتیں برسہا برس سے اس کام میں مصروف ہیں۔ شیعہ سنی جنگ امریکہ کا مرغوب ترین مشغلہ ہے۔قوم وملت کی پستی کا سبب مذہب سے بے اعتنائی،لا پرواہی اور صنادیدو کبائر اسلام کی تاریخ و سیر سے نا آشنائی اور باہمی اتحاد و اتفاق کی قلت ہے۔بد قسمتی سے عالم اسلام میں ایسے بھی عناصر ہیں جو طاغوتی اور سامراجی طاقتوں کی قربت حاصل کرنے کے لئے ہر جائز ناجائز کام کرنے کو تیار ہیں اور شیعہ سنی اختلافات کو ہوا دے رے ہیں۔ زیر تبصرہ کتاب"اصحاب ثلاثہ کے مقام پر شیعہ سنی اتحاد" محترم عبدالرحمن عزیز الہ آبادی کی تصنیف ہے۔جس میں شیعہ سنی کے مابین اصحاب ثلاثہ پر متفق ہونے کی ایک تحقیقی کاوش کی ہےاور اہل تشیع کی معتبر کتب کشف...
فی زمانہ ہم شیعہ اور سنّی کے مابین بعد المشرقین دیکھتے ہیں۔ دونوں گروپوں کے مابین اس قدر تنازعات کی وجہ کیا ہے اور ان فاصلوں کو کم کرنے کی کیا سبیل ہو سکتی ہےاور شیعہ گروپ اپنے کن عقائد سے انحراف کر کر رہا ہے؟ یہ اس کتاب کاموضوع ہے۔ کتاب کے مصنف ایک بلند پایہ شیعہ محقق ہیں جنھوں نے کمر ہمت باندھی ہے اور شیعہ کا اصلاح کا بیڑہ اٹھایا ہے انھی اصلاحی کوششوں کے نتیجے میں اس سے قبل ان کے والد کو بے دردی کے ساتھ ذبح کر دیا گیا۔ اگر شیعہ حضرات اپنے آپ کو اہل بیت کی محبت تک محدود رکھیں تو یہ بات قابل قبول ہے لیکن اہل بیت کی محبت کےنام سے صحابہ کرام پر رقیق الزامات لگانا کسی طور بھی قرین انصاف نہیں ہے۔ کتاب کے مصنف ڈاکٹر موسیٰ الموسوی نے اصلاح شیعہ کے لیے ایک منفرد اسلوب اختیار کیا ہے۔ انھوں نے درجن سے زائد شیعی بنیادی عقائد کو متعدد عناوین میں تقسیم کیا ہے پھر بالترتیب ان پر علمی اور جامع بحث کی ہے۔ ان عقائد میں امامت و خلافت، تقیہ، عاشورا محرم کے روز ماتم، متعہ، تحریف قرآن وغیرہ جیسے اساسی موضوعات شامل ہیں۔ مصنف موصوف سب سے پہلے شیعی عقیدے کا پس منظر بیان فرماتے ہیں اس کے بعد علمی و عقلی دل...
