مسلک اہل حدیث کوئی نئی جماعت یا فرقہ نہیں ہے۔ تمام اہل علم اس بات کو اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ اہل حدیث کا نصب العین کتاب و سنت ہے اور جب سے کتاب و سنت موجود ہے تب سے یہ جماعت موجود ہے۔ اسی لیے ان کا انتساب کتاب و سنت کی طرف ہے کسی امام یا فقیہ کی طرف نہیں اور نہ ہی کسی گاؤں اور شہر کی طرف ہے۔یہ نام دو لفظوں سے مرکب ہے۔ پہلا لفظ"اہل"ہے۔جس کے معنی ہیں والے صاحب دوسرا لفظ"حدیث" ہے۔حدیث نام ہے کلام اللہ اور کلام رسولﷺ کا۔قرآن کو بھی حدیث فرمایا گیا ہے۔ اور آپﷺ کے اقوال اور افعال کے مجموعہ کا نام بھی حدیث ہے۔پس اہل حدیث کے معنی ہوئے۔”قرآن و حدیث والے” جماعت اہل حدیث نے جس طریق پر حدیث کو اپنا پروگرام بنایا ہے اور کسی نے نہیں بنایا۔اسی لیے اسی جماعت کا حق ہے۔ کہ وہ اپنے آپ کو اہل حدیث کہے۔مسلک اہلحدیث کی بنیاد انہی دو چيزوں پر ہے اور یہی جماعت حق ہے۔ اہل حدیث مروّجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں، نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے، بلکہ اہل حدیث ایک جماعت اور تحریک کا نام ہے۔ اور وہ تحریک ہے زندگی کے ہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق...
تحریکِ پاکستان اس تحریک کو کہتے ہیں جو برطانوی ہند میں مسلمانوں نے ایک آزاد وطن کے لیے چلائی جس کے نتیجے میں پاکستان قائم ہوا۔تحریک پاکستان اصل میں مسلمانوں کے قومی تشخص اور مذہبی ثقافت کے تحفظ کی وہ تاریخی جدو جہد تھی جس کا بنیادی مقصد مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ اور بحیثیت قوم ان کی شناخت کو منوانا تھا ۔ جس کے لیے علیحدہ مملکت کا قیام از حد ضروری تھا ۔قیامِ پاکستان کا قیام اس طویل جدوجہد کا ثمر ہے جو مسلمانانِ برصغیر نے اپنے علیحدہ قومی تشخص کی حفاظت کے لیے شروع کی۔قیام پاکستان وتحریک پاکستان میں اہل حدیث قائدین اور علمائے اہل حدیث کی جدوجہد اور خدمات بھی ناقابل فراموش ہیں ۔تحریک پاکستان میں علمائے اہل حدیث نے جومثالی کردار ادا کیا وہ تاریخ کا سنہری باب ہے۔مولانا شورش کاشمیری نے اسی قافلہ آزادی کے علمبرداروں کےبارے میں لکھا تھا کہ چھ لاکھ علمائے اہل حدیث کو تختۂ دار پر لٹکایا گا تھا۔تحریک پاکستان میں علمائے اہل حدیث کاکردار ایک طویل داستان ہے۔مسلک اہل حدیث کے مختلف رسائل وجرائد میں ’&rsq...
تحریکِ پاکستان اس تحریک کو کہتے ہیں جو برطانوی ہند میں مسلمانوں نے ایک آزاد وطن کے لیے چلائی جس کے نتیجے میں پاکستان قائم ہوا۔تحریک پاکستان اصل میں مسلمانوں کے قومی تشخص اور مذہبی ثقافت کے تحفظ کی وہ تاریخی جدو جہد تھی جس کا بنیادی مقصد مسلمانوں کے حقوق کا تحفظ اور بحیثیت قوم ان کی شناخت کو منوانا تھا ۔ جس کے لیے علیحدہ مملکت کا قیام از حد ضروری تھا ۔قیامِ پاکستان کا قیام اس طویل جدوجہد کا ثمر ہے جو مسلمانانِ برصغیر نے اپنے علیحدہ قومی تشخص کی حفاظت کے لیے شروع کی۔قیام پاکستان وتحریک پاکستان میں اہل حدیث قائدین اور علمائے اہل حدیث کی جدوجہد اور خدمات بھی ناقابل فراموش ہیں ۔تحریک پاکستان میں علمائے اہل حدیث نے جومثالی کردار ادا کیا وہ تاریخ کا سنہری باب ہے۔مولانا شورش کاشمیری نے اسی قافلہ آزادی کے علمبرداروں کےبارے میں لکھا تھا کہ چھ لاکھ علمائے اہل حدیث کو تختۂ دار پر لٹکایا گا تھا۔تحریک پاکستان میں علمائے اہل حدیث کاکردار ایک طویل داستان ہے۔مسلک اہل حدیث کے مختلف رسائل وجرائد میں ’&rsq...
