علم وقف منجملہ علوم قرآنیہ میں سے ایک ہے جو کہ علم تجوید کا تکملہ و تتمہ ہے ۔ کیونکہ تجوید کی طرح وقوف کی معرفت بھی ترتیل کا ایک حصہ اور اس کا جز ہے۔اہمیت کے لحاظ سے علم وقف کسی طرح بھی علم تجوید سے کم نہیں جس آیت مبارکہ سے تجوید کا وجوب ثابت ہوتا ہے اسی آیت سے علم وقف کا بھی وجوب ثابت ہوتا ہے۔اسی لیے قراء نے رسائل تجوید میں وقف کے مسائل بھی بیان کیے ہیں حتی ٰ کہ بہت سے علماء نے اس موضوع پر مستقل کتابیں بھی تصنیف کی ہیں۔ زیر نظر کتاب ’’ رسالہ ردّ الطغیان فی اوقاف القرآن‘‘مولانا رشید احمد گنگوہی رحمہ اللہ کا مرتب شدہ ہے۔انہوں نے اس رسالہ میں سورۃ الفاتحہ کی تلاوت میں ہر آیت پر وقت کرنے کے متعلق سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے منقول ابن جریج اور لیث بن سعد کی منقطع و مرفوع روایت کے متعلق سیر حاصل بحث کی ہے اور مسئلہ کو بطریق احسن واضح کیا ہے ۔رسالہ ہذا پر ابو الحسن اعظمی کے مقدمہ و حواشی اور مفید اضافہ جات سے اس کی افادیت دوچند ہو گئی ہے ۔(م۔ا)