شیعہ اگرچہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں لیکن ان کےعقائد اسلامی عقائد سے بالکل مختلف و متضاد ہیں ، اس فرقہ کی تین قسمیں ہیں غالیہ،زیدیہ، رافضہ اور ہر ایک کے مختلف فرقے ہیں ۔ شیعہ کے باطل نظریات کو عوام الناس پر عیاں کرنا کسی جہاد سے کم نہیں ۔شیعہ فرق کے باطل عقائد، افکار ونظریات کو ہر دور میں علمائے حق نے آشکار کیا ہے ۔ ماضی قریب میں فرق ضالہ کے ردّ میں شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی تقریر ی وتحریری، دعوتی وتبلیغی اور تنظیمی خدمات کو قبول فرمائے اوران کی مرقد پر اپنی رحمت کی برکھا برسائے اور انہیں جنت الفردوس عطا کرے۔ زیر نظر کتاب’’ اقوال شیعہ تصویری ثبوت کے ساتھ ‘‘مرکز احیاءتراث آل لبیت کی مرتب کردہ ہے۔ کتاب ہذا مذہب شیعہ کے خلاف ایک چارج شیٹ ہے جس کے مطالعہ کے بعد قاری باآسانی شیعہ مذہب کی حقیقت سے واقف ہو جاتا ہے۔
اس کتاب کی تالیف کا محرک یہ ہے کہ اہل سنت کو خبردار کیا جائے کہ شیعہ دین , یہودیوں کا ایجاد کردہ پروردہ ہے جو کہ اسلام کے سب سے بڑے دشمن , مسلمان اور ان کے اسلاف صحابہ کرام کے سب سے بڑے مخالف تھے انہوں نے اسلام اور اہل اسلام سے انتقام لینے کی غرض سے اس دسن کو ایجاد کیا ہے تاکہ وہ مسلمانوں کی صفوں میں گھس کر اپنے افکار کی ترویج کر سکیں اس کتاب میں شیعہ قوم کا جو قرآن مجید کے متعلق عقیدہ ہے اس کو وضاحت سے بیان کرتے ہوئے ایسے شواہد و مستند دلائل کا ذکر کیا گیا ہے جن کا اس کتاب کے علاوہ کسی اور کتاب میں ملنا محال ہے ۔اسی طرح کتاب میں مصنف نے یہ بھی بیان کیا ہے کہ کذب ونفاق جسے شیعہ تقیہ کا نام دیتے ہیں اور اسے اللہ تعالی کے نزدیک تقرب کا سب سے بڑا ذریعہ سمجھتے ہیں اور اس کے ساتھ شیعہ کے دوسرے عقائد مثلاَ عقیدہ برآء , سب صحابہ , ازواج مطہرات , تفضیل آئمہ , اصول دین شیعہ و اہل سنت کے مابین اختلاف کے اسباب کا ذکر بھی بڑی تفصیل کے ساتھ بیان کیا ہے الغرض یہ مختصر سی کتاب شیعہ کی حقیقت سے آگاہ کرنے کے لیے کافی ہے اس کتاب میں اسی امر کا شدت سے التزام کیا گیا ہے کہ کوئی غیر مستند شیعی نص ذکر نہ...
صحابہ کرام ، اہل بیت اور رسول اللہ ﷺ سے محبت ایک مؤمن کے دل کا جزو لا ینفک ہے۔ لیکن مسائل کی شروعات تب ہوئی جب ایک طبقے کی طرف سے نہ صرف صحابہ کرام پر دشنام طرازی کا بازار گرم کیا گیا بلکہ اہل بیت کی محبت کا ڈھنڈورا پیٹتے ہوئے ایسا طرز عمل اختیار کیا جو خود اہل بیت کے نقطہ نظر ہی کے خلاف تھا۔ زیر مطالعہ کتاب میں علامہ احسان الہی ظہیر صاحب نے شیعہ حضرات کےدلفریب نعرے اہل بیت سے محبت کا خوب خوب پول کھولا ہے۔ علامہ صاحب نے شیعہ کے نامور علماء کی کتابوں کے حوالے دیتے ہوئے خلفائے راشدین کے بارے میں ان کے مؤقف پر تفصیلی روشنی ڈالی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ شیعیت کا اندروں کتنا تاریک ہے ۔ علاوہ ازیں علامہ صاحب نے اپنے مخصوص انداز میں اہل بیت کی طرف منسوب شیعہ حضرات کے جھوٹوں کا پردہ فاش کرتے ہوئے متعہ کے بارے میں قیمتی آراء کا اظہار کیا گیا ہے۔ کتاب کے آخر میں معتبر حوالوں کے ساتھ ثابت کیا گیا ہے کہ شیعہ نہ صرف تمام اہل بیت اور صحابہ کرام کی توہین کے مرتکب ہوئے ہیں بلکہ اس کا تختہ مشق خود رسول ﷺ کی ذات اقدس بھی ہے۔