یہ کتاب دیوبندی عالم اسماعیل جھنگوی کی کتاب "تحفہ اہلحدیث" کے جواب میں تحریر کی گئی لاجواب تصنیف ہے۔ اسلام کو کتاب و سنت ہی میں منحصر سمجھنےوالوں ، اقوال ائمہ کو کتاب و سنت کی میزان میں پیش کر کے موافق کو قبول اور مخالف کو رد کر دینے والوں کو گمراہ اور باطل باور کرانا ناممکن ہے۔ اسی لئے اس طائفہ منصورہ کے خلاف خوب جھوٹ پر مبنی پراپیگنڈا کر کے لوگوں کو اس جماعت حقہ سے بد ظن کرنے اورنفرت دلانے کی کوشش کی جاتی رہی ہے۔ کتنی ہی مثالیں موجود ہیں کہ کتاب و سنت کی حامل جماعت کی طرف ایسے ایسے غلط مسائل منسوب کئے جاتے رہے جن سے ان کا کوئی تعلق ہی نہیں۔ اور ستم بالائے ستم یہ بھی کہ علماء کی طرف سے ان منسوب کردہ جھوٹے مسائل سے علی الاعلان برات کے اظہار کے باوجود جھوٹ ہی کو بار بار دہرایا جاتا رہا۔ تاکہ یک طرفہ لٹریچر کا مطالعہ کرنے والوں کے دلوں میں یہ جھوٹ خوب پختہ ہو جائیں۔ تحفہ اہلحدیث نامی کتاب بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ اپنے جھوٹ پر شاید دیوبندی مصنف بھی مطمئن نہیں تھے اسی لئے انہوں نے اپنا نام تک مجہول رکھا ہے۔ اور 96 صفحات کی مختصر...
شیعہ اگرچہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں لیکن ان کےعقائد اسلامی عقائد سے بالکل مختلف و متضاد ہیں ، اس فرقہ کی تین قسمیں ہیں غالیہ،زیدیہ، رافضہ اور ہر ایک کے مختلف فرقے ہیں ۔شیعہ فرق کے باطل عقائد، افکار ونظریات کو ہر دور میں علمائے حق نے آشکار کیا ہے ۔ ماضی قریب میں فرق ضالہ کے ردّ میں شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی تقریر ی وتحریری، دعوتی وتبلیغی اور تنظیمی خدمات کو قبول فرمائے اوران کی مرقد پر اپنی رحمت کی برکھا برسائے اور انہیں جنت الفردوس عطا کرے۔ زیر کتاب’’تحفۂ شیعیت‘‘علامہ ڈاکٹر عبد اللہ الجمیلی کی عربی تصنیف بذل المجهود في إثبات مشابهة الرافضة لليهود کا اردو ترجمہ ہے۔مصنف نے اس کتاب کو مقدمہ ، مدخل اور چار ابواب میں تقسیم کیا ہے۔مقدمہ میں شیعیت اور یہودیوں کےساتھ ان کےتعلق پر ایک نظر ڈالی ہے،مدخل میں یہودیوں اور رافضیوں کا تعارف اور رافضیت کی تاسیس میں یہود...
اثنا عشریہ اہل تشیع (یعنی شیعہ) کا سب سے بڑا گروہ ہے۔ قریباً 80 فیصد شیعہ اثنا عشریہ اہل تشیع ہیں۔ ایران،آذربائیجان، لبنان، عراق اور بحرین میں ان کی اکثریت ہے۔ اس کے علاوہ دوسرے ممالک میں بھی ہیں۔
پاکستان کی مسلم آبادی میں اہل سنت کے بعد اثنا عشریہ اہل تشیع کا تناسب سب سے زیادہ ہے۔ اثنا عشریہ کی اص...
اہل حدیث ایک جماعت او رایک تحریک کا نام ہے زندگی کےہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل کرنا او ردوسروں کو ان دونوں پر عمل کرنے کی ترغیب دلانا یا یو ں کہہ لیجیئے کہ اہل حدیث کانصب العین کتاب وسنت کی دعوت او ر اہل حدیث کا منشور قرآن وحدیث ہے۔ تمام اہل علم اس بات کو اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ اہل حدیث کا نصب العین کتاب و سنت ہے اور جب سے کتاب و سنت موجود ہے تب سے یہ جماعت موجود ہے۔اسی لیے ان کا انتساب کتاب و سنت کی طرف ہے کسی امام یا فقیہ کی طرف نہیں اور نہ ہی کسی گاؤں اور شہر کی طرف ہے۔ اہل حدیث اسلام کی حقیقی ترجمان اور ایک ایسی فکر ہے جو دنیا کے کونے کونے میں پھیل رہی ہے۔فکر اہل حدیث ، تاریخ اہل حدیث، تعارف اہل حدیث ،مسلک اہل حدیث کے عنوان سے متعدد کتب موجود ہیں ۔ زیرنظر کتاب ’’اکابرین اہل حدیث ‘‘مولانا عبد الرحمٰن ثاقب حفظہ اللہ (فیض یافتہ جامعہ ابی الاسلامیہ ، جامعۃ الاحسان ،کراچی ،مرکزی رہنما مرکزی جمعیت اہل حدیث صوبہ سندھ) کی...
برصغیر پاک و ہند میں علمائے اہل حدیث نے اسلام کی سربلندی ، اشاعت ، توحید و سنت نبوی ﷺ ، تفسیر قرآن کےلیے جو کارہائے نمایاں سرانجام دیئے ہیں وہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے جائیں گے او رعلمائے اہلحدیث نے مسلک صحیحہ کی اشاعت و ترویج میں جو فارمولا پیش کیا اس سے کسی بھی پڑھے لکھے انسان نے انکار نہیں کیا ۔علمائے اہلحدیث نے اشاعت توحید و سنت نبویﷺاور اس کے ساتھ ہی ساتھ شرک و بدعت کی تردید میں جو کام کیاہے اور جو خدمات سرانجام دی ہیں وہ ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہیں۔پنجاب میں تدریسی خدمت کے سلسلہ میں مولانا حافظ عبدالمنان صاحب محدث و زیر آبادی (م1334ھ) کی خدمات بھی سنہری حروف سے لکھنے کے قابل ہیں۔مولانا حافط عبدالمنان صاحب حضرت شیخ الکل کے ارشاد تلامذہ میں سے تھے اور فن حدیث میں اپنے تمام معاصر پر فائز تھے۔ آپ نے اپنی زندگی میں 80 مرتبہ صحاح ستہ پڑھائی۔ آپ کے تلامذہ میں ملک کے ممتاز علمائے کرام کا نام آتاہے اورجن کی اپنی خدمات بھی اپنے اپنے وقت میں ممتاز حیثیت کی حامل ہیں۔ مولانا سید سلیمان ندوی لکھتے ہیں:’’علمائے اہلحدیث کی تدریسی و تصنیفی خدمات ق...
مساجد روئے زمین پر زمین کا سب سےبہتر حصہ ہیں احتراماً انہیں بیت اللہ یعنی اللہ کاگھر بھی کہا جاتاہے اسلا م اور مسلمانوں کامرکزی مقام یہی مسجدیں ہیں اور مسجد اللہ کا وہ گھر ہے جس میں مسلمان دن اوررات میں کم ازکم پانچ مرتبہ جمع ہوتےہیں اوراسلام کا سب اہم فریضہ ادا کرکے اپنے دلو ں کوسکون پہنچاتے ہیں ،مسجد وہ جگہ ہے جہاں مختلف طبقات سے تعلق رکھنے والے لوگ ایک ہی صف میں کھڑے ہو کر ایک ہی قبلہ کی طرف رخ کر کے اللہ تعالیٰ کے سامنے بندگی کااظہار کرتے ہیں،او رمسجد ہی زمین پر اللہ کے نزدیک سب سے پاکیزہ متبرک اوربہترین جگہ ہے ۔نبی کریم ﷺ جب مکہ مکرمہ سے ہجرت کر کے مدینہ منورہ تشریف لے گئے تو سب سے پہلے آپ ﷺ نے جوعملی قدم اٹھایا وہ مسجد کی تعمیرتھی ۔قرآن مجید میں اور احادیث نبویہ ﷺ میں بے شمار مقامات پر مسجد کی اہمیت اور قدر منزلت کوبے بیان کیا ہے۔او ر کئی اہل علم نے مسجد کی فضیلت اور احکام ومسائل کے حوالے سے کتب تصنیف کی ہیں ۔ زیر تبصرہ کتاب ’’تذکرہ مساجد اہل حدیث سیالکوٹ ‘‘شارح سنن ابن ماجہ شیخ الحدیث مولانا محمد علی جانباز کے صاجزادے مولان...
برصغیر بالخصوص پنجاب میں دین اسلام کی نشرو اشاعت، دعوت وتبلیغ، سماجی ورفاہی خدمات لکھوی خاندان کا طرۂامتیاز رہا ہے۔ بے شمار لوگ ان کے بزرگوں کی تبلیغی مساعی کے نتیجے میں توحید وسنت کی روشنی سے فیض یاب ہوئے۔عوامی خدمت کے اسی جذبے کے تحت یہ نصف صدی سے زائد عرصے سے سیاست میں بھی ہیں۔اگرچہ اس خاندان سے علمی وروحانی وابستگان کا دائرہ پورے ملک میں پھیلا ہو ا ہے، تاہم ضلع قصور کاحلقہ این اے 140 ان کی انتخابی سیاست کا مرکز ہے، جہاں سے مولانا معین الدین لکھویؒ تین بار قومی اسمبلی کے رکن رہے ۔ ۔1951ءمیں پنجاب میں ہونے والے پہلے انتخاب میں مولانا معین الدین کے بڑے بھائی اور معروف اسلامی سکالر پروفیسر ڈاکٹر حماد لکھوی ﷾ کے والد گرامی مولانا محی الدین لکھوی تحصیل چونیاں سے ایم این اے منتخب ہوئے ۔ لکھوی خاندان بالخصوص مولانا معین الدین لکھوی اور مولانا محی الدین لکھوی کے متعلق کئی رسائل وجرائد میں متعدد مضامین شائع ہوئے ہیں جو مختلف جگہ پر منتشر ہیں مؤرخ اہل حدیث مولانا اسحاق بھی نے اس کتاب’’ تذکرہ مولانا محی الدین لکھ...