ملحد اور گمراہ لوگوں اور گروہوں کارد کرنا ،حق کو بیان کرنا اور اس کو ثابت کرنا اور باطل کو مٹانا گروہ بندی اور تفرقہ بازی نہیں بلکہ ہر مسلمان کا فرض ہے۔ خالص اسلام کی باطل افکار سے تطہیر فرقہ بندی نہیں بلکہ عین جزو ایمان ہے۔ چنانچہ علامہ احسان الٰہی ظہیر شہید ؒ نے اپنی دیگر تصنیفات کی طرح اس کتاب کی صورت میں بھی ہر طالب علم کے ہاتھ میں شیعیت کے باطل افکار سے نمٹنے کیلئے مضبوط اسلحہ تھما دیا ہے۔ شیعیت کا علمی و منطقی رد ایسے منفرد انداز میں کیا گیا ہے کہ فکر سلیم کے حامل افراد کے اذہان میں اس کتاب کے مطالعے کے بعد یقیناً انقلاب پیدا ہوگا۔ اس کتاب کا سب سے اہم مبحث یہ ہے کہ شیعہ دین میں قرآن مجید ایک مکمل کتاب نہیں بلکہ اس میں تحریف و تبدیلی کر دی گئی ہے۔ جس کے بعد دین اسلام سے شیعہ فکر کو وابستہ سمجھنا نا ممکن ہے۔
عقائد کی تصحیح اخروی فوز و فلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اللہ کی طرف سے بھیجی جانے والی برگزیدہ شخصیات سب سے پہلے توحید کا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتی ہیں۔ زیر مطالعہ کتاب ’الشیعہ اثنا عشریۃ‘ میں شیعہ کے ایک فرقہ اثنا عشریہ کے اعتقاد پر علمی انداز میں قلم اٹھایا گیا ہے۔ فاضل مصنف نے انتہائی عرق ریزی کے ساتھ شیعہ مذہب کے بانی سے لے کر تحریف قرآن تک کے تمام عقائد پر تفصیلی مباحث پیش کی ہیں۔ مصنف نے کتاب میں اپنی نگارشات قلمبند کرتے ہوئے قدرے مختلف اسلوب اختیار کیا ہے اور شیعی عقائد سے متعلق تمام مواد کو سوالاً جواباً قلمبند کیا ہے۔ فاضل مصنف کے مطابق اس کتاب کا مطالعہ اس لیے ضروری ہے تاکہ اس اسلام دشمن جماعت کا اصل چہرہ سامنے آسکے۔ (عین۔م)
زیر نظر رسالہ ایران اور اسرائیل یعنی شیعیت اور یہود کے مابین مشابہت اور مماثلت پر نگارشات پیش کی گئی ہیں۔ مصنف نے ایسے حقائق پر روشنی ڈالی ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ شیعہ ایران اور یہود اسرائیل کے مابین روابط موجود ہیں۔ مصنف نے ثابت کیا ہے کہ کس طرح ابن سبا نے صیہونیت کو اسلامی لبادہ اوڑھا کر شیعیت کی شکل میں پیش کیا۔ رسالہ میں حزب اللہ کے افکار و نظریات اور مقاصد پر تفصیلی گفتگو موجود ہے۔ (ع۔ م)
شیعہ ایک گمراہ کن فرقہ ہے،جس کے عقائد ونظریات روح اسلام کے صریح منافی ہیں۔یہ اپنی پیدائش سے لیکر آج تک ہمیشہ دین اسلام کی جڑیں کھوکھلی کرتے آئے ہیں۔ان کا اصل مقصد دین حنیف کا خاتمہ اور اپنے خودساختہ عقائد کا پرچار ہے۔شیعہ مذہب کا گہرائی سے مطالعہ کرنے والے پر یہ عقدہ کھل جاتا ہے کہ اس فرقے کا کبھی بھی اسلام سے کوئی تعلق نہیں رہا۔بلکہ یہ اسلام کے بہروپ میں اسلام کے سب سے بڑے دشمن ،مکار،عیار،حیلہ ساز اور دغا باز ثابت ہوئے ہیں۔ جن کی زہرناک سازشوں اور خوفناک چالوں سے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین جیسی مقدس ہستیاں بھی محفوظ نہیں۔زیر تبصرہ کتاب مذہب شیعہ کے خلاف ایک چارج شیٹ ہے جس کے مطالعہ کے بعد قاری باآسانی شیعہ مذہب کی حقیقت سے واقف ہو جاتا ہے ۔نیز اس کتاب میں فاضل مؤلف کی محنت اور عرق ریزی پر وہ خوب داد کے مستحق ہیں۔شیعہ کے باطل نظریات کو عوام الناس پر عیاں کرنا کسی جہاد سے کم نہیں ۔علمائے اہل حدیث میں سے علامہ احسان الہیٰ ظہیر شہید رحمۃ اللہ علیہ نے تالیف وتقریر کے ذریعے مسلک شیعہ کا کفر والہاد ڈنکے کی چوٹ بیان کیا۔لیکن خلف مصلحت کی آڑ میں خاموش تماشائی ہیں۔حالانکہ سب سے مہلک...