تاریخ ورجال کی کتابوں سے یہ بات نکھر کرسامنے آتی ہے کہ برصغیر پاک وہند میں اسلام دوراستوں سے آیا ہے ۔ ایک سندھ کی طرف سے اور دوسرا شمال مغربی جانب سے اورپہلےکافلے میں تووہ حضرات شامل تھےجن کاشمار صحابہ کرام،مخضرمین ومدرکین میں ہوتا ہے۔جنہوں نے یہاں علم حدیث کا درس دیا۔ انہی کی مساعی جمیلہ کا نتیجہ تھا کہ یہاں کےافراد کا عموماً تعلق براہ راست کتاب وسنت سے تھا۔ارض حجاز ونجد کی طرح ارض ہند میں علماء نے حدیث رسول ﷺ کی اشاعت وترویج کےلیے درس وتدریس ،اور شروح حدیث کی صورت میں گراں قدر خدمات انجام دیں۔ زیر تبصرہ کتاب ’’ تراجم علمائے حدیث ہند‘‘ہندوستان کے مشہور ومعروف سیرت نگار ابو یحییٰ امام خان نوشہرویکی تصنیف ہے۔ جس میں انہوں نے ہندوستان کے دوصد علماء حدیث کی سیرت وسوانح کو جمع کیا ہے ۔ اس کتاب کا پہلا ایڈیشن برقی پریش دہلی سے 1938ء میں شائع ہوا ۔1971ء میں حافظ عبدالرشید اظہر کی نگرانی وکاوش سے اس کتاب کو دوبارہ شائع کیاگیا اور اس ایڈیشن میں اس وقت تک وفات پا جانےوالے علماء کی تاریخ وفات کی نشاندہی کردی گی تھی...
مسلمانوں کی فرقہ بندیوں کا افسانہ بڑا طویل اورالمناک ہے ۔مسلمان پہلے صرف ایک امت تھے ۔ پہلے لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ کہہ کر ایک شخص مسلمان ہوسکتا تھا لیکن اب اس کلمہ کے اقرار کے ساتھ اسے حنفی یا شافعی یا مالکی یا حنبلی بھی ہونے کا اقرار کرنا ضروری ہوگیا ہے ۔ضرورت اس امر کی مسلمانوں کو اس تقلیدی گروہ بندی سے نجات دلائی جائےاور انہیں براہ راست کتاب وسنت کی تعلیمات پر عمل کرنے کی دعوت دی جائے ۔مسلک اہل حدیث در اصل مسلمانوں کوکتاب وسنت کی بنیاد پر اتحاد کی ایک حقیقی دعوت پیش کرنےوالا مسلک ہے ۔ اہل حدیث کے لغوی معنیٰ حدیث والے اوراس سے مراد وہ افراد ہیں جن کے لیل ونہار،شب وروز،محض قرآن وسنت کےتعلق میں بسر ہوں او رجن کا کوئی قول وفعل اور علم، طور طریقہ اور رسم ورواج قرآن وحدیث سے الگ نہ ہو۔گویامسلک اہل حدیث سے مراد وہ دستورِ حیات ہےجو صرف قرآن وحدیث سے عبارت ،جس پر رسول اللہﷺ کی مہرثبت ہو۔ زیر تبصرہ رسالہ ’’تعارف اہل حدیث ‘‘ مولانا حافظ عبدالحمید ازہر (فاضل مدینہ یونیورسٹی) کی کاوش ہے۔انہوں نے کتاب وسنت اور تاریخی شواہد کی روشن...
اہل حدیث مروجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں ،نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے ،بلکہ اہل حدیث ایک جماعت او رایک تحریک کا نام ہے زندگی کےہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل کرنا او ردوسروں کو ان دونوں پر عمل کرنے کی ترغیب دلانا یا یو ں کہہ لیجیئے کہ اہل حدیث کانصب العین کتاب وسنت کی دعوت او ر اہل حدیث کا منشور قرآن وحدیث ہے بے شمار لوگ اور کئی نامور علماء اوراہل علم نے مسلک حقّ اہل حدیث کی حقانیت کو دیکھ کر اپنا مسلک ترک کے مسلک اہل حدیث اختیار کیا۔ اس حوالے سے کتاب ''ہم اہل حدیث کیوں ہوئے '' از محمد طیب محمدی ﷾ لائق طالعہ ہے یہ کتاب ویب سائٹ پر موجود ہے۔ زیر نظر کتاب''تلاش حق '' بھی ایک حنفی عالم دین کا حنفیت کو چھوڑ کر مسلک اہل حدیث ا ختیار کرنے کی داستان پر مشتمل ہے یہ کتاب وہ خط وکتابت ہے جو مدتوں سابق حنفی عالم دین مولوی نواب محی الدین اور سید مسعود بی۔ ایس۔ سی کے مابین تقلید شخصی اور دیگر بہت سے اختلافی مسائل پر ہوتی رہی سید مسعود بی ایس سی نے مولوی محی الدین کے اشتعال انگیز سوالات کے جوابات اس احسن انداز اور پختہ دلائ...
کسی بھی انسان کے لئے یہ بہت بڑی سعادت کی بات ہے کہ اللہ تعالی اسے صراط مستقیم پر چلا دے اور اس کے سامنے حق کو واضح کر دے۔اور جو آدمی خلوص اور تعصبات سے بالا ہو کر حق کو تلاش کرتا ہے ،اللہ اسے ضرور راہ حق دکھا دیتے ہیں۔تلاش حق کے مسافروں میں سے ایک مسافر اس کتاب کے مولف محمد رحمت اللہ خان صاحب ہیں۔جو حق کی تلاش میں دربدر کی ٹھوکریں کھانے کے بعد بالآخر مسلک حق مسلک اہل حدیث سے منسلک ہو گئے ہیں ۔ انہوں نے تلاش حق کے سفر میں پیش آنے والے واقعات کو جمع کرتے ہوئے یہ کتاب مرتب فرمائی ہے، تاکہ دیگر لوگوں کو حق سمجھنے میں آسانی ہو جائے۔ مؤلف کی یہ کتاب سالہا سال کی تحقیق وکاوش کاماحاصل ہے ۔ان کی زندگی کا آغاز تقلید اور خانقاہی سلسلوں سے ہوا۔ پھر اللہ تعالی نےانہیں حق کو سمجھنے اور اس پر عمل پیرا ہونے کی توفیق عطافرمائی۔ اس دوران انہوں نے مختلف مسالک او ران کے عقائد ونظریات کا گہرائی سے مطالعہ کرکے کتاب وسنت سے ان کاتقابل کیا ۔یوں صراط مستقیم اپنی تمام ترحقانیت کےساتھ ان پر واضح ہوگیا۔ انہی تفصیلات کو انہوں نے کت...
انسان ازل سے حالات سے باخبر رہنے کا خواہش مند رہا ہے اس کی یہ خواہش مختلف ادوار میں مختلف طریقوں سے پوری ہوتی رہی ہے۔ شروع میں تحریریں پتھروں اور ہڈیوں پر لکھی جاتی تھیں، پھر معاملہ درختوں کی چھال اور چمڑے کی طرف بڑھا۔ زمانہ نے ترقی کی تو کاغذ او رپریس وجود میں آیا۔ جس کے بعد صحافت نے بے مثال ترقی کی، صحافت سے بگڑی ہوئی زبانیں سدھرتی ہیں، جرائم کی نشان دہی اور بیخ کنی ہوتی ہے، دوریاں قربتوں میں ڈھلتی ہیں، معاشرتی واقعات وحوادثات تاریخ کی شکل میں مرتب ہوتی ہیں۔ بالخصوص نظریاتی اور اسلامی صحافت معاشرہ کی مثبت تشکیل ، فکری استحکام، ملکی ترقی کے فروغ ، ثقافتی ہم آہنگی ، تعلیم وتربیت اصلاح وتبلیغ، رائے عامہ کی تشکیل ، خیر وشر کی تمیز اور حقائق کے انکشاف میں بہت مدد دیتی ہے۔صحافت ایک امانت ہے، اس کے لیے خدا ترسی ، تربیت واہلیت اور فنی قابلیت شرط اول ہے۔ فی زمانہ بدقسمتی سے بہت سے ایسے لوگوں نے صحافت کا پیشہ اختیار کر لیا ہے جن میں دینی اور اخلاقی اہلیت نہیں، اصول اور کردار کے لحاظ سے وہ قطعاً غیر ذمہ دار اور مغربی یلغار کی حمایت اور لادینی افکار کو نمایاں کرنے م...
قرآن کریم کے متعدد مقامات پر صلح کی اہمیت و ضرورت، اس کی ترغیب اور خاندانی و معاشرتی نظام زندگی میں اس کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ہے۔اور اسے’’خیر‘‘ سے تعبیر کیا گیا ہے، ایسے لوگوں کی مدح اور تعریف کی گئی ہے جو صلح پسندہوں،اللہ پاک کو وہ قدم پسند بہت ہیں جو مسلمانوں میں صلح اور باہمی تعلقات کی اصلاح کے لیے اٹھیں صلح کروانا ہمارے پیارے نبی ﷺکی سنت ہے، اللہ عزوجل نے قرآن کریم میں آپس میں صلح کروانے کا حکم دیتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے:” إِنَّمَا الْمُؤْمِنُونَ إِخْوَةٌ فَأَصْلِحُوا بَيْنَ أَخَوَيْكُمْ ‘‘ (الحجرات) صلح کروانے کی اہمیت وفضیلت سے متعلق نبی کریمﷺ کےبے شمار ارشادات ہیں جن میں سےایک یہ کہ :’’سیدہ ام کلثوم بنت عقبہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ كو يہ فرماتے ہوئے سناکہ’’جو شخص لوگوں كے مابين صلح كرانے كے ليے خير كى بات كہے اور اچھى بات نقل كرے وہ جھوٹا نہيں ہے ‘‘(صحيح مسلم حديث : 2065 )۔صلح اور معاہدے کی...