شیعہ اگرچہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں لیکن ان کےعقائد اسلامی عقائد سے بالکل مختلف و متضاد ہیں ، اس فرقہ کی تین قسمیں ہیں غالیہ،زیدیہ، رافضہ اور ہر ایک کے مختلف فرقے ہیں ۔شیعہ فرق کے باطل عقائد، افکار ونظریات کو ہر دور میں علمائے حق نے آشکار کیا ہے ۔ ماضی قریب میں فرق ضالہ کے ردّ میں شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی تقریر ی وتحریری، دعوتی وتبلیغی اور تنظیمی خدمات کو قبول فرمائے اوران کی مرقد پر اپنی رحمت کی برکھا برسائے اور انہیں جنت الفردوس عطا کرے۔ زیر کتاب’’تحفۂ شیعیت‘‘علامہ ڈاکٹر عبد اللہ الجمیلی کی عربی تصنیف بذل المجهود في إثبات مشابهة الرافضة لليهود کا اردو ترجمہ ہے۔مصنف نے اس کتاب کو مقدمہ ، مدخل اور چار ابواب میں تقسیم کیا ہے۔مقدمہ میں شیعیت اور یہودیوں کےساتھ ان کےتعلق پر ایک نظر ڈالی ہے،مدخل میں یہودیوں اور رافضیوں کا تعارف اور رافضیت کی تاسیس میں یہود...
اثنا عشریہ اہل تشیع (یعنی شیعہ) کا سب سے بڑا گروہ ہے۔ قریباً 80 فیصد شیعہ اثنا عشریہ اہل تشیع ہیں۔ ایران،آذربائیجان، لبنان، عراق اور بحرین میں ان کی اکثریت ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے ممالک میں بھی ہیں۔
پاکستان کی مسلم آبادی میں اہل سنت کے بعد اثنا عشریہ اہل تشیع کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔ اثنا عشریہ کی اص...
شیعہ اگرچہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں لیکن ان کےعقائد اسلامی عقائد سے بالکل مختلف و متضاد ہیں ، شیعہ فرق (غالیہ،زیدیہ، رافضہ) کے باطل نظریات کو عوام الناس پر عیاں کرنا کسی جہاد سے کم نہیں ،ان کے باطل عقائد، افکار ونظریات کو ہر دور میں علمائے حق نے آشکار کیا ہے ۔ ماضی قریب میں فرق ضالہ کے ردّ میں شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی تقریر ی وتحریری، دعوتی وتبلیغی اور تنظیمی خدمات کو قبول فرمائے اوران کی مرقد پر اپنی رحمت کی برکھا برسائے اور انہیں جنت الفردوس عطا کرے۔ زیر نظر کتاب’’ جوانان شیعہ کو راہ حق پر گامزن کرنے والے چندسوالات‘‘ سلیما ن بن صالح الخراشی کی مرتب شد ہے ۔ ہے جناب فضل الرحمٰن رحمانی الندوی (فاضل مدینہ یونیورسٹی (نے اس کتاب کے ترجمہ ...