مسلک اہل حدیث کوئی نئی جماعت نہیں۔ تمام اہل علم اس بات کو اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ اہل حدیث کا نصب العین کتاب و سنت ہے اور جب سے کتاب و سنت موجود ہے تب سے یہ جماعت موجود ہے۔اسی لیے ان کا انتساب کتاب و سنت کی طرف ہے کسی امام یا فقیہ کی طرف نہیں اور نہ ہی کسی گاؤں اور شہر کی طرف ہے۔یہ نام دو لفظوں سے مرکب ہے۔پہلا لفظ"اہل"ہے۔جس کے معنی ہیں والے صاحب دوسرا لفظ"حدیث" ہے۔حدیث نام ہے کلام اللہ اور کلام رسولﷺ کا۔قرآن کو بھی حدیث فرمایا گیا ہے۔اور آپﷺ کے اقوال اور افعال کے مجموعہ کا نام بھی حدیث ہے۔پس اہل حدیث کے معنی ہوئے۔”قرآن و حدیث والے” جماعت اہل حدیث نے جس طریق پر حدیث کو اپنا پروگرام بنایا ہے اور کسی نے نہیں بنایا۔اسی لیے اسی جماعت کا حق ہے۔کہ وہ اپنے آپ کو اہل حدیث کہے۔مسلک اہلحدیث کی بنیاد انہی دو چيزوں پر ہے اور یہی جماعت حق ہے۔ اہل حدیث مروّجہ مذہبوں کی طرح کوئی مذہب نہیں، نہ مختلف فرقوں کی طرح کوئی فرقہ ہے، بلکہ اہل حدیث ایک جماعت اور تحریک کا نام ہے۔ اور وہ تحریک ہے زندگی کے ہر شعبے میں قرآن وحدیث کے مطابق عمل کرنا اور د...
شیعہ اگرچہ اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں لیکن ان کےعقائد اسلامی عقائد سے بالکل مختلف و متضاد ہیں ، شیعہ فرق (غالیہ،زیدیہ، رافضہ) کے باطل نظریات کو عوام الناس پر عیاں کرنا کسی جہاد سے کم نہیں ،ان کے باطل عقائد، افکار ونظریات کو ہر دور میں علمائے حق نے آشکار کیا ہے ۔ ماضی قریب میں فرق ضالہ کے ردّ میں شہید ملت علامہ احسان الٰہی ظہیر کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔اللہ تعالیٰ مرحوم کی تقریر ی وتحریری، دعوتی وتبلیغی اور تنظیمی خدمات کو قبول فرمائے اوران کی مرقد پر اپنی رحمت کی برکھا برسائے اور انہیں جنت الفردوس عطا کرے۔ زیر نظر کتاب’’ جوانان شیعہ کو راہ حق پر گامزن کرنے والے چندسوالات‘‘ سلیما ن بن صالح الخراشی کی مرتب شد ہے ۔ ہے جناب فضل الرحمٰن رحمانی الندوی (فاضل مدینہ یونیورسٹی (نے اس کتاب کے ترجمہ ...
الله عزوجل نے ہمیں وحئی الہی کی اتباع وپیروی کاپابندکیاہے نہ کہ کسی خاص شخص یاگروہ کی اطاعت کا۔فلہذاہمیں براہ راست کتاب وسنت سے مسائل زندگی کاحل تلاش کرناچاہیے اوراسی کوہرشئےپرمقدم رکھناچاہیے یہ ہے اہل حدیث کاموقف ومسلک ۔لیکن بعض لوگوں کی رائے ہے کہ ہم براہ راست کتاب وسنت کوسمجھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے لہذاکسی مخصوص امام کی فقہ کی پابندی ناگزیرہے ،اسی پربس نہیں بلکہ وہ اہل مدینہ پربےجاالزام تراشیاں اوربہتان طرازیاں بھی کرتےرہتے ہیں ۔زیرنظرکتاب بھی دراصل ایسی ہی ایک کتاب ’’حدیث اوراہل حدیث‘‘کاجواب ہے ۔مؤخرالذکرکتاب ایک دیوبندی مقلدنے تحریرکی ہے ،جس میں اہل حدیث پرنارواتنقیدکی گئی ہے اوربے شمارمغالطے دئیے گئے ہیں ۔زیرنظرکتاب میں اس کامفصل ومدلل ،تحقیقی جواب دیاگیاہے۔
اللہ تعالیٰ نے اپنے دین کی تکمیل محمد رسول اللﷺ پر کر دی۔ اس اس کے بعد نہ کسی مسئلہ میں کوئی ترمیم کر سکتا ہے اور نہ کوئی تنسیخ کر سکتا ہے البتہ کچھ لوگ مسائل میں تاویل‘ غلو اور حیلہ سازی کرتے پھرتے ہیں جس کے متعلق یہ فرمایا گیا ہے کہ بعد میں آنے والے لوگ ان کی تردید کرتے رہیں گے اور ایک گروہ ہمیشہ حق پر رہے گا۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ کچھ لوگ ہمیشہ دین کی خدمت میں لگے رہیں گے اور یہ بھی معلوم ہوا کہ اصل دین صرف قرآن وحدیث میں ہے اور صحابہ کے زمانہ میں صرف قرآن اور حدیث میں علم ہوتا تھا باقی کچھ علوم بعد کی ایجاد ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں اس بات کا اثبات کیا گیا ہے کہ اہل حدیث ہی ایسا مذہب ہے جو حدیث کو من وعن سر تسلیم خم کرتے ہوئے عمل پیرا ہو رہا ہے اور کچھ ایسے مسائل کا تذکرہ ہے کہ جن میں اہل حدیث مذہب کے علاوہ کے لوگ دعوی تو حدیث پر عمل پیرا ہونے کا کرتے ہیں مگر حقیقت میں عمل نہیں کرتے۔ اور ہر مسئلے کو دلائل کے ساتھ مزین کیا گیا ہے۔ اور حوالہ جات کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ اس کتاب کے مطالعے سے عوام کم وقت میں زیادہ معلومات حاصل کر سکتے ہیں ۔ یہ...
رب کائنات نے ہر دور میں فرعون کے لئے موسی کو پیدا فرمایا ہے۔جہاں بڑے بڑے ظالم ،جابر اور غاصب آئے جو اسلام کے پودے کو کاٹنا بلکہ جڑ سے اکھاڑنا چاہتے تھے،وہاں اسلام پر اپنی جان ،مال ،وطن ، اولاد اور سب کچھ قربان کر کے اسلام کی شمع کو روشن کرنے والے بھی سر پر کفن باندھے میدان کار زار میں موجود تھے۔ایسے معززین ،مکرمین اور خادمین اسلام میں سے ایک روشن نام شیخ العرب والعجم ابو محمد بدیع الدین شاہ راشدی کا بھی ہے۔آپ کی شخصیت کسی تعارف کی محتاج نہیں ہے۔آپ متعدد کتب کے مصنف اور مولف ہیں،جو عربی ،اردو اور سندھی میں لکھی گئی ہیں۔اہل علم بخوبی جانتے ہیں کہ شاہ صاحب کی پیش کردہ تحقیق کو آسانی سے رد نہیں کیا جا سکتا ہے۔زیر نظر کتاب (حق وباطل عوام کی نظر میں)بھی آپ کے بے شمار شہ پاروں میں سے ایک جوہر نایاب ہے،جو آپ کے ایک خطبے کا خلاصہ ہے۔اس میں شاہ صاحب نے دلائل وبراہین سے یہ ثابت کیا ہے کہ جماعت حقہ صرف وہی جماعت ہے جو قرآن وسنت کی بنیاد پر قائم ہے۔وہی اصل اور عہد رسالت سے چلی آرہی ہے۔دیگر تمام تمام جماعتیں اور مسالک جو اپنے آپ کو دیگر اماموں کی طرف منسوب ک...
اسلام گروہ بندی کا قائل نہیں ہے بلکہ اس سے سخت نفرت کا اظہار کرتا ہے مگر جب سے اسلام میں تقلید نے جنم لیا ہے اسی وقت سے امت تشتت اور گروہ بندی کا شکار ہو گئی ہے اور اس کا شیرازہ بکھر گیا ہے۔ من جملہ تقلیدی مذاہب میں سے ایک مذہب حنفی بھی ہے جس نے ارض فتن عراق میں جنم لیا اور وہیں عنفوان شباب کو پہنچا۔ حنفی مذہب سے رائے اورقیاس کو عروج حاصل ہوا اور سنت کی حیثیت محض ثانوی ہو کر رہ گئی۔اور یہ لوگ اُلٹا اہل حدیث کو نشانہ بناتے ہیں اور انہیں خرافات کا طعنہ دیتے ہیں۔ زیرِ تبصرہ کتاب میں حنفیت کے ان باطل دعوؤں کا رد کیا گیا ہے اور ان کی خرافات کا علمی جائزہ لیا گیا ہے اور کتاب وسنت کے دلائل سے ان کو لغو اور باطل قرار دیا ہے اور اس حقیقت کو منکشف کیا گیا ہے تحفہ اہل حدیث کے مصنف ابو بلال جس گروہ سے تعلق رکھتا ہے وہ سنت صحیحہ کا دشمن اور احادیث نبویہ کا تمسخر اُڑانے والا گروہ ہے۔ یہ کتاب’’ خرافات حنفیت بجواب تحفہ اہل حدیث ‘‘ حافظ فاروق الرحمن یزدانی کی مرتب کردہ ہے۔آپ تصنیف وتالیف کا عمدہ شوق رکھتے ہیں‘ اس...