نظام قدرت کی یہ عجیب نیرنگی اور حکمت ومصلحت ہےکہ یہاں ہر طرف اور ہر شے کے ساتھ اس کی ضد اور مقابل بھی پوری طرح سے کارفرما اور سر گرم نظر آتا ہے۔حق وباطل،خیر وشر،نوروظلمت،اور شب وروز کی طرح متضاد اشیاء کے بے شمار سلسلے کائنات میں پھیلے ہوئے ہیں۔اور تضادات کا یہ سلسلہ مذاہب ،ادیان اور افکار واقدار تک پھیلا ہوا ہے،اور ان میں بھی حق وباطل کا معرکہ برپا ہے۔تاریخ اسلام کے مطالعہ سے یہ افسوسناک حقیقت سامنے آتی ہے کہ اسلام کو خارجی حملوں سے کہیں زیادہ نقصان اس کے داخلی فتنوں ،تحریف وتاویل کے نظریوں ،بدعت وتشیع ،شعوبیت وعجمیت اور منافقانہ تحریکوں سے پہنچا ہے،جو اس سدا بہار وثمر بار درخت کو گھن کی طرح کھوکھلا کرتی رہی ہیں ،جن میں سر فہرست باطنیت اور اسماعیلیت کی خطرناک اور فتنہ پرور تحریک ہے،اور جن کا سر چشمہ رفض وتشیع ہے۔جس نے ایک طویل عرصے سے اسلام کے بالمقابل اور متوازی ایک مستقل دین ومذہب کی شکل اختیار کر لی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "خمینی اور شیعیت کیا ہے؟علم وتحقیق کی روشنی میں" محترم مولانا محمد منظور نعمانی صاحب کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے خم...
اللہ تعالیٰ نے اپنے دین کی حفاظت کے لئے مختلف اسباب مہیا فرمائے، جن میں ایک سبب یہ ہے کہ اس نے امت کے ربانی علماء کو دین اسلام کا دفاع اور بدعت اور اس کے خطرات کی نشاندہی کرنے کی توفیق دی، اللہ نے جن علمائے امت کو اس کارخیر کی توفیق بخشی ان میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کا نام بھی شامل ہے۔ ان کی تالیفات میں سے منہاج السنۃ النبویہ ایک اہم تالیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب اسی کتاب سے منتخب کردہ رافضیت کے موضوع پر سوالات کے جوابات پر مشتمل ہے۔ مذکورہ فرقہ سے متعلق ابن تیمیہ ؒ کے اقوال اس کی واضح دلیل ہیں کہ انہیں اس فرقہ کے مذہب اور ان کے اقوال و روایات پر وسیع معلومات حاصل تھیں، ان کے پیش کردہ عقلی و نقلی دلائل و براہین سنجیدہ ، ٹھوس اور پائیدار بنیادوں پر قائم ہیں۔جن کی تردید کی فریق مخالف نے آج تک جرات نہیں کی۔
تاریخ کا مطالعہ کیا جائے تو معلوم ہوتا ہے کہ شروع میں تشیع محض ایک سیاسی رجحان تھا جو بنو امیہ کے مقابلے میں اہل بیت کے لیے مسلمانوں کے بعض گروہوں میں موجود تھا۔ اور اس رجحان نے بہت بعد میں غلو کی صورت میں رافضیت کی شکل اختیار کی ہے۔روافض کا خیال ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے خلافت حضرت علی کے سپرد کرنے کی قطعی اور صریح وصیت کی تھی۔ اس لیے پہلے تین خلفاء اور ان کی حمایت کرنے والے صحابہ و تابعین غلطی پر تھے اور نفاق کا شکار تھے اور اس وصیت کو چھپانے والے مسلمان بھی گمراہ تھے۔ اس عقیدہ کو رافضیت کہا جاتا ہے۔ اس فرقے کا یہ عقیدہ بقیہ امامیہ فرقوں میں سے شیعہ عقائد کے قریب سمجھا جاتا ہے۔ اور اسی بنا پر بعض لوگ نادانستگی میں اہل تشیع کو بھی رافضہ کہہ دیتے ہیں۔ زیر نظر کتاب’’رافضیوں کی کہانی ان کی معتمد کتابوں اور علمائے سلف کی زبانی ‘‘جناب ڈاکٹر وسیم محمدی صاحب کی تصنیف ہے اس کتاب میں فاضل مصنف نے روافض بالخصوص اثنا عشریہ کے عقائد واصول کوپیش کر کے ان کا حقیقی چہرہ...