نظام قدرت کی یہ عجیب نیرنگی اور حکمت ومصلحت ہےکہ یہاں ہر طرف اور ہر شے کے ساتھ اس کی ضد اور مقابل بھی پوری طرح سے کارفرما اور سر گرم نظر آتا ہے۔حق وباطل،خیر وشر،نوروظلمت،اور شب وروز کی طرح متضاد اشیاء کے بے شمار سلسلے کائنات میں پھیلے ہوئے ہیں۔اور تضادات کا یہ سلسلہ مذاہب ،ادیان اور افکار واقدار تک پھیلا ہوا ہے،اور ان میں بھی حق وباطل کا معرکہ برپا ہے۔تاریخ اسلام کے مطالعہ سے یہ افسوسناک حقیقت سامنے آتی ہے کہ اسلام کو خارجی حملوں سے کہیں زیادہ نقصان اس کے داخلی فتنوں ،تحریف وتاویل کے نظریوں ،بدعت وتشیع ،شعوبیت وعجمیت اور منافقانہ تحریکوں سے پہنچا ہے،جو اس سدا بہار وثمر بار درخت کو گھن کی طرح کھوکھلا کرتی رہی ہیں ،جن میں سر فہرست باطنیت اور اسماعیلیت کی خطرناک اور فتنہ پرور تحریک ہے،اور جن کا سر چشمہ رفض وتشیع ہے۔جس نے ایک طویل عرصے سے اسلام کے بالمقابل اور متوازی ایک مستقل دین ومذہب کی شکل اختیار کر لی ہے۔ زیر تبصرہ کتاب "خمینی اور شیعیت کیا ہے؟علم وتحقیق کی روشنی میں" محترم مولانا محمد منظور نعمانی صاحب کی تصنیف ہے۔جس میں انہوں نے خم...
ہمارے ہاں اپنے اپنے فرقے یا فقہی مکتب خیال کو برسر حق ثابت کرنے کے لیے بعض اوقات بڑے دلچسپ دلائل دیے جاتے ہیں۔اسی طرح کی ایک دلیل حنفیہ کرام دیتے ہیں کہ فقہ حنفی کی ایک وجہ ترجیح یا فضیلت یہ بھی ہے کہ یہ ’’اجتماعی فقہ‘‘ہے۔ان کے بقول بڑے بڑے علما و مجتہدین نے رات دن ایک کر کے اس کی تدوین و ترتیب کا فریضہ سر انجام دیا۔ان کا کہنا ہے کہ امام ابو حنیفہ نے اپنے چار ہزار شاگردوں میں سے صرف چالیس شاگردوں کا انتخاب کیا جنہوں نے پورے تیس سال یعنی 120سے 150ھ تک تدوین فقہ میں حصہ لیا اور ایک ایسا مجموعہ تیار کیا جو اپنی عمدگی میں بے مثل اور بے نظیر ہے۔زیر نظر کتاب میں مولانا یحییٰ گوندلوی مرحوم نے اس دعوے کا جائزہ لیا ہے اور واضح کیا ہے کہ یہ بلا دلیل ہے کیونکہ امام صاحب نے نہ تو کوئی ایسی کمیٹی بنائی جس نے تدوین فقہ کا کام کیا ہو اور نہ ہی انہوں نے فقہ مدون کرائی۔اس پر کئی قرائن ہیں مثلاً جن لوگوں کو اس کمیٹی کے ارکان ظاہر کیا جاتا ہے ان میں سے کئی تو اس کمیٹی کی تشکیل کے وقت پیدا ہی نہیں ہوئے تھے اور بعض بہت چھوٹی عمر کے تھے۔بہر حال یہ تحقیقی کتاب لائق مطال...
اللہ تعالیٰ نے اپنے دین کی حفاظت کے لئے مختلف اسباب مہیا فرمائے، جن میں ایک سبب یہ ہے کہ اس نے امت کے ربانی علماء کو دین اسلام کا دفاع اور بدعت اور اس کے خطرات کی نشاندہی کرنے کی توفیق دی، اللہ نے جن علمائے امت کو اس کارخیر کی توفیق بخشی ان میں شیخ الاسلام ابن تیمیہ رحمۃ اللہ علیہ کا نام بھی شامل ہے۔ ان کی تالیفات میں سے منہاج السنۃ النبویہ ایک اہم تالیف ہے۔ زیر تبصرہ کتاب اسی کتاب سے منتخب کردہ رافضیت کے موضوع پر سوالات کے جوابات پر مشتمل ہے۔ مذکورہ فرقہ سے متعلق ابن تیمیہ ؒ کے اقوال اس کی واضح دلیل ہیں کہ انہیں اس فرقہ کے مذہب اور ان کے اقوال و روایات پر وسیع معلومات حاصل تھیں، ان کے پیش کردہ عقلی و نقلی دلائل و براہین سنجیدہ ، ٹھوس اور پائیدار بنیادوں پر قائم ہیں۔جن کی تردید کی فریق مخالف نے آج تک جرات نہیں کی۔