عقائد کی تصحیح اخروی فوز و فلاح کے لیے اولین شرط ہے۔ یہی وجہ ہے کہ قرآن کریم میں اور انبیاء ؑ سب سے پہلے توحید کا علم بلند کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ زیر مطالعہ کتاب میں روافض اور شیعہ کے اعتقاد پر علمی انداز میں قلم اٹھایا گیا ہے۔ فاضل مصنف نے انتہائی عرق ریزی کے ساتھ ان لوگوں کا مسکت جواب پیش کیا ہےجو ہر وقت آئمہ کی تقدیس اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے بارے لعن طعن کرنے میں رطب اللسان نظر آتے ہیں۔ اس کتاب کی خاص بات یہ ہے کہ مصنف نے رافضہ کے مشہور و معروف آئمہ کی اپنی کتابوں سے ہی ان کے تمام اعتراضات کا جواب دیا ہے۔علاوہ ازیں روافض کا ظہور کس طرح ہوا، رجعت اور تقیہ کا کیا چیز ہے اس پر قیمتی آراء کا اظہار کیا گیا ہے۔
شیعہ مذہب میں کئی فرقے ہیں انہیں رافضی بھی کہا جاتا ہے یہ اپنے آپ کو محبّان علی اور محبّان اہلیت کہتے ہیں شیعہ دین یہودیوں کا ایجاد کردہ پروردہ ہے شیعہ نے اسلام اور اہل اسلام سے انتقام لینے کی غرض سے اس دین کو ایجادکیا ہےتاکہ وہ مسلمانوں کی صفوں میں گھس کر اپنے افکار کی ترویج کرسکیں ۔شیعہ کے تمام فرقے خلفائے راشدین یعنی حضرت ابو بکر و عمر و عثمان رضوان اللہ علیہم اجمعین کی خلافت کو نا ماننے پر متّفق ہیں ۔یہی نہیں بلکہ حضرات شیخین حضرت ابو بکر و عمر و عثمان و معاویہ کو کھلے عام گالیاں دیتے ہیں اس کے علاوہ ان کی مستند کتب میں بھی کئی کفریہ کلمات موجود ہیں۔شیعہ جنہوں نے ایک طرف اہل بیت اور حضرت علی کی محبت کےڈھونگ رچائے اوردوسری جانب اصحاب کرام َ اجمعین کو طعن وتشنیع کا نشانہ بنایا ، ہمیشہ سے یہ ان لوگوں کا ساتھ دیتے رہے جونہ تو کبھی اسلامی تعلیمات کودل سے مانتے تھے اور نہ ہی ان کواسلامی تعلیمات کی نشرواشاعت ایک نظر بھاتی تھی۔ کیونکہ شیعیت کی بنیاد ہی ان کھوکھلے اصولوں پر ہے جنہیں نہ تو قرآن وحدیث کی واضح وروشن تعلیمات سے کوئی سروکار ہے اور نہ عقل سلیم اسے تس...
نظامِ قدرت کی یہ عجیب نیرنگی اور حکمت ومصلحت ہےکہ یہاں ہر طرف اور ہر شے کے ساتھ اس کی ضد اور مقابل بھی پوری طرح سے کارفرما اور سر گرم نظر آتا ہے۔حق وباطل،خیر وشر،نوروظلمت،اور شب وروز کی طرح متضاد اشیاء کے بے شمار سلسلے کائنات میں پھیلے ہوئے ہیں۔اور تضادات کا یہ سلسلہ مذاہب ،ادیان اور افکار واقدار تک پھیلا ہوا ہے،اور ان میں بھی حق وباطل کا معرکہ برپا ہے۔تاریخِ اسلام کے مطالعہ سے یہ افسوسناک حقیقت سامنے آتی ہے کہ اسلام کو خارجی حملوں سے کہیں زیادہ نقصان اس کے داخلی فتنوں ،تحریف وتاویل کے نظریوں ،بدعت وتشیع ،شعوبیت وعجمیت اور منافقانہ تحریکوں سے پہنچا ہے،جو اس سدا بہار وثمر بار درخت کو گھن کی طرح کھوکھلا کرتی رہی ہیں ،جن میں سر فہرست شیعیت اور رافضیت کی خطرناک اور فتنہ پرور تحریکیں ہیں ۔شیعہ اگرچہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں لیکن ان کےعقائد اسلامی عقائد سے بالکل مختلف و متضاد ہیں ، اس فرقہ کی تین قسمیں ہیں غالیہ،زیدیہ، رافضہ اور ہر ایک کے مختلف فرقے ہیں ۔شیعہ فرق کے باطل عقائد، افکار ونظریات کو ہر دور میں علمائے...
نبی کریمﷺ کی پیشینگوئی کے مطابق امت مسلمہ تہتر گروہوں میں تقسیم ہوگی۔ اور ان میں سے صرف ایک جماعت جنت میں جانے کی حقدار ہوگی، اور یہ وہ لوگ ہوں گے جن کے عمل ایسے ہوں گے کہ جن پر رسول اللہﷺ اور صحابہ کرام تھے۔ آج ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سے لوگ کتاب و سنت کے ساتھ تمسک کے بجائے اپنے مخصوص نظریات پر کاربند اور اسی کے پرچار میں مصروف ہیں۔ شیعہ میں سے ایک گروہ ’اثنا عشریہ‘ کے نام سے جاناجاتا ہے، جو بہت سے صحابہ کرام کی تکفیر اور بہت سے گمراہ کن عقائد کے مالک ہیں۔ زیر نظر کتاب اسی گروہ کو سامنے رکھ کر تیار کی گئی ہے۔ کتاب کا انداز یہ ہے کہ اس میں اثنا عشریہ سے 175 سوالات کیے گئے ہیں۔ جن کے متعلق مصنف کا کہنا ہے کہ جب وہ ان سوالات پر غور کریں گے تو ان کے سامنے کوئی راہ فرار ہوگی اور نہ ہی ان سے چھٹکارا ممکن ہوگا۔ لہٰذا وہ لازماً کتاب اللہ و سنت رسول ﷺ کو سینے سے لگائیں گے۔ سوالات واقعتاً کافی جاندار ہیں مصنف نے جابجا شیعی کتب کے حوالہ جات بھی نقل کیے ہیں۔ (ع۔م)
تاریخ اسلام کے مطالعہ سے یہ افسوسناک حقیقت سامنے آتی ہے کہ اسلام کو خارجی حملوں سے کہیں زیادہ نقصان اس کے داخلی فتنوں ،تحریف وتاویل کے نظریوں ،بدعت وتشیع ،شعوبیت وعجمیت اور منافقانہ تحریکوں سے پہنچا ہے،جو اس سدا بہار وثمر بار درخت کو گھن کی طرح کھوکھلا کرتی رہی ہیں ،جن میں سر فہرست شیعیت اور رافضیت کی خطرناک اور فتنہ پرور تحریکیں ہیں ۔جس نے ایک طویل عرصے سے اسلام کے بالمقابل اور متوازی ایک مستقل دین ومذہب کی شکل اختیار کر لی ہے۔زیر نظر کتاب’’شیعیت آغاز، مراحل و ارتقاء‘‘علامہ ڈاکٹر احمد حمدان الغامدی رحمہ اللہ کی مشہور عربی تالیف التشيع تاريخه ومراحل تكوينه‘‘ کا اردو ترجمہ ہے۔یہ کتاب اپنے باب میں ایک شاندار اضافہ ہے۔مصنف موصوف نے اس کتاب میں اپنے شاندار اور دل لبہاتے اسلوب میں شیعہ کی تاریخ اور ان کے ارتقائی مراحل پر بحث کر کے حقائق سے پردہ...